episode 2

50 4 0
                                    

"تم میرا مان ہو"
از قلم نور بٹ:
قسط نمبر 2:
فلک, فلک  بیٹا اٹھ جاؤ صبح کا ایک بج گیا ہے .جب سے تم پیپر دے کر فری ہوئی ہو تمہاری عادتیں خراب ہو گئی ہے صبح فجر ٹائم تک جاگ کر کتابیں پڑھتی رہتی ہو. جلدی اٹھ جاؤ نیچے تمہاری خالہ آئی ہوئی ہے میں ان کے پاس جا رہی ہوں تم بھی جلدی آجاؤ____"
"اوکے  آپ جائیں میں بس 5 منٹ میں فریش ہو کر رہی ہو_____"
"جلدی آ جانا اب مجھے تمہیں اٹھانے کے لئے اوپر نہ آنا پڑے"
  "اوکے____"
فریش ہو کر جب وہ نیچے آئیں___ السلام علیکم، خالہ امی کیسی ہیں آپ_____؟
میں بالکل ٹھیک ۔ فلک؛ بیٹا تم سناؤ کیسی ہو___؟
"میں بالکل فٹ فاٹ___"
"مہوش کافی ناراض ہو رہی تھی کے  تم صبح فجر کی نماز کے بعد سوتی ہوں اور صبح پھر دیر سے اٹھتی ہوں__"
رات کو دیر تک بیٹھ کر ناول کیوں کرتی رہتی ہو تم__؟
"خالہ امی آپ کو تو پتہ ہے میں پیپر دے کر فری ہوئی  ہو ویسے بھی کچھ دنوں میں میری کلاس سٹارٹ ہو جائیں گی پھر مجھے ناولز پڑھنے کا  ٹائم کہا ملے گا اس لیے میں چاہتی ہوں کہ جب تک میں فری ہوں میں بہت زیادہ ناولز پڑھ لو" خیر آپ مجھے بتائیں حارس یونیورسٹی چلا گیا__؟

بیٹا اب تو وہ واپس بھی آگیا ہوگا__ ایک بج گیا ہے__"
( اتنی دیر میں مہوش بیگم چائے لے کر آ گئی)
فلک آج تمہارے ماموں کی کال آئی تھی__
فلک حیران ہوئی اور  بولی " کون سے ماموں کی__؟"
"ایک ہی تو ماموں ہے تمہارے (طاہر ماموں)___"
"ان کو آپ کی کہاں سے یاد آگئی آج___؟"
"وہ دو دن بعد پاکستان آ رہے  ہیں__ تمہاری مامی اور بچے بھی آ رہے ہیں__"
"وہ لوگ یہاں پر کیوں آرہے ہیں__؟"
"کیا مطلب کیوں آرہے ہیں ہم سے ملنے آرہے ہیں___"
"پچھلے سات سالوں میں تو آپ سے ملنے نہیں آئے تو اب کیوں آ رہے ہیں___؟"
"فلک کیا ہوگیا ہے یہ کیسی باتیں کر رہی ہو بیٹا، وہ لوگ پاکستان آئے ہوئے ہیں اور ہم سے ملنے رہے ہیں__"
"جی خالہ امی، پاکستان تو وہ ہر سال آتے ہیں لیکن  آج تک ہم سے  ملنے نہیں آئے ___ تو اب کیوں آرہے ہیں؟ جب ماموں  نے مامی کی باتوں میں آکر آپ لوگوں سے ہر رشتہ تعلق ختم  کر ہی دیا تھا۰ تو اب وہ یہاں کیوں آرہے ہیں__؟
"تمہارے ماموں کہہ رہے تھے کہ وہ غلط فہمیوں کو دور کرنے اور تعلقات دوبارہ سے صحیح کرنے ہی پاکستان آہے ہے"
"تو تعلقات ٹھیک کرنے کا خیال انہیں پچھلے سات سالوں میں کیوں نہیں آیا__؟"
"بیٹا غلط  فہمیاں رشتوں میں ہو  ہی جاتی ہے اس کا  مطلب یہ تو نہیں ہوتا کہ خون کے رشتے ختم کردیے جائیں__"
"ٹھیک ہے خالہ امی غلط فہمیاں ہو ہی جاتی ہے رشتوں
میں__ لیکن  وہ لوگ تو تایا  ابو کی ڈیتھ پر بھی نہیں آئے
تھے غلط  فہمیاں ہو جاتی ہے لیکن اس کا مطلب  یہ نہیں ہوتا  کہ آپ اپنوں کو غم کی حالت میں بھی اکیلا چھوڑ دو ان لوگوں نے   یہ بھی نہیں سوچا ک جو چلا گیا  ہے اس سے ہمارا رشتہ کیا ہے ان لوگوں کے  لیے ان کی آنا امپورٹنٹ تھی زیادہ"
بیٹا ہم تین بہنوں کا ہی بھائی تھا جان سے زیادہ پیارا  تھا ہمیں___ لیکن وقت نے نہ جانے ہمیں اس کے کیوں دور کر دیا لیکن آج جب وہ اتنے سالوں باد آ رہا ہے تو تم پرانی باتیں کیوں کر رہی ہو پرانی باتیں صرف تکلیف دیتی ہے اور کچھ نہیں___
(اتنی ہی دیر میں دروازہ کھٹکنے لگا )
جاؤ فلک  دیکھ کر آو دروازے پر کون آیا ہے (مہوش بیگم نے فلک کو کہا)
فلک نے جب دروازہ کھولا تو سامنے حارث اور ماہ نور کھڑے ہوئے تھے
"آجاؤ اندر" فلک نے راستہ دیا____
خالہ امی آپ کے بچے آپ کو لینے آ گئے ہیں لگتا ہے ان کو گھر میں اکیلے ڈر لگتا ہے____
فلک آرام سے بولو اتنا اونچی کیوں بولتی ہو تم___(حارث نے کہا)وہ یہ کہتا ہوا اندر چلا گیا
اور فلک بھی اس کے پیچھے پیچھے اندر چلی گئی۔
"اور تم بچہ کس کو بول رہی ہوں میں کوئی بچہ ہوں___ کیا بچہ اتنا بڑا ہوتا ہے___ میں تو اپنی خالہ سے ملنے آیا ہو،
کیسی ہیں آپ خالہ جان وہ جاکر مہوش بیگم کے ساتھ بیٹھ گیا"
"انسان کتنا بھی بڑا ہو جائے اپنی ماں کے لیے وہ بچہ ہی ہوتا ہے" (فلک نے حارث کو کہا)
"اچھا ٹھیک ہے میں ہار گیا تم جیت گئی بس اب یہ فضول  لئے ایک کپ چائے بنا دو"
"اچھا" فلک اچھا کہتے ہوئے کچن کی طرف چلی گئی
(اور ماہ نور بھی اس کے پیچھے کچن میں چلی گئی)
"فلک آپی زارا کو کچھ ہوا ہے کیا"
"کیوں کیا ہوا ماہ نور___؟"
"وہ بہت چپ سی رہتی ہے کلاس میں بھی کسی سے بات نہیں کرتی  میں نے اس سے پوچھا بھی ہے کہ میں تمہاری بیسٹ فرینڈ ہو مجھے تو بتا دو کیا ہوا ہے لیکن اس نے کہا کہ اسے کچھ نہیں ہوا لیکن میں جانتی ہوں اسے ضرور کچھ ہوا ہے کوئی بات ہے  جو وہ ہم سے چھپا رہی ہے"
" اچھا وہ اپنے اوپر کمرے میں ہے تم جاؤ میں تمہارے بھائی کو چائے بنا کر دے آؤ ورنہ وہ مجھے جینے نہیں دے گا میں بھی آتی ہوں پھر ہم اس سے مل کر پوچھتے ہیں کہ کیا ہوا ہے"
"اوکے"( ماہ نور کہتے ہوئے باہر چلی گئی)
(ہارس اٹھ کر اس کے پیچھے کچن میں آگیا)
"تمہیں پتا ہے جب تم چپ کر کے جو میں کہتا ہوں وہ کرتی ہوں تو دنیا کی سب سے اچھی لڑکی لگتی ہو"
"اچھا چائے میں نے بنا دی  ہے مجھے تھوڑا کام ہے میں اوپر جا رہی ہوں کپ میں اب تم خود ہی ڈال لو" (وہ یہ کہتے ہوئے باہر چلی گئی)
(ڈفر کام کرے گی ضرور لیکن ہمیشہ ہاف کرے گی)
(جب وہ زارا کے کمرے کا دروازہ کھولنے لگی تو اس کو اندر سے آواز آئی اور وہ رک گئی)
زارا رو رہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ وہ مجھ سے شادی نہیں کرے گا____
یہ سن کر فلک وہی رک گئی
کون تم سے شادی نہیں کرے گا زارا  (ماہ نور نے کہا)
بلال مجھ سے شادی نہیں کرے گا ماہ نور___
کون بلال تم کس کی بات کر رہی ہوں زارا___؟ مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہی نہیں تم کیا کہہ رہے ہو؟
(یہ سن کر فلک دروازہ کھول کر اندر چلی گئی)
فلک کو دیکھ کر جیسے زارا کی سانس رک گئی ہو___
آپی آپ___
جی زارا میں اب بتاؤ کون آپ سے شادی نہیں کرے گا__؟
کوئی، کوئی بھی نہیں آپی___(زارا نے کہا )
(فلک نے جاکر کھینچ کے تھپڑ زارا  کے منہ پر مارا)
آپی یہ آپ کیا کر رہی ہے آپ جائیں نیچے میں اس سے بات کر لیتی ہو (ماہ نور نے کہا)
"نہیں ماہ نور ان کو مجھ سے بات کر لینے دو__ جی آپی تو بتائیں کیا پوچھنا ہے آپ کو یہی  پوچھنا ہے نہ کہ بلال کون ہے____ بلال  وہ ہے جس کو میں پسند کرتی ہو۰ اور میں نے کچھ غلط تو نہیں کیا۰ آپ بھی تو حارث بھائی کو پسند کرتی ہیں
یہ سن کر ماہ نور  فلک کے چہرے کی طرف دیکھنے لگی__ بکواس بند کرو ذرا اپنی ابھی میں نے جاکر ماما کو بتایا نہ تو تمہیں پتا ہے نہ کیا ہوگا؟؟
"جائیں بتائے جا کر جس کو مرضی میں نہیں ڈرتی کسی سے"
زارا کیا ہوگیا ہے تم کس طرح کی باتیں کر رہی ہو
( ماہ نور نے کہا)
"تو یہ لوگ جو مرضی کرئی جائے میرے ساتھ  اور میں کچھ بھی نہ کہو ہو" زارا چیخنے لگی__
جس کا دل کرے مجھے تھپڑ مار دے آکر اور میں خاموشی سے تماشہ دیکھتی جاؤ___
( یہ سن کر فلک وہاں سے چلی گئی شاید اگر وہ وہاں اور کھڑی ہوتی تو مر جاتی، جس بہن کو وہ اپنی جان سے زیادہ پیار کرتی تھی وہ آج کسی اور کے لئے اس پر چیخ رہی تھی
اس سے بدتمیزی کر رہی تھی)
تمہیں کیا ہوگیا ہے زارا  اگر فلک آپی نے تمہیں تھپڑ مار بھی دیا تو تمہارے بھلے کے لیے ہی مارا ہوگا تمہیں پتا ہے نہ وہ تم سے کتنا پیار کرتی ہیں___ ماہ نور نے اس کو سمجھانے کی کوشش کی___
نہیں چاہیے مجھے ان کا پیار اپنے پاس رکھیں وہ اپنا پیار تم بھی جاؤ یہاں سے میرا سر نہ کھاؤ___
یار ابھی ہماری عمر ہی کیا ہے_ ابھی ہم نے میٹرک کے امتحان دینے ہیں اور تم کن کاموں میں پڑ گئی ہو زارا_
"تم میری اماں نہ  بنوں مجھے پتا ہے میرے لیے کیا صحیح ہے اور کیا غلط تم جاؤ یہاں سے مجھے اکیلا چھوڑ دو"
(یہ سب سننے کے بعد ماہ نور کو وہاں کھڑا ہونا ٹھیک نہ لگا اور وہ باہر چلی گئی )

تم میرا مان ہوWhere stories live. Discover now