قسط نمبر 7

2.5K 162 4
                                    

۔۔" میم اب آپ آگے جائیں " 
" اوکے " مشال نے دروازہ کھولا تو ٹھنڈی ہوا  نے اس کا استقبال کیا  وہ آگے گئ تو ساری لائٹس اون ہوگئ  اس نے فرش پر دیکھا اس کے ارد گرد ریڈ بیلونز تھے اور ایک دم اس پر پھولو کی بارش ہونے لگی وہ آگے چلتی گئ سامنے ٹیبل پر ہر رنگ کے  گلاب پڑے تھے  اس نے جونہی پھولوں کو ہاتھ لگایا سامنے سکرین پر اسکی تصویریں آگئ  اس کو خود بھی نہیں پتا تھا کہ کب یہ  لی گئ تھی   .
" یہ سب کس نے کیا ہے " وہ پیچھے مڑی تو شان گھٹنوں کے بل بیٹھا تھا  .
"شان....."
"ہاں مشی میں ....اس دن کا میں نے بہت انتظار کیا ہے اور آج  اگر میں تمہیں یہاں بُلاتا تو تم کبھی نا آتی اس لیے میں نے مانو کی مدد لی تھی مشی یہ تم بھی جانتی ہو کہ میں تم سے پیار کرتا ہوں لیکن آج میں اظہار کرتا ہوں کہ مشی میں تم سے بے پناہ محبت کرتا ہوں اور زندگی بھر کے لیے تمہارا ساتھ چاہتا ہوں .میں تم سے وعدہ کرتا ہوں کبھی تمہاری آنکھوں میں آنسوں نہیں آنے دوں گا ,تمہاری ہر تکلیف تم سے دور کردوں گا ,ہر منٹ ,ہر سیکنڈ میں میری محبت تمہارے لیے بڑھتی جاتی ہے .آئی لو یو مشی .آئی لو یو سومچ... وِل یو میری می.

 (i love u mishi ,i love u so much
  will you marry me )
یہ کہہ کر اس نے ڈائمنڈ کی انگوٹھی اس کے سامنے کی .
"شان .....شان یہ کیا بول رہے ہو "
"میں سچ کہہ رہا ہوں مشی میں تم سے ......" 
"شٹ اپ. تمہاری ہمت بھی کیسے ہوئی یہ سوچنے کی کہ میں تم سے شادی کروں گی .شرم نہیں آئی تمہیں  دوستی کے رشتے کو تم کیا نام دے رہے ہو "
"مشی. ..."
"بسسس... اب ایک سیکنڈ  بھی میں یہاں نہیں رہوں گی " یہ کہ کر وہ آگے بڑھ گئ لیکن شان کی آواز نے اس کے قدم روک دیے
  " ہمیں تم بھول جاؤ گے 
   ہمیں معلوم ہے لیکن 
    پلٹ کر جب بھی آؤ گے   محبت منتظر  ہوگی   
    کبھی بھولے سے ہی مجھ کو 
  اگر تم یاد کر بیٹھو
  میری تسبیح و عبادت منتظر ہوگی 
  ہماری  آرزو جو ہے 
 تمہاری دسترس میں ہے 
 ملو یا تم نا ملو
 محبت منتظر ہوگی  ......." اس کی آنکھوں میں آنسو تھے اور وہ ہنوز ایسے ہی گھٹنوں کے بل بیٹھا تھا 
مشال اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر نیچے کی طرف بھاگ گئ  .
  " مشی ..." مانو نے اس کو آتے دیکھا تو فوراً کھڑی ہوگئ مانی بھی کھڑا ہوگیا لیکن مشی روتے ہوئے باہر نکل چلی گئ " مانی تم شان کے پاس جاؤ میں مشی کے پاس جاتی ہوں "
" ٹھیک ہے ." یہ کہہ کر وہ شان کے پاس اور ماہنور مشی کے پیچھے گئ.
 "مشی ...!!!مشال ...!! کہاں چلی گئ ہے یہ لڑکی "  ماہنور باہر آکر اسے ڈھونڈنے لگی 
"ابھی یہاں سے ایک لڑکی نکلی تھی وہ کس طرف گئ ہے " اس نے گارڈ سے پوچھا 
"پارک کی طرف " 
"اوکے تھینک یو سومچ "وہ پارک  میں گئی سامنے ہی مشی بینچ پر دونوں ہاتھوں میں سر تھامے بیٹھی تھی وہ اسکے ساتھ بیٹھ گئ 
"اب رو کیوں رہی ہو مشی " 
"مانو میں نے اسے بہت ہرٹ کیا ہے " وہ اس کے گلے لگ گئ اور پھوٹ پھوٹ  کر رونے لگی .ماہنور  نے اسے چپ نہیں کروایا وہ چاہتی تھی کہ وہ رو لے تاکہ اس کا  دل ہلکا ہوجائے 
"اچھا اب بس ...اور نہیں رونا " دس منٹ بعد ماہنور نے اس کو اپنے آپ سے  الگ کیا اور اس کے آنسوں صاف کیے.
"مشی شان بہت اچھا انسان ہے اور تم سے بہت محبت کرتا ہے. ایک موقع تو دو  اسے "
"نہیں دے سکتی کوئی چانس اسے نہیں کرنی مجھے اس سے شادی "
"کیوں نہیں  دے سکتی  کیا تمہیں اس کی محبت پر یقین نہیں ہے "
"ایسی بات نہیں ہے مجھے پتا ہے وہ مجھ سے پیار کرتا ہے .میں بھی اس سے بہت پیار کرتی ہوں جب بھی میں اس کو غصہ کرتی ہوں یا اس کی اِنسلٹ(insult) کرتی ہوں مجھے بہت برا لگتا ہے .وہ تو میری ہر بات ہنس کر برداشت کرلیتا ہے لیکن میں .....میرا دل اس کی وہ مسکان دیکھ کر بہت بری طرح ٹوٹ جاتا ہے .کتنی بری ہوں میں ...." وہ لگاتار رو رہی تھی 
"نہیں مشی ایسے نہیں بولو . .."
"تمہیں نہیں پتا مانو آج میں نے اس کا دل بہت بری طرح توڑا ہے ...آج پہلی بار میں نے اس کی آنکھوں میں آنسوں دیکھے ہیں وہ رو رہا ہے صرف میری وجہ سے......." 
"مشی کیوں ری جیکٹ کیا اس کا پرپوزل  "
"میں اس کے قابل نہیں ہوں مانو میرا اور اس کا کوئی جوڑ نہیں ہے ."
"یہ کیسی باتیں کررہی ہو مشی تمہیں کس نے کہہ دیا کہ تمہارا اور شان کا کوئی جوڑ نہیں ہے "وہ اس کا ہاتھ پکڑ کے بولی 
"مانو شان کی ماما  مجھے کبھی نہیں اپنائیں گی ."
"مشی ایسے کیوں بول رہی ہو. جب شان انہیں بتائے گا کہ وہ تمہیں پسند کرتا ہے تو وہ خود تمہارے گھر رشتہ لے کر آئیں گیں"
"نہیں آئیں  گیں وہ اور انہیں پتا ہے کہ شان مجھ سے پیار کرتا ہے " وہ اپنے آنسوں صاف کرتے ہوئے بولی 
" پہیلیوں میں بات مت کرو مشی ,تم کب ملی تھی ان سے کیا بات ہوئی تھی تمہاری "   
" یہ اس دن کی بات ہے جب میں یونی لیٹ آئی تھی میں تیار ہوکر فلیٹ سے باہر نکلی تو ایک عورت میرے پاس آئیں میں نے انہیں نہیں پہنچانا تھا 
("مشی تم ہی ہو"
"جی میں ہی ہوں لیکن سوری میں نے آپ کو پہچانا نہیں " 
"میں شان کی ماما ہو "
"اوہ آنٹی آپ اندر آئیں سوری مجھے پتا نہیں تھا ....." 
بس بس ڈرامے کرنے کی ضرورت نہیں ہے  تم میرے بیٹے کو تو پھنسا سکتی ہو لیکن مجھے بےوقوف نہیں بنا سکتی. پیسو کے لیے تم جیسی لڑکیاں کتنی گر جاتی ہیں مجھے پتا ہے "
"یہ کیا بول رہی ہیں آپ "وہ غصے سے بولی 
"اتنی معصوم مت بنو.پتا نہیں کیا جادو کیا ہے میرے بیٹے پر مشی, مشی کرتا رہتا ہے ہر وقت پتا نہیں کیسی لڑکی ہو اکیلی رہتی ہو یہاں کتنے....."
"بسسسس جب سے آئی ہیں بولی جارہی ہیں اپنے کریکٹر کے خلاف میں ایک لفظ نہیں سنوں گی " وہ انگلی اٹھا کر بولی 
"آخری بار کہہ رہی ہوں شان کا پیچھا چھوڑ دو " یہ کہہ کر وہ گاڑی میں بیٹھ گئ اور ڈرائیور کو چلنے کا اشارہ کیا )
اس دن میں نےسوچ لیا تھا کہ شان سے اپنا ہر تعلق توڑنا ہےدوستی نہیں توڑ سکتی تھی لیکن اس سے زیادہ باتیں کرنا چھوڑ دی,  کبھی بھی خود سے نہیں بلایا ,اگر وہ بات کرتا تو تب بھی غصے سے ہی جواب دیتی لیکن اس نے پھر بھی میرا ساتھ نہیں چھوڑا  "
"مشی تم نے شان کو  کیوں نہیں بتایا " مانو اس کے آنسوں صاف کرتے ہوئے بولی
"مانو وہ اپنی ماما سے بہت پیار کرتا ہے میں نہیں چاہتی کہ وہ  اپنی ماما کے خلاف ہو "
"مشی ....تم بہت اچھی ہو " وہ اس کے گلے لگ گئ 
"اللہ تعالی  ضرور کوئی نا کوئی راستہ نکالیں گے.  اب چلو اٹھو گھر جاکر فریش ہوتے ہیں پھر  ڈنر کے لیے  صائم کے گھر بھی جانا ہے "
"میرا دل نہیں ہے مانو شان بھی ہوگا اور ابھی میں اس کا سامنا نہیں کرسکتی "
"جانا تو ہوگا مشی صائم نے بہت پیار سے بلایا ہے .چلو اٹھ جاؤ .ہم جلدی گھر آجائیں گے اوکے " مانو نے اس کا ہاتھ پکڑ کے اسے کھڑا کیا  اور مشی کو اپنے گھر ہی لے آئی .     ----------------------------
"شان تو ٹھیک ہے نا " مانی اس کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر بولا 
"مجھے کیا ہونا ہے بلکل فٹ فاٹ ہوں ."
"شان..."
"ہاں تھوڑا سا دکھ ہے لیکن کچھ دن تک صحیح ہو جاؤں گا  .اب محبت میں نے کی ہے اس نے نہیں کی تو زبردستی تو نہیں کرسکتا نا اور سب سے ضروری میرے لیے مشی کی خوشی ہے .اچھا چھوڑو ان باتوں کو میں گھر سے فریش ہوکر آتا ہوں پھر صائم کے گھر ملتے ہیں.اللہ حافظ " مانی سے بات کر کے وہ گاڑی میں بیٹھ گیا اور گاڑی آگے  بھگا لی  
"شان بچپن سے جانتا ہوں تجھے اپنے آنسوں سب سے چھپا سکتا ہے لیکن مجھ سے نہیں . مجھے پتا ہے تو گھر نہیں جائے گا " 
مانی نے بھی  گاڑی گھر کی طرف موڑ لی 

زیست کا سفر   از قلم  رافعہ عزیزWhere stories live. Discover now