قسط 10

1.5K 124 35
                                    

بھائ أج تو میں بہت ہی خوش ہوں اریشا نے اس کے کمرے میں آتے ہوئے کہا......

اچھا کیو.... یاور جو بیڈ پے لیٹا ہوئا تھا فورن سیدھا ہوئا.....

آپ کی رخصتی ہے نا بابا نے 2 دن باد مہندی مایوں رکھا ہے اور ایک ہفتے باد رخصتی اریشا نے چہک تے ہوئے کہا......

اچھا اور تم ہے خوشی ہورہی ہے یاور نے خفگی سے کہا.....

تو کیا میں رووں کیا اریشا نے ناسمجھی سے کہا......

تو کیا خوش ہونا چاھیے.... یاور نے الٹا سوال کیا.....

بھائ اب بس بھی کریں نکاح ہوا ہوا ہے آپکا اب یے ناراضگی چھوڑیں اور اپنی شادی کی تیاریاں شروع کریں اریشا نے سنجیدا ہوتے ہوئے کہا......


تم کیا چاھ تی ہو کے اپنی شادی میں بھنگڑے ڈالنے بھیٹھ جاوں اگر ایسا ہے تو آئیم سوری میں یے سب کچھ نھین کر سکتا یاور نے غصے سے کہا.......

بھائ شروع بھی آپنے ہی کی تھی بھیس مینے نھین کی تھی میں صرف اتنا کھ رہی ہوں اگر ایشال آپی کسی اور کی ہوچکی ہے تو آپ بھی اپنی قسمت پر کیو نھی راضی ہوتے اریشا نے غصے سے کہا ایک پل کی خوشی ہوا میں اڑ گئ تھی.....

اریشا چاھے کتنا بھی کچھ کر لو میں ایشال کو نھی بھولونگا آئی سمجھ میں بات یاور نے اٹل لہجے میں کہا......

تو کیا اپنی بیوی کو دھوکا دینگے آپ اریشا نے غصے سے کہا......

میں اس کو سب بتا دونگا اور تھوڑا وقت مانگوں گا اگر سمجھی تو ٹھیک ورنہ ڈیوس کے پیپر میں پھلے ہی تیار کروا چکا ہوں... یاور نے سنجیدگی سے کہا.....

اریشا غصے سے اس کا موں دیکھ رہی تھی

کیا ایسے کیو دیکھ رہی ہو یاور نے اکتا کر کہا.....

بھائ آ آ آپ سے نا بات ہی نھی کرنی مجھے آپ ایک نمبر کے خود گرز انسان آپ ڈیووس دینگے تو ان کی زندگی خراب نھی ہونگی آپ تو صرف اپنا سوچ رہے پھر ان کا کیا جو بچپن سے آپ کے ساتھ بھندھی ہوئ ہے اس کا کیا اس کی تو زندگی برباد ہوجائگی وہ تو نا گھر کی رھے گی نا باھر کی کبھی سوچا ہے طلاق ملے گی تو وہ کہا جائیگی کیا وہ ایک بار پھر اپنی زندگی بصا پائگی نھین آپنے یے کیسے سوچا ہوگا آپ کی سوچ صرف اپنے آپ تک ہی ہے بس اریشا نے غصے سے کہا اور دروازہ زور سے بند کرتی چلی گئ.....

پیچھے یاور سن بھیٹھا رھا.....

************************************

آج مہندی اور مایوں تھا فاروق صاحب کے دوسرے رشتے دار بھی آگئے تھے فاروق صاحب نے ایک شاندار گھڑ لیا تھا اور اب سب وہی شفٹ ہوگئے تھے سب تیاریوں میں بہت ہی مصروف تھے یاور بھی فاروق صاحب کا ہاتھ بٹا رھا تھا...... یاور کا بڑا بھائ ارسل بھی آگیا تھا..... یاورررررررر کسی نے اس کے بیٹ پے مکا رسید کیا..... تیری تو یاور جو اپنے کمرے میں جارھا تھا اس اچانک حملے سے بوکھلا گیا اور پیچھے مڑ کے دیکھا.......

 حاصل محبت Completed✔Donde viven las historias. Descúbrelo ahora