آخری قسط

4.1K 236 70
                                    

مانی  واش روم سے باہر آیا تو ماہنور جیولری پہن رہی تھی اس نے پارلر جانے سے منع کردیا تھا اور گھر میں ہی تیار ہورہی تھی 
مانی نے اسے دیکھا تو دیکھتا ہی رہ گیا سِلور اور پیچ کلر کی  کام والی میکسی میں وہ بہت خوبصورت لگ رہی تھی 
وہ آہستہ آہستہ چلتا ہوا شیشے  کے سامنے آیا  اور سائڈ سے ہیر برش اٹھا کر بال سیٹ کیے وہ دونوں شیشے کے سامنے ساتھ ساتھ کھڑے تھے ماہنور مسلسل اپنا نیکلس بند کرنے کی کوشش کررہی تھی "کیا مصیبت ہے " 

 "Can I ......?"
ماہنور نے ہلکا سا سر ہلایا 
اس نے اسکے بال آگے کیے اور نیکلس بند کیا 
"پیاری لگ رہی ہو " یہ کہہ کر وہ کوٹ پہنے لگا ماہنور نے اپنا ڈوپٹہ سیٹ کیا پھر سینڈل پہنے کے لیے بیٹھ گئ جونہی کھڑی ہوئی میکسی پاؤں کے نیچے آگئ اس سے پہلے وہ گرتی مانی نے فوراً اس کو کمر سے پکڑ لیا ماہنور نے آہستہ سے آنکھیں کھولی اور اس کو دیکھا  مانی اس کی جھیل سی آنکھوں میں کھو گیا اس سے پہلے وہ کوئی گستاخی کرتا ماہنور بول پڑی 
"تھینک یو ...." وہ ایک دم پیچھے ہوا
"دوائی کھائی ہے"اس نے پوچھا 
"نہیں " وہ اسے گھور کر سائڈ ٹیبل سے اس کی دوائی اٹھانے لگا مانو نے منہ بنا کر اسے دیکھا ایک ہاتھ میں دوائی اور دوسرے سے گلاس اس نے ماہنور کے آگے کیا جسے اس نے تھام لیا
" آجاؤ ممی ,ڈیڈی ویٹ کر رہے ہوں گے " وہ دونوں اکٹھے  باہر نکلے اور نیچے آگئے 
"ماشاءاللہ ....بہت پیارے لگ رہے ہو اللہ ہمیشہ خوش رکھے " یاسمین صاحبہ نے آگے بڑھ کر دونوں کو پیار کیا      ------------------- 
 ہال میں پہنچ کر باقی سب پہلے اندر چلے گئے کیونکہ کپلز(couples) نے بعد میں آنا تھا
" مانو کیا حال ہے ,بہت پیاری لگ رہی ہو "
" تھینک یو مشی... تم اور  بیا بھی بہت پیاری لگ رہی ہو "
اب آپ سب کپلز  ایک ساتھ کھڑے ہوجائیں " کیمرہ مین کی آواز پر وہ سب اکھٹے ہوگئے ماہنور نے ارد گرد دیکھا اسے کہی بھی مانی نظر نہیں آیا ابھی وہ اسے ڈھونڈ ہی رہی تھی کہ وہ ساتھ آکر کھڑا ہوگیا 
"ابھی بھی نہیں آنا تھا " وہ ہلکی آواز سے بولی 
"وہ...."
"میم آپ سر کا بازو پکڑیں " کیمرہ مین کی آواز پر وہ سیدھی ہوئی اور مشی اور بیا کو دیکھا پھر آہستہ سے ان کی طرح مانی کا بازؤ پکڑ لیا مانی نے مسکرا کر اسے دیکھا اور اپنے بازوں پر موجود اس کے ہاتھ کو تھام کر اپنے لبو سے لگایا  مانو اس کی حرکت پر حیران ہوئی لیکن پھر ایک دم سنبھلی وہ سب سٹیج کے پاس پہنچے تو مانی ,شان اور صائم اوپر چھڑگئے اور اپنی اپنی پرنسس کا ہاتھ پکڑ کے ان کو بیٹھایا 
فنکشن اپنے عروج پر تھا سب کے چہرو پر مسکراہٹیں تھی 
شان اٹھ کر مانی کے پاس آیا 
"اور سناو  دوست کیسا لگا آپ کو  " 
"شان کمینے تو مجھے بتا نہیں سکتا تھا"
"یار میں مانو کا سرپرائیز خراب کیوں کرتا " 
"بہت کمینے ہو تم " 
"اچھا یہ بتا سب ٹھیک ہے؟.... تم دونوں بول نہیں رہے آپس میں"
"نہیں یار میں نے بہت غلط کردیا ہے ...ناراض ہے .....اور اسے ہونا بھی چاہیے"
" فکر نا کر ٹھیک ہوجائے گی
...... ویسے ایک بات ہے  وہ تجھ سے بہت پیار کرتی ہے ...."
"  ہمممم....."
"چلو آؤ انکے پاس چلیں ...."
"چلو " وہ دونوں سٹیج کی طرف بڑھ گئے 
اسی طرح ہنستے مسکراتے فنکشن ختم ہوا اور وہ سب اپنے اپنے گھرو کی طرف روانہ ہوگئے

زیست کا سفر   از قلم  رافعہ عزیزWhere stories live. Discover now