منزل

11 7 2
                                    

تھک چکی ہو میں چلتے چلتے،
سفر لمبا ہے،
منزل لاپتہ۔

سوال  ہے منن میں،
راستہ گلات تو نہیں جو چونا گیا۔

دھوپ شباب پر،
پیاس تڑپا رہی مجھے۔

تیری جھلک دیکھنے کو چلنے پر مجبور کرتی۔

اُمید کی آس،
تیری یاد میرے پاس۔

منزل کا مزا،
سفر کی آزمائشوں کا۔

~~~~~~~~~~~~~

۱۴ اگست ۲۰۲۱

By:
Qulib_Mutasila

آنکہیں باتیںWhere stories live. Discover now