اسمارا بیٹا آجاو آج بہت کام ہے بوتیک میں میرا ہاتھ ہی بٹا دینا۔۔۔
جی آنٹی چلتے ہیں۔ اسمارا نے فون سے نظر اٹھا کر دیکھا اور آنٹی کے چہرے پہ خفیف سی مسکان سج گئی۔۔۔
دونوں نے گاڑی کا دروازہ کھولا اور اسمارا نے چابی کی طرف اشارہ کیا۔
آج آپکو اپنی ڈرائیونگ دکھاتی ہوں۔۔
گاڑی آہستہ آہستہ چلتے ہوئے اپنی منزل کی طرف بڑھنے لگی
فیروزہ آنٹی گھر اتنا خالی خالی ہے کہاں گئے سب۔۔۔اس کی نظریں جیسے کسی کو تلاش کر رہی تھی اور ہونٹ قبول کرنے کو تیار نہ تھے۔
بیٹا آپ کی امی بوتیک گئی ہیں تھوڑی دیر میں آجائیں گی۔
فیروزہ بی چلنے لگی اور کسی خیال نے ان کے قدم روک لیے
انھوں نے پلٹ کے ارمان کو دیکھا۔۔۔ارمان بیٹا اسمارا بھی ان کے ساتھ ہی ہے۔۔۔گھر میں کتنا سکون ہے بہت تنگ کرتی ہے نا جانے کب واپس اپنے گھر جائے گی۔۔
ان کی نظریں ارمان کی آنکھوں میں اپنی باتوں کا جواب تلاش کرنے لگی۔
ارمان کچھ دیر خاموش رہا اور پھر ہاں میں سر ہلا کر باہر چلا گیا۔
فیروزہ بی مسکرا دی۔۔۔ بچے ہم نے بھی دنیا دیکھی ہے آنکھیں کیا بولتی ہے زبان کیا سب سمجھ آتی ہے۔۔۔
ارمان نے گاڑی کا دروازہ کھولا۔۔وہ اپنے ہاتھ میں مضبوطی سے چابی کو تھامے ہوئے تھا
یہ لڑکی بھی نہ ہاتھ پہ چوٹ لگی ہے کیا ضرورت تھی باہر جانے کی۔۔۔ مجھے بھی نا جانے کیا سوجھی جو سب کام چھوڑ چھاڑ کر اسے دیکھنے چلا آیا
اس نے اپنا کوٹ اتار کی پچھلی سیٹ پر رکھا اور گاڑی اسٹارٹ کر دی۔۔۔
اسمارا چلتے ہیں کھانے کا وقت ہونے والا ہے ارمان کے بابا کھانا کھانے گھر آئیں گے۔۔
اسمارا نے اپنا بیگ اٹھایا اور آنٹی کے ساتھ ہو لی
گھر پہنچتے ہی اسمارا بیگ رکھنے کمرے میں چلے گئی اور آنٹی کچن میں کھانے کی صورتحال دیکھنےکیا بات ہے فیروزہ بی بہت خوش لگ رہی ہیں۔۔ہاں بات ہی کچھ ایسی ہے فیروزہ بی نے ہانڈی میں چمچ ہلاتے ہوئے کہا
اچھا ہم بھی تو سنیں کیا بات ہے ارمان کی والدہ نے استفسار کیا
تجسس کے جذبات ان کے چہرے پہ عیاں ہونے لگے
بتاتی ہو بتاتی ہو بلکہ بتانا کیا ہے اب تو آپ بیٹے کی شادی کی تیاری کریں
کس کی؟؟ ارمان کی شادی کوئی اچھی لڑکی ہے نظر میں
ان کی بے تابی بڑھنے لگی
ادھر ادھر کیا دیکھنی لڑکی تو ہمارےگھر میں ہے۔انھوں نے نہایت پر اعتماد طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا
کون سی لڑکی
ان کے ذہن میں اسمارا کا نام لہرایا۔۔
سچ میں اسمارا انھوں نے فرط جزبات میں فیروزہ بی کا ہاتھ تھام لیا
بہت پیاری بچی ہے بس ارمان کو کون سمجھائے
ان کا کھلا چہرہ مرجھانے لگا
ارے بی بی ارمان کو بھی اسمارا پسند ہے میری آنکھیں دھوکہ نہیں کھا رہی
سلمان صاحب کی گاڑی کی آواز سے دونوں نے باہر کو جھانکا اور تیزی سے کھانا نکالنے لگی
سب کھانے کی ٹیبل پر براجمان تھے
آج اس خاموشی میں بھی عجیب سی چمک تھی۔ سب کھانے میں مصروف تھے فرخندہ بار بار نظر اٹھا کے اسمارا کو دیکھتی اور دل ہی دل میں اس کو بہو بنانے کا سوچنے لگتی
کیا بات ہے بیگم آج بہت خوش لگ رہی ہیں سلمان نے بھی نوٹس کر لیا کیا کرو اس خوشی کو چھپانا مشکل ہونے لگا تھا
کچھ نہیں کی آواز سے سب پھر کھانے لگے
ارمان بیٹا تم اس وقت آجاو کھانا کھا لو فرخندہ دن کے وقت ارمان کو دیکھ کر حیران ہونے لگی۔۔
نہیں امی کھا آیا ہو بس کافی پی لو گا
وہ آج کچھ خفا خفا سا تھا۔ خود اس بات سے انجان اسمارا کو دیکھتا جو کھانے میں مصروف تھی۔
کھانے کے بعد سب اپنے اپنے کمرے میں چلے گئے
ہاتھ کیسا ہے اب.. ارمان نے اسمارا کے کمرے کا دروازہ کھولا وہ شیلف پر کتابیں رکھ رہی تھی
ٹھیک وہ بولتے بولتے رک گئیٹھیک بول دیا تو آج بھی اسائنمنٹ بنانی ہے میں نے
کیا بات ہے کچھ پوچھ رہا ہوں میں۔۔ وہ خفا ہونے لگا تھا۔ محبت کے جذبے سے انجان دو لوگ
کچھ نہیں!! اسمارا سوچنے لگی
اچھا کچھ نہیں تو میں چلتا ہو وہ دروازے کی جانب مڑا
اسی اثنا میں اسمارا نے کچھ سوچا اور اپنا ہاتھ شلیف کے ساتھ لگا دیا
درد کی شدت سے وہ بلبلا اٹھی تھی۔ ارمان اس کی آواز سن کے پلٹا
کیا کرتی ہو زرا خیال نہیں ہے اپنا۔ دن کو بھی کیا ضرورت تھی باہر جانے کی۔ وہ بتانا چاہتا تھا وہ پرواہ بھرا لہجا سن کے اسمارا کا شرارتی چہرہ سنجیدہ ہونے لگا
ارمان اس کا ہاتھ تھامے کھڑا ادھر ادھر پریشانی کے عالم میں دیکھ رہا تھا اور وہ اسکو😍
VOCÊ ESTÁ LENDO
حاصل(مکمل داستان)
Romanceیہ کہانی ہے اسمارا کی ایک عام سے شہر کی لڑکی۔ ارمان جس نے اپنی محنت سے ایک مقام تو حاصل کر لیا لیکن باقی جذبات کہیں دب کر رہ گئے۔۔ یہ کہانی عکاسی کرے گی کہ کیسے اسمارا ارمان کی ذندگی میں محبت کے رنگ بھرے گی۔۔۔ امید ہے یہ ناول آپ لوگوں کو پسند آئے گا...