تیرا عشق میری زندگی ( سیزن 2 )
تحریر : حیانور شاہ
قسط _ نمبر _ 5
#donotcopypastewithoutmypermission🙏😊ازی بھائ کیا ہوا پریشان لگ رہے ہو؟؟؟؟ شاہان جو کسی کام سے ازھران کے کیبن میں آتا ہے ازھران کو سوچوں میں گم دیکھ پوچھتا ہے....." کچھ نہیں شانی تو بتا کسی کام سے آیا تھا ازھران اس کی بات کا جواب دینے کی بجائے اسی سے سوال کرتا ہے ۔۔۔۔" پہلے میں نے سوال کیا تھا بھائ !!!! شاہان اسے گھور کر بولا لیکن شاید آپ مجھے اپنا نہیں سمجھتے اس لیے بتا نہیں رہے کیسی باتیں کررہے ہو تم بھائ ہو میرے یار ازھران اپنی چئیر سے اٹھتا ہوا اسکی طرف آتا ہے ۔۔۔۔۔" تو پھر بتائیے کیا بات ہے !!!! کچھ نہیں صنم کو لیکر پریشان ہوں وہ اپنے گھر گئ ہے میں نے اسے پرمیشن دے تو دی لیکن وہ ہانیہ وہاں اسے چین سے رہنے نہیں دے گی وہ اسے پھر وہ سب باتیں کہے گی جس سے وہ دکھی ہو جائے گی اور مجھ سے یہ سب برداشت نہیں ہوگا وہ اپنا ماتھا سہلائے شاہان کو ساری بات بتاتا ہے ۔۔۔۔۔" تو پھر آپ وہاں چلے جائیں نہ آپ کو تسلی ہو جائے گی شاہان نے مشورہ دیا میں نہیں جانا چاہتا وہاں اور نہ ہی ان دو سالوں میں کبھی میں وہاں گیا ہوں میرا دل نہیں کرتا اس گھر میں قدم رکھنے کا جہاں آج سے دو سال پہلے میرے ماں باپ کی بےعزتی ہوئ تھی لیکن بھائ وہ آپ کا سسرال ہے اور پھر گڑیا کا گھر ہے وہ آپ کی محبت آپ کی زندگی کا آپ پرانی باتوں کو بھول کیوں نہیں جاتے گڑیا کے لیے وہ کتنی محبت کرتی ہے آپ سے اگر اسے پتا چل گیا کہ اس کے گھر والوں کے لیے آپ کے دل میں ابھی بھی نفرت ہے تو کیا گزرے گی اس پر آپ نے سوچا بھی ہے شاہان اسے سمجھاتا ہے ۔۔۔۔۔" تو میں کیا کروں تم ہی بتاؤ مجھے بہت ٹینشن ہورہی ہے مجھے پتا نہیں وہاں کیا ہورہا ہوگا میں اسے منع کرنا چاہتا تھا لیکن میں اسے منع نہیں کرپایا!!! شاہان جانتا تھا وہ اس وقت ضبط کی انتہا پر ہے بےبس ٹھیک ہے آپ وہاں جائیں یہاں ہاسپٹل میں دیکھ لوں گا تم ٹھیک کہہ رہے ہو مجھے وہاں جانا چائیے ٹھیک ہے تم پلیز یہاں سب مینج کر لینا اوکے میں جاتا ہوں وہ کہہ کر چلاجاتا جبکہ پیچھے شاہان بھی سرجھٹک کر جس کام کے لیے وہاں آیا تھا وہ کرنے چلا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️
مما دیکھیں کس کو لایا ہوں میں سوحا بیگم جو کچن میں کام کررہی تھی مزمل کی آواز پر اسکی طرف دیکھتی ہے جہاں زوہان اسکی گود میں تھا میرا زوہان میرا چاند آیا ہے وہ بھاگتی ہوئ مزمل سے زوہان کو لیتی ہوئ اسے دیوانہ وار چومنے لگی ارے یہ تو غلط بات ہے سارا پیار ازھران کے بیٹے کو ہی کرلیا آپ نے تو مما اپنی بیٹی کو لگتا ہے آپ بھول گئ ہیں صنم منہ بنا کر بولی صنم کی بات پر جہاں مزمل اور صبا کو ہنسی آئ تھی وہیں سوحا بیگم کو اس پر پیار آیا تھا کسی باتیں کررہی ہو گڑیا یہ تمھارا بھی تو بیٹا ہے کیسے منہ پھاڑ کر کہہ رہی ہو ازھران کا بیٹا وہ اس کے سر پر پیار کرتی ہوئ اسے اپنے سینے سے لگاتی ہے ۔۔۔۔۔۔" جبکہ صنم مسکراتی ہوئ ان کی آغوش میں آنکھیں بند کردیتی ہے چلو بھائ اب یہ ماں بیٹی کا ایموشنل سین بعد کرنا ابھی مجھے میرا ہان دے دیں آج میں اور صبا اپنا پورا دن اپنے ہان کے ساتھ گزاریں گے کیوں صبا زوہان کو وہ نادیہ بیگم سے لیتا ہوا صبا سے بولا جس پر وہ مسکراتی ہوئ اثبات میں سرہلاتی ہے ۔۔۔۔۔ " چلو ہم دونوں چلتے ہیں آپ دونوں اپنا سین پھر سے شروع کرسکتی ہیں وہ صبا کو خود سے لگائے وہاں سے چلاجاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔" کتنے خوش ہوتے ہیں نہ بھیو جب وہ زوہان کے ساتھ ہوتے ہیں صنم سوحا بیگم سے بولی۔۔۔۔۔ " ہاں بیٹا میری دعا ہے اللّٰہ پاک جلد ہی میرے بیٹے کو بھی اولاد جیسی نعمت سے نوازے سوحا بیگم بیٹے کے لیے دعا کرتی ہے جس پر صنم بےساختہ آمین کہتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔" اچھا مما چلیں میرے ساتھ مجھے آپ سے بہت باتیں کرنی ہیں وہ ان کو اپنے ساتھ لگاتی ہوئ کچن سے باہر نکل جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
لندن :
جلدی کرو زویا ابھی شافیان سر آجائیں گے پھر غصہ کرینگے کہ یہ فائل وقت پر کمپلیٹ کیوں کی سارہ زوہا سے بولی جو مزے سے کافی پی رہی تھی ہاں تو مجھے سمجھ نہیں آتا یہ بندہ اتنا کھڑوس کیوں ہے نہ ٹھیک سے بات کرتا ہے نہ ٹھیک سے مسکراتا بس ہر وقت سڑو بنا رہتا ہے بھئی اب کوئ اسے بتائے اتنی اچھی شکل ہے بندہ تھوڑا مسکرا ہی لیتا ہے زویا جس انداز سے بولی تھی سارہ کی ہنسی چھوٹ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔" کس بات پر قہقے لگائے جارہے ہیں تبھی انہیں اپنے پیچھے شافیان کی سنجیدہ آواز سنائ دیتی ہے جس پر دونوں کے پسینے چھوٹ جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔" ک۔۔کچھ۔۔۔ن۔۔نہیں س۔۔۔سر زویا گھبرا کر بولی وقار صاحب وہ اپنے ساتھ کھڑے وقار کو مخاطب کرتا جوکہ اسکا مینجر تھا جی سر !!!!! مجھے فالتو کے لوگ نہیں چائیے اپنے آفس میں اگر کام کرتے ہیں تو ٹھیک ورنہ آگے آپ سمجھ دار ہیں وہ زویا اور سارہ کو ایک نظر دیکھتا ہوا وقار صاحب سے بولتا ہوا اپنے آفس کی طرف بڑھ جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔" جبکہ اسکے جاتے ہی وہ دونوں گہری سانس لیتی ہیں تم دونوں کو کتنی دفعہ سمجھایا ہے میں نے یہ فضول کی گپ شپ سر کے آنے کے ٹائم مت کیا کرو وقار ان دونوں کو گھور کر بولا میں کیا کروں وقار زویا میڈم کو شوق ہے اپنے ساتھ دوسروں کی بھی بےعزتی کروانے کا وہ زویا کو غصے سے گھورتی ہوئی وہاں سے واک آؤٹ کرجاتی ہے وقار بھی ایک نظر زویا پر ڈالتا ہوا سارا کے پیچھے چلاجاتا ہے ۔۔۔۔۔۔" جبکہ پیچھے زویا ایک نظر سامنے کی طرف دیکھتی ہے جہاں وہ سنجیدگی سے اپنے کام میں مصروف تھا آپ کیوں ایسے ہیں شافیان کوئ اتنا بےحس کیسے ہوسکتا ہے پتھر دل اور دیکھیں پھر بھی زویا وجاہت کو آپ جیسے پتھر دل انسان سے محبت ہے وہ بھی انتہا کی جبکہ آپ تو مجھے ایک نظر دیکھنے کے روادار بھی نہیں ہیں وہ اسے دیکھ کر زخمی سا مسکراتی ہوئی اپنے کام میں مصروف ہوجاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔"
💜💜💜💜💜💜💜💜💜💜💜💜
کوئٹہ:
ہاں تم کال رکھو تب ہی تو میں آؤں گی ہاں ہاں وہی پر ہانیہ کال بند کرتی ہوئ سڑھیوں سے اترنے لگتی ہے لیکن صنم کو سوحا بیگم کے ساتھ باتیں کرتا دیکھ وہ ٹھٹک کر وہیں رک جاتی ہے اسے تو میں چھوڑوں گی نہیں وہ غصے سے کہتی ہوئ سڑھیوں سے اترنے لگتی ہے ۔۔۔۔۔"
تمھاری ہمت کیسے ہوئی اس گھر میں قدم رکھنے کی ہانیہ صنم کو سوحا بیگم کے ساتھ باتیں کرتا دیکھ چیختی ہوئی بولی ۔۔۔۔۔" جبکہ صنم اس کے ایسے ردعمل پر شاک رہ جاتی ہے یہ کیا کہہ رہی ہو تم ہانیہ یہ اس کا بھی گھر ہے سوحا بیگم غصے سے بولی !!! سچ میں چاچی آپکو نہیں لگتا قاتلوں کی جگہ جیل میں ہوتی ہے لہجہ تنظیہ اور روح کو چھلنی کردینے والا تھا ہانیہ کی ایسی باتیں سن صنم کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔" او کم ان بند کرو یہ مگرمچھ کے آنسو ان سے وہ ازھران میروانی ہی پگھل سکتا ہے ہانیہ بلال نہیں بند کرو اپنی یہ بکواس ازھران کی آواز پر صنم اور سوحا بیگم کے ساتھ ساتھ ہانیہ بھی دروازے کی طرف دیکھتی ہے جہاں وہ اپنی شعلہ برساتی آنکھوں سے ہانیہ کو غصے سے دیکھ رہا تھا اوو لو آگیا تمھارا عاشق یہاں بھی تمھیں بچانے وہ ازھران کو دیکھتی ہوئ صنم سے بولی۔۔۔۔" بس بہت ہوا اب اگر تم نے ایک لفظ بھی میری بیوی کے خلاف بولا تو میں بھول جاؤں گا کہ تم ایک عورت ہو !!!!! ازھران ہانیہ کو وارن کرتا ہے تم اور یہ تمھاری بیوی دونوں قاتل ہو میرے بھائ کے میری ماں کی خوشیوں کے وہ ایک ایک لفظ چبا کر بولی۔۔۔۔۔" نہیں ہانی آپی می۔۔۔مان بھائ کو نہیں مارا آپ کو غلط فہمی ہوئ ہے صنم روتے ہوئے زمین پر بیٹھتی چلی جاتی ہے جبکہ ازھران اسے یوں روتا دیکھ سختی سے اپنی آنکھیں میچ لیتا ہے ۔۔۔۔۔۔" ہانیہ تمھاری ہمت کیسے ہوئی گڑیا سے اس طرح بات کرنے کی بلال صاحب دروازے سے اندر داخل ہوتے ہوئے غصے سے بولے ڈیڈ آپ اس لڑکی کی طرف داری کررہے ہیں بھول رہے ہیں آپ شاید یہ آپ کے اکلوتے بیٹے کی قاتل ہے اس کی وجہ سے وہ آج ہم سب کے درمیان نہیں وہ چیخ کر بولی !!!!!! بکواس بند کرو اپنی یہ سب اللّٰہ کی مرضی تھی اس میں اس بچی کا کیا قصور اس وقت یہ خود موت اور زندگی کی لڑائی سے لڑ کر ٹھیک ہوئ تھی تم سے مجھے کم ازکم یہ امید نہیں تھی ہانی مجھے لگا میری بیٹی سمجھ دار ہے لیکن تم نے تو مجھے آج شرمندہ کر کے رکھ دیا وہ افسوس سے کہتے ہوئے اپنے کمرے کی طرف بڑھ جاتے ہیں ڈیڈ میری بات تو سنیں وہ انہیں آواز دیتی ہے جیسے وہ نظرنداز کرتے ہوئے چلے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔" تم دونوں کو تو میں دیکھ لوں گی وہ صنم اور ازھران کو کہہ کر گھر سے باہر نکل جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔" ارے ازھران بیٹا تم آؤ نہ اندر سوحا بیگم ماحول کو ٹھیک کرنے کے لیے ازھران سے بولی جس پر وہ ایک نظر صنم کو دیکھتا ہے جو زمین پر بیٹھی ہوئ آنسو بہا رہی تھی آنٹی ایک گلاس پانی ملے گا وہ صنم کی پاس پنجوں کے بل بیٹھتا ہوا سوحا بیگم سے بولا تو وہ جلدی سے اثبات میں سر ہلاتی ہوئ وہاں سے چلی جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔"
My girl why are you crying ???
وہ اسکے آنسو اپنے ہاتھوں سے صاف کرتا ہے تم جانتی ہو نہ تمھارے یہ آنسو ازھران میروانی کا دل چھلنی کردیتے ہیں پھر بھی انہیں بہارہی ہو وہ اسکی خاموشی پر ایک دفعہ پھر سے بولا !!!!!
ازی میں نے نہیں مارا مان بھائ کو وہ روتے ہوئے اسکے سینے سے لگتی ہے ۔۔۔۔۔۔" صنم یار ایسے کیسے چلے گا تمھیں خود کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا اپنے حق کے لیے تم کیوں اس طرح ہر کسی سے باتیں سن لیتی ہو اگر یہی حال رہا تو لوگ تمھیں ایسے ہی کمزور سمجھ کر تم پر حکم چلائیں گے۔۔۔۔۔" بی بریو مائے گرل تم ازھران میروانی کی بیوی ہو یار آج میں ہوں تمھارے ساتھ کل اگر نہ ہوا تو وہ ابھی اتنا ہی بولا تھا کہ صنم اسکے منہ پر ہاتھ رکھ دیتی ہے کیسی باتیں کررہے ہیں آپ اللّٰہ آپ کو لمبی زندگی دے ازی ارے یار میں تو نارمل سی بات کررہا تھا کہ ہمیشہ ہمھارے ساتھ کوئ ہوتا نہیں کبھی زندگی میں ایسا موڑ بھی آتا ہے جب ہم اکیلے رہ جاتے ہیں تب ہمھیں سپوٹ کرنے والا کوئ نہیں ہوتا اس لیے خود کے لیے بولنا سیکھو ڈول وہ اسے خود سے لگائے سمجھا رہا تھا ۔۔۔۔۔۔" آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں آئ پرومس ازی اب آپ ان آنکھوں میں کبھی آنسو نہیں دیکھوگے جب میں نے کچھ کیا ہی نہیں ہے تو میں کیوں کسی سے ڈروں اب اگر ہانیہ آپی نے مجھے کچھ بھی کہا تو میں بھی انہیں منہ توڑ جواب دوں گی وہ اسکی شرٹ کے بٹنوں کے ساتھ کھیلتی ہوئ اپنے ارادوں سے آگاہ کرتی ہے یہ تو بہت اچھی بات ہے اب ڈول تم مجھے گستاخی کرنے پر مجبور کررہی جوکہ میں یہاں نہیں کرنا چاہتا ازھران اسکا دھیان بھٹکانے کے لیے شرارت سے بولا جس میں وہ کامیاب بھی ہوجاتا ہے ازی آپ بھی نہ وہ اسکے سینے پر مکہ مارتی ہوئ اس سے دور ہوتی ہے او واؤ واٹ آ بیوٹی یہ منظر دنیا کا سب سے حسین منظر ہے اسکے لیے تو میں دس بارہ مکے ویسے ہی کھالوں وہ اسکے سرخ ہوتے گلابی چہرے کو دیکھتا ہوا دل پر ہاتھ رکھ کر ایک ادا سے بولا جس پر وہ اسے گھورتی ہوئی وہاں سے بھاگ جاتی ہے ازھران بھی مسکراتا ہوا اسکے پیچھے بھاگتا ہے جبکہ کچن سے نکلتی ہوئ سوحا بیگم ان دونوں کو ہنستا مسکراتا دیکھ ان کی دائمی خوشی کے لیے دعا کرتی ہے لیکن آگے کیا ہونے والا تھا اس بات سے ہر کوئ انجان تھا کیا صنم اور ازھران اسی طرح ہنستے مسکراتے اپنی زندگی میں خوش رہیں گے یا کوئ طوفان آکر ان کی زندگیوں کو اجاڑ دے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مسکراہٹ جدا نہ کرنا کبھی میری جان کے ہونٹوں سے
اے خدا 🤲🥰❣️
بڑا معصوم سا چہرہ ہے اداس ہوا تو اچھا نہیں لگتا 😟💔
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Assalam o Alaikum kesy Hain mery pyary readers I am so sorry for late episode thori masrofiyat thi iss waja say Ep late di lekin ab de di hai parh kar zaroor bataiyega kesi lagi apko episode mujhy Ap sab KY feedbacks ka wait rahy gaa Baki apna khayal rakhiyega next Ep INSHALLAH jald hiii deny ki khoshish karongiii mujhy aur Meri family ko duaon mein Yaad rakhiyega ALLAH Hafiz ❣️💜💜
YOU ARE READING
تیرا عشق میری زندگی(سیزن ٢)
Romanceازھران میروانی کے بے انتہا محبت کی کہانی صنم ازھران میروانی کی معصومیت اور بے لوث محبت کی کہانی ۔۔۔۔۔۔ زوہان ازھران میروانی کی شرارتوں اور نادانیوں کی کہانی۔۔۔۔۔۔۔ ایک دفعہ پھر سے ان کی محبت کی کہانی عشق سے زندگی تک کے سفر کو مل کر تہہ کرتے ہیں تیرا...