چراغِ محبت
از سکینہ زیدی
قسط نمبر 3آر یو ایڈیٹ....وہ غصے سے اپنا موبائل اٹھ کر غرایا لیکن مقابل کو دیکھ کر غصہ ہوا ہوا....
سوری سوری....در نجف گھبرا کر بولی اس کی حالت ایسی تھی کہ ابھی رو دے گی مقابل کی شخصیت ہی ایسی تھی....
در نجف....در نجف یہاں کیا کررہی ہو....ڈی زیڈ اس کی آنکھیں دیکھنے میں ہی بزی تھا کہ شہیر کی آواز پر چونکا....
وہ وہ غلطی سے انِ کا موبائل مجھ سے گر گیا....در نجف شہیر کا ہاتھ پکڑ کر بھاری آواز میں بولی لیکن یہ سین دیکھ کر مقابل نے مٹھیاں بھینچ لی کچھ فاصلے پر موجود ارمان انِ کو دیکھ کر وہآں ہی رک گیا تھا اور افسوس کررہا تھا انِ دونوں بچارو پر جو ڈی زیڈ کے مقابل کھڑے تھے....
او بہن مت دیکھ ان خطرناک آنکھوں میں....ارمان در نجف کو دیکھ کر بڑبڑایا....
سوری یار...شہیر مقابل سے بس اتنا ہی بول پایا...
اٹس اوکے....ڈی زیڈ بول کر آگے بڑا لیکن مڑ کر در نجف سے بولا...
تمہاری آنکھیں بہت حسین ہیں پھر ملے گے دوبارہ....وہ سرگوشی میں بول کر آگے بڑگیا پیچھے در نجف کو ایکدم خوف محسوس ہوا اور ادھرُ ارمان حیران تھا مطلب ڈی زیڈ نے انِ لوگوں کو زندہ چھوڑ دیا یہ زندگی میں پہلی بار ہوا تھا....
اتنی بڑی بڑی آنکھیں صرف مجھے گھورنے کے لیئے ملی ہیں....شہیر چبا کر بولا اور ہاتھ پکڑ کر لے جانے لگا لیکن یہ منظر دور سے ڈی زیڈ نے دیکھ لیا تھا...
🌟🌟🌟🌟🌟
ہیلو مسٹر ریان لغاری....ڈی زیڈ اس کے آفس میں بغیر ناک کیئے داخل ہوا...آ....آپ آپ نے زہمت کیوں کی مجھے یاد کیا ہوتا....وہ گھبرا کر بولا کمرے میں ڈی زیڈ اور وہ تھا ارمان کو ڈی زیڈ پہلے ہی باہر روک دیا تھا....
پہلے میں سوچ رہا تھا یہاں اکر غلط کیا تمہیں ہی بلا لیتا لیکن تھوڑی دیر پہلے کے واقعہ کے بعد مجھے لگا میں نے صیح کیا آکر....وہ مسکرا کر بولا اور اسُ کی آنکھوں میں دیکھنے لگا وہ بلکل سن ہوگا وہ آنکھوں کے زریہ اس کی سوچ تک پہنچ گیا....
میں جو تم سے پوچھوں گا تم سب سچ بولوں گے....ڈی زیڈ پرسرار لہجے میں بولا....
میں سب سچ بولوں گا....وہ ایک جگہ کھڑا اسے دیکھتے ہوئے بولا....
تم نے مجھے سامان کیوں نہیں دیا....ڈی زیڈ نے پوچھا آفس روم میں خاموشی تھی صرف ڈی زیڈ کی آواز گونج رہی تھی اور ریان لغاری سب سچ بول رہا تھا....
کیونکہ مجھے کسی اور نے تم سے زیادہ رقم دی تھی اس لیئے وہ سامان اسے دے دیا....وہ ٹرانس کی کیفیت میں سب بولنے لگا ڈی زیڈ نے اسے ہپلماٹائز کرلیا تھا وہ اسُ کی سوچ میں گھس کر سب سچ دیکھ بھی رہا تھا اور سن بھی....
کس کو دیا سامان نام بتاؤ....ڈی زیڈ بولا...
فرحان ملک کو....اسُ نے نام بتایا....
YOU ARE READING
Chiragh e Mohabbat
Teen Fictionchiragh e mohabbat 2nd season of Momin ki dua main characters zaigham (hero) dur e najaf (heroin) jealousy forced marriage