Episode 6

70 3 0
                                    

#Aqeedat_by_HinaButt
#6th_Episode

" پیاری دانی

مجھے معلوم ہے کہ یہ لیٹر جب تمہیں ملے گا تو میں تم سے بہت دور جا چکی ہوں گی۔ تم میری بہن ہو اس لیے مجھے تمہاری خوشیاں بہت عزیز ہیں مگر مجھے اپنے بھائی کو بھی خوش دیکھنا ہے۔ میرے بعد وہ بکھر جائیں گے۔ صرف ایک التجا ہے کہ زندگی کے کسی بھی مقام پہ ممکن ہو تو میرے بھائی کو سمیٹ لینا۔ میں جانتی ہوں کہ وہ ہمیشہ تمہارے منتظر رہیں گے۔ اپنا خیال رکھنا۔

تمہاری انیا "

آج میں نے انیا کا خط پڑھا جو ادیان نے مجھے دیا تھا۔ ایک طرف موحد ہے تو دوسری طرف ادیان۔ میرے دل میں ادیان کے لیے کچھ بھی سہی مگر موحد کے لیے جو محبت و عقیدت ہے، وہ سب سے الگ ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میں ادیان کی بات مان کر اس بچے کو خود سے دور کر دوں گی اور میں ایسا نہیں کر سکتی۔ کبھی نہیں۔ چاہے یہ کسی کو پاگل پن لگے یا کچھ اور۔ وہ میرا بیٹا ہے اور ماں اپنی اولاد کو کبھی اکیلا نہیں کرتی۔

تخیل سارے جھوٹے ہیں
محبت ماں کا بوسہ ہے

__________________________________________

"تم کل وہاں سے چلے کیوں گئے تھے؟ اور وہ لڑکا؟ تم پہلے سے جانتے ہو اسے؟"
"بلی یہ لائبریری ہے۔"
موحد نے آہستہ آواز میں کہا۔
"معلوم ہے مجھے اور بلی نہیں ہوں میں۔ علیشہ نام ہے میرا۔ علیشہ صفان۔"
علیشہ کا سپیکر اتنا اونچا تھا کہ موحد کا دل کیا کہ اپنا سر پیٹ لے۔
"اوکے علیشہ صفان آپ پلیز چپ کر جائیں ورنہ لائبریرین سر ہمیں باہر بھیج دیں گے۔"
"ہاں تو اس سے پہلے وہ بھیجے۔ آؤ ہم کیفے چلیں۔ مجھے بھوک لگی ہے۔"
موحد ہنسنے لگا۔
"تمہیں بھوک کے علاوہ کچھ اور لگتا بھی ہے؟"
علیشہ اسے گھورنے لگی۔
"تم بھی اب میرے کھانے کو نظر لگاؤ گے؟"
"نہیں۔ آپ جاؤ۔ مجھے کام ہے ابھی۔"
موحد واپس کتاب میں گم ہو گیا۔
"ارے عجیب نمونے ہو تم۔ ایک وہ تمہارا دوست مجھ پہ لائن مار رہا تھا اور تم ہو کہ۔۔۔"
موحد کی آنکھوں میں غصے اور خوف کا ملا جلا رنگ تھا۔
"وہ میرا دوست نہیں ہے اور آپ، آپ اس سے دور رہیے گا۔ وہ اچھا لڑکا نہیں ہے۔"
"اور تمہیں اتنی خوش فہمی ہے کہ میں تمہاری بات مانوں گی؟"
"نہیں مجھے یقین ہے کہ آپ میری بات مانیں گی۔"
علیشہ نے اسے دیکھا جو اپنی گھڑی کی طرف دیکھ رہا تھا۔
"تم نے نام نہیں بتایا اپنا۔"
"موحد۔"
"پورا نام؟"
"صرف موحد۔"
"کیوں تمہارے بابا کا نام؟"
موحد نے اپنی بکس اٹھائیں اور کھڑا ہو گیا۔
"ایکس کیوز می۔ میری ماما آچکی ہوں گی۔ مجھے ان کے ساتھ لنچ کرنا ہے۔ سی یو۔"
علیشہ کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔
"بدتمیز نہ ہو تو۔"

__________________________________________

موحد پڑھائی میں بہت اچھا ہے۔ میری خواہش ہے کہ وہ آرمی میں جائے مگر یہ اس کی مرضی پہ ڈیپینڈ کرے گا کہ وہ کیا پڑھنا چاہے۔ کچھ ماہ پہلے اس کے سکول میں ایک بچہ حیدر اسے اکثر میرے بارے میں غلط باتیں کہنے لگا تھا۔ وہ اکثر مجھ سے ایسے سوالات کرنے لگا کہ اس کے بابا کون ہیں؟ وہ ہمارے ساتھ کیوں نہیں رہتے؟ کیا میں اس کی ماما نہیں؟ کیا میں نے اسے گود لیا ہے؟ ہر بار ایک نیا سوال میری پریشانی بڑھا دیتا تھا۔ میں وقتی طور پہ تو اسے کام کرنے کی کوشش کرتی مگر جوں جوں وہ بڑا ہو رہا تھا، بدتمیز ہوتا جا رہا تھا۔ پھر میں نے اس کا سکول چینج کروا دیا۔
__________________________________________

"عقیدت" از "حناء بٹ"Where stories live. Discover now