مونزہ !! عمر کمرے میں داخل ہو تو وہ جائےنماز پر بیٹھی رو رہی تھی
عاذب بھائی ٹھیک ہیں ۰۰۰اس کے چہرے پر اطمینان تھا
کہاں ہیں ؟؟؟مونزہ مضطرب سی کھڑی ہوئی تھی
وہ ہاسپٹل میں ہیں بھائی کہہ رہے تھے کچھ چوٹیں لگی ہیں لیکن وہ ٹھیک ہیں ۰۰۰وہ اطلاع دے رہا تھا
ہاسپٹل میں کیوں ہیں ؟۰۰۰مونزہ کو سکون نہیں ملا تھا
آبادی نہیں تھی تو انہوں نے ایجیکٹ کر لیا تھا تھوڑی بہت چوٹ آگئی ہوگی لیکن اللّٰہ کا شکر ادا کرو وہ ٹھیک ہیں ۰۰۰عمر نے اسے تسلی دی تھی
اور اگر آبادی ہوتی تو۰۰۰وہ بلاوجہ سوال کر رہی تھی
مونزہ جو نہیں ہواوہ بہتر نہیں تھا اسے لئے نہیں ہوا اس لئے ذیادہ مت سوچو میں ماذب کو بتا دوں اُدھر دادو اور تائی جان بہت پریشان تھی
وہ کال ملاتا ہوا باہر نکل گیا تو مونزہ نے شکرانے کے نفل ادا کئیے
عمر مجھے ہاسپٹل جانا ۰۰۰تھوڑی دیر بعد وہ عمر کے پاس آئی تھی جو غالباً نوافل پڑھ کر جائے نماز رکھ رہا تھا
بھائی جان نے منع کیا ہے تھوڑی دیر کسی کو بھی لے جانے سے۰۰۰۰عثمان نے تاکید کی تھی کہ صبح سے پہلے کوئی بھی وہاں نہ آئے
عمر میں نے تمہیں کہا مجھے ابھی اور اسی وقت وہاں لے کر چلو ورنہ میں خود چلی جاؤں گی۰۰۰وہ قطعی انداز میں بولی تھی
اوکے ریڈی ہوجاؤ میں گاڑی نکالتا ہوں ۰۰۰وہ سمجھ گیا تھا کچھ بھی ہو جائے اب وہ نہیں مانے گی
میں ٹھیک ہوں چلو ۰۰۰اس نے صبح والی جینز اور شارٹ فراک پہن رکھا تھا آنکھیں مسلسل رونے سے سوجھ چکی تھی چہرے پر صدیوں کی نقاہت تھی
وہ باباجان سے اجازت طلب کر کے آگئی تھی عمر نے اور کسی کو نہیں بتایا تھا تاکہ سب تیار نہ ہوں جانے کے لئیے تین گھنٹے کی ڈرائیو کے بعد وہ وہاں پہنچے تھے
عمر میں نے تمہیں منع کیا تھا نا۰۰۰عثمان نے غصے سے اس کی جانب دیکھا
بھائی جان یہ ضد پر اڑی تھی میں کیا کرتا۰۰۰عمر نے معصومیت سے کہا تھا عثمان کےغصے کے سامنے ویسے اس کی جان جاتی تھی
جاؤ اب کسی ہوٹل میں ٹھہر جاؤ آج رات ۰۰۰وہ غصے سے بولا تھا
خودی بولیں مونزہ کو۰۰۰عمر نے منہ بنایا تھا
مانو بیٹے آپ عمر کے ساتھ کسی ہوٹل میں ٹھہر جاؤ ابھی ملنے کی پرمیشن نہیں ہے صبح ہی ملنے دیں گے ۰۰۰عثمان نے تحمل سے کہا تھا
YOU ARE READING
اَن کہی چاہتیں ازحرارانا
Short Storyاَن کہی چاہتیں پاکیزہ محبت کی داستان عاذب کی پاکیزہ محبت #PAF #MBBS