chapter 10

4 1 0
                                    

"دیکھیں یہ ورک شیٹ اس طرح بنے گی آپ اس میں یہ والا فارمولہ استعمال کریں تو زیادہ بہتر ہے" ضریام نے ورک شیٹ سمجھانے کے بعد کہا

"اُمید ہے آپکو آب سمجھ آئی ہوگی"زریامِ نے عائلہ کو دیکھتے ہوئے کہا

"جی اب آگئی سمجھ" عائلہ نے جواب دیا

"جی اب آپ اسے مکمل کرلیں" زریام کہتے ہوئے وہاں سے اٹھ گیا

"ویسے عائلہ یار یہ سمجھتا کتنا اچھا ہے نا" حرم نے اچانک سے کہا

"ہاں میں بھی حیران ہوں یہ اتنا اچھا کیسے سمجھا سکتا ہے اسنے تو مجھے وہ بھی فارمولہ بتایا جو سر نے اب تک سمجھایا نہیں میں تمہیں بتا رہی ہوں حرم یہ شخص بہت عجیب ہے اسنے یہ سب پہلے سے پڑھا ہوا ہے" عائلہ نے اپنا شک حرم کو بتایا

"ارے تم زیادہ ہی سوچتی ہو عائلہ چلو کام کرو" عائلہ بھی سے چھٹک کے کام کرنا شروع ہوگئی

کچھ ہے دیر بعد سر آگئے اور کلاس شروع ہوگئی 
سب چھٹی ہونے کے بعد اپنے اپنے گھر روانہ ہوگئے لیکن عائلہ نے نوٹ کیا کے آج پھر زریام سب کے ساتھ باہر نئی آیا

گھر پہنچ کے اُسنے نماز ادا کی اور کچن کی طرف چلی گئی آج عائلہ کی پھپھو آئی ہوئی تھی عائلہ نے سلام کیا اور چائے بنانے چلی گئی
پھپھو بھی گھر والوں کی طرح اُسکے ساتھ وہی برتاؤ رکھتی تھی بلکہ سارے ہی خاندان والے اُسے اسی طرح بات کرتے تھے
چائے لے کّے پھپھو کے پاس گئی اور چائے سب کو دینے لگی جیسے ہی پھپھو کی طرف گئی تو پتہ نہیں کیسے اُسکے ہاتھ سے چائے کا کپ دغماگا گیا اور چائے پھپھو کے پیر پر گر گئی

"ارے آندھی ہو کیا تم آنکھیں کہا ہی تمہاری میرا سارا پیر چلا دیا" پھپھو اپنا پیر صاف کرتی ہوئی عائلہ کو ڈانٹ رہی تھیں

"سوری پھپھو میں جان بوجھ کے نہیں کیا" عائلہ نے معافی مانگی

"ارے کیا جان بوجھ کے تو میرے بھائی کی طرح مجھے بھی مارنا چاہتی ہے" پھپھو نے سخت لہجے میں کہا

بس یہ الفاظ تھے اور عائلہ کا دل ٹوٹ کے ٹکڑوں میں بگھر گیا کاش میں اپنے بابا کے ساتھ ہے مرجاتی مجھے یہ لوگ اُنکی موت کی وجہ سمجھتے ہیں کیوں؟ کیوں؟ میں کیا کیا ہے ایسا؟ میں اُن سے بہت محبت کرتی تھی میں اُنہیں کوئی تکلیف نہیں دے سکتی یہ لوگ سمجھتے کیوں نہیں ہے

"پھپھو میں نے آپ سے معافی مانگ لے ہے پلیز میرے بابا کو بیچ میں نہیں لائی" عائلہ نے آنسوؤں کا گلا گھونٹ دیا

"کیوں نا لائیں بیچ میں ہم تو نے ہے مارا ہے میرے بھائی کو"

"پھپھو بس بہت ہوگیا ہے میں کمزور نہیں ہوں جو میں آپ کے الزام سہتی رہوں گی" عائلہ نے ہمت کر کے جواب دیا

"اچھا اچھا ایسا کن ہے تمہارے ساتھ جو تمہاری گواہی دیں گا" پھپھو نے کہا

"میرے ساتھ میرا اللہ ہے پھپھو اور اللہ جسکے ساتھ ہو اسے کیسی انسان کے ساتھ کی ضرورت نہیں پڑتی" عائلہ کی بات کے بعد پھپھو کا چہرہ دیکھنے والا تھا

"اللہ اللہ مامی اپنی بیٹی کو تمیز سکھائیں پلیز یہ میری ماں سے کس طرح بات کر رہی ہے؟" پھپھو کی بیٹی بول پڑی

"عائلہ یہاں سے دفا ہوجاؤ اس سے پہلے میں تمہارے مؤ پر  چمات مار دو" امّا نے غصے سے عائلہ کی طرف دیکھتے ہوئے کہا"

عائلہ اپنے کمرے میں چلی گئی اِس ماحول سے نکلنے کا لیے بس وہ ایک ہی کام کرتی تھی وہ ہے اللہ سے گفتگو۔
عائلہ اٹھی اور وضو کیا پھر قرآن مجید لے کر بیٹھ گئی

اور قرآن مجید پڑھنا بھی اللہ سے گفتگو کرنے میں شامل ہے

عائلہ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کے اُسکے سارے جواب قرآن مجید میں موجود ہے انسان کی زندگی پوری قرآن مجید پر عمل کرنے سے سوار سکتی ہے قرآن میں ساری پریشانی ساری مشکلات کے حل موجود ہے پھر ہم کیوں قرآن se سے اپنی حل نہیں ڈھونڈھتے؟ کیوں ہم ہر چھوٹی چھوٹی بات پر بباؤں کے پاس چلی جاتے ہیں کے ہمیں تعویذ دیں ہمیں یہ معلوم ہے کہ یہ شرک ہے پھر بھی ہم وہی کر رہ ہیں؟ کیوں؟ کیوں کے سب لوگ ایسا کرتے ہیں اسلئے؟ ہمیں لوگوں جیسا نہیں بننا ہمیں بس ایک اچھا مسلمان بننا ہے پرفیکٹ بھی نہیں کوئی پرفیکٹ نہیں ہوتا بس وہ اللہ کی ذات ہے جو پرفیکٹ ہے

Heyyy reader's
A long chapter
Hope you like it
Ignore all mistake plz
Vote it
And give me suggestions

****L

°Zarurat yaa Zaruri°Wo Geschichten leben. Entdecke jetzt