لطیفہ-۱

0 0 0
                                    

دو دوست راحیل اور راشد۔۔ سیاحت کرنے پاکستان کے شمالی علاقوں تک جا پہنچے۔ گھومتے پھرتے مصروف دن گزارا اور رات میں سری پائے کے خوبصورت میدانوں کے بیچ و بیچ خیمہ (Camping Tent) لگا کر سوگئے۔

رات کے کچھ تین بجے ہونگے۔ راحیل نے راشد کو ہلکے سے ہلایا۔

کیا ہوا؟
راشد نے پوچھا

اوپر دیکھو اور بتاؤ کیا دِکھتا ہے؟
راحیل نے سرگوشی کی

راشد نے آسمان پر نگاہ دوڑائی اور بولا
بےشمار جگمگاتے ہوئے تارے اور کیا؟

اور اس سے تمھیں کیا سمجھ آتا ہے؟
راحیل نے پھر دھیمی آواز میں استفسار کیا

راشد نے کچھ دیر ذہن پر زور ڈالا اور کہنے لگا؛
فلکیاتی طور پر سوچوں تو سمجھ آتا ہے کہ یہ کائنات بہت وسیع ہے۔ ہزاروں کہکشائیں اور لاکھوں سیارے اور ہم کہیں کسی ایک کونے میں چھپے بیٹھے ہیں۔ علم نجوم کے نظریے سے دیکھوں تو زحل اور مشتری دونوں زہرہ کے دامن میں جا کر رک چکے ہیں۔ حیاتیات کے سہارے اندازہ لگاؤں تو شاید تین بج کے چند منٹ ہوچکے ہیں۔ الہیات یعنی دین کی نظر سے سمجھوں تو خدا کی بڑائی دیکھ کر دل نرم پڑ جاتا ہے۔ وہ عظیم و برتر ہے اور ہم ایک معمولی زرّے سے بھی ادنیٰ اور اگر موسمیاتی جائزہ لوں تو عین ممکن ہے کہ کل صبح ایک نہایت خوبصورت دن چڑھے۔ سورج اپنی آب و تاب سے چمکے۔ صاف آب و ہوا ہو اور بارش ہونے کا بھی امکان نہیں۔ اب تم بتاؤ راحیل تمھیں کیا لگتا ہے؟

راحیل ایک لمحے اپنے دوست کو گھورتا رہا اور اب کی بار زور سے چلایا۔۔
ایک نمبر کے گدھے ہو تم۔۔ مجھے پتا ہے کیا سمجھ آتا ہے۔۔ یہی کہ کوئی تم جیسا باؤلا ہمارا خیمہ چرا کر لے گیا ہے۔

My Favourite WifeWhere stories live. Discover now