چراغِ محبت
از سکینہ زیدی
قسط نمبر 7مومن آج آپ جلدی آگئے...دعا بیڈ پر بیٹھی موبائل یوز کررہی تھی کہ مومن کو آتے دیکھ کر بولی...
ہاں یار کوئی خاص کام نہیں تھا اس لیئے جلدی آگیا...مومن کوٹ اتر کر بولا...
ویسے میں ایک بات سوچ رہی تھی...دعا بولی...
حیرت ہے تم بھی کچھ سوچتی ہو...مومن نے ہنس کر کہا...
مومن...دعا نے گھوری دیکھائی...
اچھا اچھا کیا بتاو کیا سوچ رہی تھی...مومن گھڑی اترتے ہوئے بولا...
کہ آپ نے کب سے اپنا ڈائلگ نہیں بولا....دعا شرارت سے بولی...
میں غصے والا میں برا میں جنگلی میں جاہل وغیرہ وغیرہ...دعا مومن کی نقل اتراتے ہوئے بولی...تم نے اور احمر نے میرا بہت مذاق بنایا ہے اب اپنے بچوں سے تو سنے سے رہا....مومن گھور کر ہنس کر بولا...ابھی یہ دونوں بات ہی کررہے تھے کہ باہر سے آواز سن کر حیران ہوئے...
🌟🌟🌟🌟🌟
در نجف در نجف باہر آو....شاہ میر گھر میں داخل ہوکر دھاڑا....یا اللہ یہ آپ کے بیٹے کو کیا ہوگیا...دعا مومن سے پریشانی سے بولی تو مومن بغیر جواب دیئے باہر نکلا...
در نجف....شاہ میر آواز ہی دے رہا تھا کہ در نجف نیند سے اٹھی ہوئے بھاگ کر باہر آئی لیکن شاہ میر کو خوانخوار انداز میں آتے دیکھا تو خوف تاری ہوا...
کہاں گئی تھی تم کس کے ساتھ تھی...جواب دو در نجف اور اگر کوئی جھوٹ بولا تو ایک سیکنڈ نہیں لگاؤ گا تمہاری جان نکالنے میں....شاہ میر در نجف کا بازو پکڑ کر دھاڑا....
کیا ہوا میر کیوں غصہ کررہے ہوں آرام سے بات کرو چھوڑو بہن کو....مومن غصے سے بولا...
بابا آپ بیچ میں مت بولے اس سے بولے سچ بتائے کہاں تھی یہ....اس...اس کی وجہ سے کوئی مجھے چوڑیاں گفٹ کررہا ہے مجھے گالی دے رہا ہے کہ میں اپنے گھر کی عزت اپنی بہن کی رکھوالی نہیں کرسکتا....شاہ میر غرایا لیکن در نجف تو سن ہوگئی تھی اور بےجان ہوکر شاہ میر کے بازوں میں گرگئی...
در نجف در نجف....مومن دعا فوری اس کی طرف آئے گاڑی نکالو میر منہ کیا دیکھ رہے ہو....مومن دھاڑا دعا روتے ہوئے در نجف کو ہوش میں لانے کی کوشش کررہی تھی شاہ میر گھبرا کر گاڑی نکالنے بھاگا...
🌟🌟🌟🌟🌟
وہ بےہوش تھا لیکن بازو پر ہوتی چبھن اور کھولن ایسا لگ رہا تھا کہ جسم سے کھال الگ ہورہی ہے وہ ہڑبڑا کر اٹھا لیکن وہ رسیوں میں جکڑا پڑا تھا....ڈی زیڈ نے مسکرا کر اسے دیکھا جو اپنے بازو کو حیرت سے دیکھ رہا تھا ڈی زیڈ نے اسے نظرانداز کیا اور بلیٹ کو لائٹر سے گرم کرکے اس کے بازو پر ڈی زیڈ لکھنے لگا تو خوف و ہراس سے ڈی زیڈ کو دیکھنے لگا اور جیسے ہی ڈی زیڈ نے بلیٹ گرم کرکے بازو پر رکھا پورے ٹورچل سیل میں اس کی چیخیں اور ڈی زیڈ کے قہقہ گونج رہے تھے....
🌟🌟🌟🌟🌟
اب تو خوش ہو نہ تمہارے بیٹا اب آفس بھی جانے لگا ہے....آھاد سدرہ سے بولا جو بال سلجھا رہی تھی...
YOU ARE READING
Chiragh e Mohabbat
Teen Fictionchiragh e mohabbat 2nd season of Momin ki dua main characters zaigham (hero) dur e najaf (heroin) jealousy forced marriage