خار زندگی
قسط نمبر 41 پارٹ ٹو
تحریر عائش ملک
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ اپنی مام کے کہنے پر اچھے سے تیار ہوئی تھی۔
بلیک فل سلیوز میکسی میں بالوں کا سائیڈ جوڑا بنائے وہ بہت خوبصورت لگ رہی تھی۔
مگر اسکا دل ہر چیز سے اچاٹ ہو چکا تھا۔
وہ اک آخری نظر آئنیہ پر ڈالتی خود کو سوچوں کے بھنور سے نکالنے کی کوشش کر رہی تھی۔اسی وقت اسکی مام کمرے میں داخل ہوئیں۔
امید کو دیکھتے بیگم کلثوم کے منہ سے بے ساختہ ماشاءاللہ نکلا۔وہ انکو آئینہ میں دیکھتی مسکراتے ہوئی پلٹی۔
بیگم کلثوم نے ا کر اسکا ماتھا چوما تھا۔اللہ ہماری پرنسس کو ہر بری نظر سے بچائے۔
وہ جگمگاتی آنکھوں سے امید ہو دیکھتی بولیں۔
مام آپ بھی چلیں نا ، وہ انکا ہاتھ پکڑتی پیار سے بولی۔
ناٹی گرل
یہ آپ کا سپیشل لنچ ہے تا کہ آپ دونوں ایک دوسرے کو جان سکیں۔
وہ بولتے کچھ چپ ہوئیں
کیا ہوا مام آپ چپ کیوں ہو گئیںپتا نہیں کیوں میرا دل نہیں مان رہا کہ آپکو اکیلے بھیجنے کو۔
اکیلے کہاں مام
ڈیڈ نےگارڈز کی جو پوری فوج لگا رکھی ہے۔وہ اکیلا رہنے دیتی ہے؟
وہ منہ چڑھاتی بولتی ثوم کو بہت خوبصورت لگی۔
وہ سب آپکی حفاظت کے لیے ہےچلیے اپکو باہر تک چھوڑ آؤں۔
اوکے مامویٹ بس میں اپنا ہنڈ بیگ لے لوں۔
بیگم کلثوم نے مسکراتے ہوئے اثبات میں سر ہلایا۔
وہ جلدی سے ہنڈ بیگ لیتی اپنی مام کے ہمراہ کمرے سے باہر نکلی۔
گاڑی کے پاس پہنچتے بیگم کلثوم نے اک بار پھر اسکے سر کو چوما تھا۔
انکا بوسہ امید نے آنکھیں بند کر کے محسوس کیا تھا۔
مام ڈیڈ کب آئیں گے۔پتا نہیں رات سے گئے ہیں۔
کہہ رہے تھے جلد آؤں گا ، ٹھیک سے بات بھی نہیں ہوئی۔
اور اب کال بھی نہیں مل رہی۔
ضرور کسی ضروری میٹنگ کی تیاری میں مصروف ہوں گے۔
خیر جب تک آپ آئیں گی واپس وہ بھی آچکے ہوں گے ۔سو آپ اطمینان سے جائیے اور انجوائے کیجیے
ٹھیک ہے پھر میں ان سے آکر ملوں گی۔اور آپ پرامس کریں آپ نے اکیلے بالکل اداس نہیں ہونا۔
واپس آ کے آپ میں اور ڈیڈ خوب انجوائے کریں گے۔
اوکے؟
وہ انگلی کے اشارے سے وارن کرتی بولی۔اوکے باس
وہ پیار سے مسکراتی بولیں۔اور ہاں ڈیڈ کو بتا دیجیے گا اور آپ بھی سن لیں۔
آپ دونوں ون ویک کا آف لیں گے سارے کاموں سے اور ہم تینوں ٹرپ کا پلین کریں گے۔
اینڈ اس بار نو آرگومنٹ ،
Thats umeed decision ۔
یہ امید کا فیصلہ ہے۔
YOU ARE READING
Khaar e Zindagi ____ خار زندگی
Romanceزندگی کی بھنور میں پھنسی اک ایسی لڑکی جس نے سچ کو پہچاننے میں تھوڑی سی دیر کر کے ہمیشہ کے لیے خساروں کا سودا کر لیا تھا م نفرت سے عشق میں مبتلا ہوئے اک مرد کی کہانی جس نے خساروں میں ڈوبی لڑکی کو اسکی کنارے تک پہنچایا۔۔