Chapter: 13

17 1 0
                                    


وہ تینوں اپنے ڈیپارٹمنٹ کے باہر کتابوں میں سر دیئے بیٹھے تھے ۔۔۔

'' اف ۔۔ بس بھئ تھک گئ میں تو '' نوٹ بک بند کرتے ہوئے شانزے نے کہا تھا ۔۔

'' لیکن ابھی تو بہت کام رہتا ہے '' فرہاد نے نوٹ بک میں کچھ لکھتے ہوئے کہا تھا ۔۔

'' مگر مجھے بھوک لگ رہی ہے ۔۔ میں کچھ کھانے کے لئے لے کر آتی ہوں '' وہ فوراً کھڑی ہوئی تھی ۔۔ جبکہ فرہاد نے اسے دیکھے بنا صرف سر ہلایا تھا ۔۔

'' تمہارے لئے بھی کچھ لاؤں امل '' شانزے نے پوچھا تھا ۔۔مگر امل کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا تھا ۔۔

'' امل ؟؟ '' شانزےنے اسے دوبارہ پکارا تھا ۔۔ اس بار فرہاد نے بھی سر اٹھا کر اسے دیکھا تھا ۔۔ وہ کسی گہری سوچ میں گم تھی ۔۔

'' امل ۔۔۔ !! شانزے نے اسے کاندھے سے پکڑ کر ہلایا تھا ۔۔ اور وہ جیسے ہوش میں آئی تھی ۔۔

'' ہاں۔۔۔ کیا ہوا ؟ '' انجان نگاہوں سے اسے دیکھتے ہوئے پوچھا تھا ۔۔

'' کہاں گم ہو ؟ ''

'' کہیں نہیں ۔۔ کیا کہہ رہی تھی تم ؟ '' اس نے اپنا سوال دہرایا تھا ۔۔

'' کچھ کھاؤگی تم ۔۔ میں کینٹین جارہی ہوں ''

'' نہیں ۔۔ تم جاؤ '' مسکرا کر کہتی وہ اپنی نوٹ بک کی جانب متوجہ ہوئی تھی ۔

'' اوک ۔۔ '' کاندھے اچکا کر وہ وہاں سے چلی گئ تھی ۔۔

'' تم ٹھیک ہو ؟ '' سوال فرہاد کی جانب سے ہوا تھا جو اسے بہت غور سے دیکھ رہا تھا ۔۔

'' ہاں ۔۔ ٹھیک ہوں میں '' مسکرا کر کہا تھا ۔۔۔ ایک پھیکی مسکراہٹ ۔۔

'' تم مجھ سے شئیر کر سکتی ہو امل ۔۔ کوئی بھی پریشانی '' اس نے کہا تھا ۔۔ اور امل نے بس اسکی جانب دیکھا تھا ۔۔

'' ہمیں وہ ڈھونڈنا ہے جو ہمیں وہاں نہیں ملا '' ایک آواز اسکے کانوں میں گونجی تھی ۔۔۔

'' ڈیڈ باڈیز ''

'' تو کیا ڈیڈ باڈیز بھی تم نے غائب کر دی ہیں فرہاد ؟ کہاں ہے میرے ماں باپ کی ڈیڈ باڈیز ؟ '' اسکا دل چیخ چیخ کر اس سے یہی سوال کرنا چاہتا تھا ۔۔ مگر وہ خاموشی سے بس اسے دیکھ رہی تھی ۔۔ جیسے اپنے سوال کا جواب ڈھونڈنا چاہتی ہو ۔۔

'' کیا دیکھ رہی ہو ؟ '' وہ اپنے چہرے پر اس کی متلاشی نگاہیں دیکھ کر پوچھ رہا تھا ۔۔

'' دیکھ رہی ہوں کہ انسان اندر سے بھی ویسے کیوں نہیں ہوتے ۔۔ جیسے وہ دکھتے ہیں ؟ '' نظریں ہٹائے بنا کہا تھا ۔

'' کیسے دکھتے ہیں انسان ؟ '' اپنی نوٹ بک بند کرتے ہوئے وہ مکمل اسکی جانب متوجہ ہوئے پوچھ رہا تھا ۔۔

'' معصوم ۔۔ شریف ۔۔ سیدھے سادے '' تین لفظوں سے زیادہ وہ نہیں کہہ سکی تھی ۔۔

'' اس میں قصور انسانوں کا نہیں ہے امل ۔۔ دیکھنے والی نظروں کا ہے ''

Koi Sath HuWhere stories live. Discover now