قسط نمبر ۲

2.3K 121 13
                                    

اگلی صبح وہ نماز پڑھ کر قرآن شریف پڑھنے لگی اور کچھ دیر بعد روشنی ہوئی تو جوگرز پہنے واک کے لئے نکل گئی حسین ہاوࣿس کے سامنے پارک تھا وہ پارک جاتے جاتے رکی سوچا کہ تایا جان کی طرف چلی جائے اور اس کے اٹھنے سے پہلے ماذب سے مل لے وہ آئی تو حسن صاحب اور زبیدہ بیگم قرآن پاک پڑھ رہے تھے

"اسلام و علیکم "۰۰۰۰وہ ان دونوں سے مل کر ماذب کے کمرے کی طرف بڑھ گئی

"اسلام و علیکم کیسے ہو ماذب۰۰۰۰وہ بھی قرآن پاک پڑھ کر رکھ رہا تھا

"وعلیکم اسلام۰۰۰ماذب مونزہ سے ایک سال چھوٹا تھااور وہ بزنس پڑھ رہا تھا اور مونزہ میڈیکل کے سیکنڈ ائیر میں ہوئی تھی  البتہ دیکھنے میں دونوں ہم عمر لگتے تھے

"اےون تم سناو کیا چل رہا ہے ڈاکٹر صاحبہ "۰۰وہ اسے اکثر اسی نام سے پکارتا تھا

"چلنا کیا ہے تمہاری طرح پڑھائی....
بہت مبارک اچھا رزلٹ آیا ہے ماشااللہ" ۰۰۰اس نے دل سے کہا تھا

"ارے کہاں ہم تمہاری طرح ٹوپر تھوڑی ہیں "

اسی دوران عاذب کمرے میں داخل ہوا وہ یقیناًماذب کی بات سن چکا تھا

وہ خاموشی سے بکس ریک میں سے کچھ تلاش کرنے لگا

مونزہ نے غور کیا وہ ہمیشہ کی طرح لش پش رہنے والا انسان نہیں تھا اس وقت وہ ٹراوزر اور ٹی شرٹ پہنے بال ماتھے پر بکھرے تھے لیکن نہ جانے کیا تھا وہ اس حلیے میں بھی ہمیشہ کی طرح ہینڈسم ہی لگ رہا تھا

"تم ٹوپر نہ سہی لیکن ایک بہت اچھے انسان ہو چھوٹے ۰۰۰ ماذب خاندان میں سب سے چھوٹا تھا اس لئے اسے سب چھوٹا کہتے تھے
تمہیں دوسروں کے ایموشنز کی پرواہ ہے ورنہ یہاں تو لوگ اپنی انا کے خول میں بند ہیں نہ کسی کے ایموشنز کی پرواہ ہےنہ کسی کی تکلیف سے غرض ....ٹھیک ہے چلتی ہوں چچا جان کے ساتھ بریک فاسٹ کا پرامس کیا تھااللہ حافظ۰۰۰۰جب اس نے بولنا شروع کیا تو عاذب کے مسلسل کچھ تلاشتے ہاتھ رک کر اسے سننے لگے تھے جو وہ دیکھ چکی تھی اسی لئے آتے آتے اسے چوٹ کر آئی تھی

حسن اور حسنین صاحب کے گھر بلکل ایک ساتھ تھے اور لان میں ایک اندرونی دروازہ بھی موجود تھا جبکہ حسین صاحب کا گھر تھوڑے فاصلے پر لیکن قریب ہی موجود تھا
وہ اندرونی دروازہ عبور کر کے چچا جان کے گھر داخل ہوئی آج وہ اپنے پرانے بدلے چکا کے آرہی تھے لیکن دل اداس تھا

"ہیلو مانو کیسی ہو۰۰۰اسد اپنی گاڑی میں سے کچھ نکال رہا تھااسد حسنین صاحب کے اکلوتے صاجزادے

"اسلام وعلیکم !!!اسد بھائی میں ٹھیک آپ سنائیں

"میں بھی ٹھیک تم بتاو سٹڈی کیسی چل رہی"

اَن کہی چاہتیں ازحراراناWhere stories live. Discover now