وطن عزیز کو آزاد ہوئے 73 برس بیت گئے رواں سال بھی جشن آزادی جس انداز میں منائی گئی اہل فکر کے لیے لمحہ فکریہ ہے ہر 14 اگست پہ وہی ہلڑ بازی شوروغوغا سڑکوں پہ رش دولت کا بے دریغ ضائع وقت کی بربادی اسکے سوا ہمیں ملتا ہی کیا ہے ؟؟ کیا دوسروں کی ماں بہن کو تاڑنا غیر محرم عورتوں کی بھونڈی کرنا گلے پھاڑ پھاڑ کے آوازیں نکالنا اونچی آواز میں میوزک چلانا وہ بھی اس ملک کا جس سے آزادی حاصل کی گئی آزادی منانے والے مومنین سے کوئی پوچھنے کی جسارت کرسکتا ہے فتح مکہ کے دن آقا علیہ السلام نبی کریم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور انکے محبوب صحابہ اکرام رضی اللہ عنہ کا طرز عمل کیا تھا کیا معاذ اللہ ناچ گانے ہوئے شرابیں چلیں اونٹ اور گھوڑوں کی ریسیں لگیں مستورات نے نیم برہنہ لباس تن زیب کیا مکہ مدینہ میں چراغاں ہوا نہیں اللہ کی قسم یہ خرافات مٹانے تو اللہ رب العزت نے میرے محبوب سردار امام الانبیاء امام المرسلین خاتم الانبیاء خاتم النبین سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو مبعوث فرمایا انہوں نے عاجزی انکساری کیساتھ اللہ رب العالمین کا شکر ادا کیا نیزے زمین میں گاڑتے ہوئے گھوڑوں سے اتر کر سجدہ ریز ہوگئے اور مخالفین کو معاف کر کے صلہ رحمی کی تاریخ رقم کی سوچئیے ہم کس سمت جارہے ہیں کیا بجلی چوری کر کے عمار