قسط نمبر 15

3 0 0
                                    

خار زندگی
قسط نمبر 15
تحریر عائش ملک

۔۔۔۔
کیا ڈھونڈ رہے ہو لڑکے۔۔۔

کب سے دیکھ رہا ہوں تم اس گھر کے آگے پیچھے گھوم رہے ہو،،

شیر دار جو شاہ زار کا پرانا گارڈ تھا کب سے اضطراب کی کیفیت میں شاہ زر پیلس کے آگے گھومتے اس لڑکے کو دیکھ رہا تھا۔۔

ایسی بے چینی نارمل تو نہیں لگ رہی تھی۔۔

آخر کار خود ہی اٹھ کر اس سے پوچھنے لگا۔

زیادہ دیر کسی بھی انجان شخص کا یوں یہاں ہونا

نارمل نہیں لگ رہا تھا۔۔۔

مبین جو کب بائیک سائڈ پر روک کر بے چینی سے گھر کی جانب دیکھ رہا تھا۔

شاید ثوم باہر آجائے...

اسے پتہ تھا کہ اگر وہ ڈائریکٹ کسی سے بھی ثوم کا پوچھے
گا تو اسکو کوئی نہیں بتائے گا۔
الٹا بات کا تماشہ بن سکتا ہے۔۔

اسی لیے وہ بے چینی سے اس ہی انتظار کر رہا تھا۔

وہ جانتا تھا یہ انتظار لمبا ہو سکتا ہے۔

مگر اسے منظور تھا ،

کیونکہ اب ثوم ہی اسکا سب کچھ تھی۔۔۔

اس کی ماں کا آخری وقت میں اس کے لیے  انتخاب تھی۔
اک سیکنڈ کے لیے وہ اپنی محبت تو بھول سکتا تھا
مگر اسکی محبوبہ کے ساتھ اب وہ اسکی ماں کی بھی خواہش تھی۔
اور  اپنی ماں کی آخری خواہش ہی اسکی زندگی کا حاصل تھا۔

اس کے لیے اسے اگر یہاں کہی دن بھی انتظار کرتا
وہ اب کر گزرتا۔۔

وہ پہلے ہی سات دن ثوم کو بھولنے کا گناہ کر چکا تھا۔
مگر اسکی ثوم اسے اک سیکنڈ نہیں بھولی تھی
مگر پچھلے دو دن سے اس کا کوئی میسج کیوں نہیں آیا تھا۔
کیوں اس نے کوئی کال نہیں کی تھی ۔

اِن سارے سوالات کے جوابات اب
اک ہی انسان دے سکتا تھا
اور وہ تھی ثوم ۔
اسکی ثوم۔
کتنا فرحت انگیز یہ احساس تھا
اس کی ثوم۔۔۔
وہ اپنی ہی سوچوں میں غرق تھا
جب اسے کسی کی آواز سنائی دی۔
اس نے چونک کر سامنے دیکھا۔
اک پنتالیس سالہ گارڈ کھڑا تھا۔۔
۔۔۔
سوری آپ نے مجھے کچھ کہا؟
ہاں تم سے ہی مخاطب ہوں۔۔

کیا یہاں کسی کو ڈھونڈ رہے ہو۔۔
گارڈ نے اسے تفتیشی نظروں سے گھورتے پوچھا۔

مبین کے دماغ میں جھماکا ہوا۔

اس گارڈ کو پہلے بھی اک بار ثوم کے ساتھ یونیورسٹی دیکھ چکا تھا۔۔

تب ہی اس کے دماغ میں اک خیال ایا۔۔
اب جو بھی پتہ کرنا تھا۔
اسے یہ گارڈ ہی سب بتا سکتا تھا۔۔
مگر ڈائریکٹ پوچھنے پر۔
وہ کبھی نہ بتاتا۔

مبین کا دماغ فورا سے کام کر رہا تھا۔

اسے سمجھ آگیا تھا کہ اسے کیا کرنا ہے۔۔

Khaar e Zindagi ____ خار زندگیWhere stories live. Discover now