#سُنبل_کا_آفاق
قسط نمبر ۳ (2nd last episode)"ارے باجی تُم نے اماں کو دیکھا صبح سے اتنا خوش خوش گھوم رہی ہے.."
حرا نے اُس کے برابر میں لیٹتے ہوئے کہا..."ہاں اماں صبح سے بہت مشکوک مشکوک سے حرکتیں کر رہی ہیں..."
سُنبل نے اُس کے طرف کروٹ لے کر کہا...."تمہیں نہیں پتا سچ میں باجی اماں اتنی خوش کیوں ہے..."
حرا نے حیران ہوتے ہوئے کہا کیونکہ اُسے تو لگا تھا اماں نے یہ بات سب سے پہلے اُسے ہی بتائی ہوگی...
"نہیں مُجھے کیسے پتا ..."
سُنبل نے اُس کے لہجے میں در آئی حیرانی کو محسوس نہیں کیا..."اچھا..."
حرا نے کہا...
"چلو یہ بات تو ثابت ہوئی اماں کی سب سے بڑی ٹینشن تُم ہی تھی جو اب پار لگنے والی ہے تو امّاں کا ہنستا مسکراتا روپ بھی ہمیں دیکھنے کو ملا..."
حرا نے بیڈ سے اٹھتے ہوئے کہا..."کیا مطلب پار لگنے والی کہیں امّاں میرا قتل تو نہیں کرنے والی..."
سُنبل نے اپنی گردن پر ہاتھ رکھ کر تھوک نگلتے ہوئے کہا..."ڈرامے باز..."
حرا کہہ کر جلدی سے بھاگ گئی...
"حرا کی بچی.."
سُنبل نے اُس کے پیچھے بھاگنے کے لیے قدم بڑھائے پھر رُک گئی اور دوبارہ لیٹ گئی...."خیر بھاڑ میں گیا میں تو اپنا ناول پڑھوں
آج تو پیکج بھی ہے تو ایک دو پی ڈی ایف ناول بھی ڈاؤنلوڈ کرلوں گی..."
سُنبل نے یوں موبائل سنبھالا جیسے وُہ موبائل نہیں ملک کی چابیاں ہوں...ڈیٹا آن کرتے ہی واٹس ایپ ناولز گروپ پر نظر ڈالی وہاں کافی ناولز شیئر تھے علایہ راجپوت کے ناول"چن لیا دِل نے دلبر" کی کافی تعریف دیکھنے کے بعد اُس نے وُہ ناول ڈاؤنلوڈ کرلیا ابھی وُہ پڑھنے کے لیے ڈیٹا کنیکشن بند کرنے ہی لگی تھی کہ انجان نمبر سے میسج آیا...
"میں آپ سے دوستی کرنا چاہتا ہوں..."
"ٹھرکی لوگ..."
اُس نے منہ ہی منہ میں جتنی گالیاں آتی تھیں اُسے دے ڈالیں اور پھر "لکھ لعنت"کا
میسج چپیڑوں والے ایموجی کے ساتھ بھیج کر بلاک کردیا...."رزیل کہیں کے.....پتا نہیں کہاں سے نمبر آجاتے ہیں منحوسوں کے پاس اسی لیے بھائی سے کہتی ہوں کارڈ لا کر دیا کریں لوڈ کروانے سے نمبر چلے جاتے..."
سُنبل نے پی ڈی ایف ریڈر کھولتے ہوئے خود سے کہا اور پھر تکیہ سر کے نیچے جماتے ہوئے دوسرا تکیہ دوسرے ہاتھ کے نیچے رکھتے ہی ناول پڑھنا شروع کردیا اور دُنیا سے کُچھ دیر کے لیے بیگانی ہوگئی...⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐
"امّاں وُہ پرچون والا ..."
آفاق سے رشتہ طے ہوجانے والی بات سُن کر حقیقتاً اُسے حیرت ہوئی تھی..."ہاں...اور خبردار کچھ بکواس کی اتنا پیارا بچہ ہے تُجھے بہت خوش رکھے گا..."
سلمیٰ بیگم نے بشاشت سے کہا...."میں نے تیرے ابا کو بھی کال کرکے بتا دیا ہے نکاح سے پہلے آجائے گا پاکستان..."
اُنہوں نے سنبل کو اطلاع دی...