جب اسنے حماد کے ساتھ حویلی میں قدم رکھا تب دن کا ابتائی حصہ تھا،مگر حویلی میں اس وقت سب بیدار تھے حویلی کے داخلی دروازے پر قدم رکھتے ہی اسکی نظر وہاج چوہدری پر گئی تھی جو کیسی کتاب کے مطالعے میں مشغول تھے اسکے کچھ کہنے سے پہلے ہی حماد تیزی سے وہاج چوہدری کی جانب گیا تھا اور کا فی بلند آواز میں سلام کیا تھا جس پر وہاج چوہدری کافی بری طرحا چونک کر کتا ب سے نظر ہٹا کر حماد کو دیکھا حماد جو انکے سامنے کھڑا تھا اسئے دیکھتے ہی وہ اپنی جگہ سے اٹھ کر کھڑے ہوئے اور حماد سے بغل گیر ہوئے ، حماد کی آواز یقینی طور پر تمام ملازموں تک گئی ہو گی سب نے آکر حماد اور اسئے سلام کیا اور ملازموں سے ایک ملازمہ نے حماد کے آنے کی خبر نور بانو اور قد سیہ چوہدری تک پہچا دئی تھی چند منٹ ہی گز رئے تھے کہ وہ دونوں خواتین حماد سے ملنے آ چکی تھی، اسئے مکمل نظر انداز کر تی حماد سے باتوں میں مصروف ہو گئی تھی ، پھر وہی منظر اسکے سامنے تھا جو بچپن سے دیکھتا آیا ہے ایک مکمل خوبصورت تصویر کا منظر جس کا وہ حصہ ہو کر بھی کئی نہیں تھا، اسنے اپنی تمام سو چوں سے خود کا چہرہ چھپاتے ہوئے نور بانو اور قد سیہ چوہدری سلام کیا ، اسکے سلام پر نوربانو نے بس ایک نظر دیکھ کر اسئے جو اب دیا جبکے قدسیہ چوہدری نے سلام تو دور کی بات اسئے دیکھنا بھی گو ارہ نہیں کیا، سب یہ دیکھ کر بھی نظر انداز کر گئے حماد نے ایک شکایتی نظر اپنی ماں کو دیکھ کر اسئے دیکھا تھا جس پر اسنے مسکراتے یہ ظاہر کرنا چاہا کہ اسئے قد سیہ چوہدری کا رویہ محسوس نہیں ہوا ،کچھ دیر بعد اسنےجانی پہچانی آواز کی طرف اسکی تو جہ کہیچ لی سامنے مو جود رحیم کھڑا تھا اسئے اور حماد کو سلام کرتا وہ وہاج چوہدری کی طرف آیا
' کب تک نکلنا ہے بڑی حویلی کے لے چوہدری صاحب؟"، اسئے یقین تھا کہ اسئے اور حماد کو یہاں بو لیا کیوں ہے، مگر اسئے اپنی سوتیلی ماں اور دادی کے چہرے پر سکون میں دیکھ کر کچھ افسوس ہوا،نفرت بھی ظا لم ہے انسان کہ اندر سے انسانیت ختم کر دیتی ہے
"ابھی تو سحر کا وقت ہے ابھی شاید وہ لوگ سو رہئے ہو، دوپہر تک جاتے ہے" وہاج چوہدری نے کہا تھا
"چوہدری جی! یہ وقت ہم پر بھی گزراہے نیندیں تو ابھی بھی ہمیں ٹھیک نہیں آتی، اورابھی تو انکی نیند ہی حرم ہوگئی ،چلئے جائے ،شرت لگا لئے کہ آپکو عثمان اور اسکی بیوی دروازے کو امید بھری نظرؤں سے تکتے ہوئے ہی ملئے گئے،"نور بانو کے الفاظ انکے احساسات کی تر جمانی کر رہئے تھے، کچھ دیر کے لے خاموشی رہی تھی
'جو بھی ہوا بہت غلط ہوا ،وہ یہ بے سکونی دکے حقدار نہیں تھے ، "وہاج چوہدری نےکہا جس پر نور بانو کے علاوہ قدسیہ چوہدری کے چہرے کے رنگ بدلے
'تو اس میں غلط کیا بابا جان؟ جن لوگوں کی لگائی آگ میں ہم لوگ دس گیارہ سال سے جل رہے ہیں آج انکو بھی اس ہی آگ میں جلنا تھا اور آپکو یا ہم میں سے کیسی کو ان سے ہمدردی نہیں ہونی چاہئے " نوبانو نے کا فی اونچی آواز میں بات کی

BINABASA MO ANG
wafa k maqrooz thy hum
RomanceIF YOU HAVE ANY CONFUSION & QUESTIONS REGARDING THIS STORY, CHARACTER PLEASE LEAVE THE COMMENT I'LL ANSWER THEM PLEASE PLEASE PLEASE PLEASE 🙏🙏 VOTE Aik larka jis k duniyah main ane SE koi Khush na tha khud iss ke waldain BHI Nahi AGR koi uss se m...