Chapter: 20

15 1 0
                                    


'' واؤ ۔۔۔ کتنا خوبصورت کمرہ ہے '' ارد گرد اس کمرے کو دیکھتے ہوئے امل نے کہا تھا۔۔ براؤن اینڈ وائیٹ انٹیرئیر ڈیزائن ، درمیان میں ماسٹر بیڈ ، دائیں جانب ایک بڑی سی ونڈو جس پر بلیک گلاس لگا تھا جس سے باہر کا منظر تو صاف نظر آتا ہے مگر اندر کا نہیں ۔۔بائیں جانب ڈریسنگ روم اور اسی کے ساتھ اٹیچ واش روم ۔۔ اس کے علاوہ ایک چھوٹا سا سٹڈی روم جس کا رووازہ ڈریسنگ روم کے ساتھ ہی بنا تھا ۔۔ بیڈ کے بلکل سامنے براؤن اینڈ گولڈن کلر کا صوفہ سیٹ اور درمیان میں میز اور اسکے اوپر ایک گلدان رکھا تھا ۔۔

'' یہ اس حویلی کا سب سے بڑا اور خوبصورت کمرہ ہے ۔۔ جسے میں نے اپنی مرضی سے ڈیزائن کروایا ہے ۔۔ '' فخریہ انداز میں کہا تھا ۔۔

'' تمہاری چوائس اچھی ہے ماسٹر '' اس نے دل سے کہا تھا ۔۔ یہ کمرہ واقعی بہت خوبصورت تھا ۔۔

'' جانتا ہوں ۔۔ میری چوائس واقعی بہت یونیک ہے '' معنی خیز انداز میں جواب دیا تھا ۔۔ جسے امل سمجھ چکی تھی ۔۔

'' میرا روم کونسا ہے ؟ ''

'' کیا مطلب تمہارا روم ؟ '' وہ حیران ہوا تھا ۔۔

'' مطلب یہ کہ میرا روم کونسا ہے ؟ میں کہاں رہونگی ؟ '' اسے ماسٹر کی حیرانی سمجھ نہیں آرہی تھی آخر ایسی کیا انوکھی بات کردی تھی اس نے ؟

'' تم یہاں رہوگی امل ۔۔ یہ اب صرف میرا نہیں بلکہ ہمارا روم ہے '' اس نے لفظ ' ہمارا ' پر زور دیا تھا ۔۔

'' کیا مطلب ہے اس بات کا ؟ میں تمہارے ساتھ ۔۔ اس کمرے میں رہونگی ؟ '' اب حیران ہونے کی باری امل کی تھی ۔۔

'' تو اور کہاں رہونگی تم ؟ '' سینے پر ہاتھ باندھتے ہوئے اس نے پوچھا تھا ۔۔

'' اتنی بڑی حویلی ہے ۔۔ اتنے سارے رومز ہیں جہاں میں کہیں بھی رہ سکتی ہوں ماسٹر ''

'' ہاں ۔۔ اتنی بڑی حویلی میں ہم دونوں ۔۔ جو کہ اس حویلی کے ہر فرد کی نظر میں بہت لونگ ہسبنڈ ایڈ وائف ہیں ۔۔ الگ الگ کمروں میں رہینگے ؟ آر یو سیرئس امل ؟ '' بات تو یہ بھی ٹھیک تھی ۔۔ مگر امل صاحبہ نے تو یہ سوچا ہی نہیں تھا ۔۔۔ اف ۔۔۔ اتنا اہم پوائٹ تم کیسے بھول گئ امل ۔۔ اب کیا کروگی تم ؟؟

'' اب یہاں کھڑی سوچتی ہی رہوگی یا جاکر فریش بھی ہونا ہے ؟ '' اسے سوچوں میں گم پاکر ماسٹر نے کہا تھا۔۔

اور وہ خاموشی سے پیر پٹختی ڈریسنگ روم کی جانب بڑھی تھی ۔۔۔

¯¯¯¯¯

'' کیا کمال کی لڑکی پسند کی ہے تمہارے صاحبزادے نے ۔۔۔ نا بات کرنے کی تمیز ہے نا پہننے اوڑھنے کا ڈھنگ '' اپنے کمرے میں آتے ہی وہ سادیہ بیگم پر برسے تھے ۔۔

'' آج ہی تو وہ یہاں آئی ہے ۔۔ آہستہ آہستہ سیکھ جائے گی یہاں کے طور طریقے '' دھیمی آواز میں کہا تھا ۔۔

Koi Sath HuWhere stories live. Discover now