مازی.....!!!!آج ایشال اور حماد وڈیو کال پے فاروق صاحب سے بات کر رہے تھے بابا میں کب سے آپ ہی سے باتیں کر رہی ہو اب ماما اور آئما کو دیں ان کو بھی میں بہت یاد کر رہو ایشال نے کہا تمھاری ماما اور آئما سو گئ ہے رات 3 بج رہین ہے بیٹا مینے ابھی اس لیے فون کیا ہے تا کہ میں آپ سے ایک بات کر نی ہے جو حماد کو بھی پتا ہے اور اسی نے بولا کے آپ ایشال کو بھی بتادیں فاروق صاحب نے کہا بابا مجھے ایسا کیوں لگ رہا ہے کے کوئ کھترناک بات ہے ایشال نے تفتیش سے پوچھا ہان بیٹا یاد ہے آپ کو کے مینے آپ سے ایک وعدہ لیا تھا کے میں جو بولون گا وہ آپ کو بنا اعتراض کے مان نا ہوگا فاروق صاحب نے نرمی سے کہا ہان مجھے یاد ہے پر آپ اتنی تہمید کو باندھ رہیں ہے مجھے ڈر لگ رہا ہے بھائ آپ کیو چپ ہیں بول کیو نہیں رہے ایشال نے ڈرتے ہوئے کہا ایشال مینے آپ کا نکاح بچپن میں کر دیا تھا جب آپ 3 سال کی تھی اور اب میں چاھ تا ہوں کہ آپ کی پرھائ ختم ہونے کے باد آپ کی رخصتی میں کردوں فاروق صاحب نے نرمی سے کہا اور جیسے سارے کمرے میں سکوت چھا گیا ایشال بی یقینی سے کبھی بابا کو دیکھتی تو کبھی حماد کو بابا ہم باد میں بات کرتیں ہیں اوکے باء حماد نے فون جلدی سے کٹ کر دیا ایشال کچھ بولو مجھے تمھاری خاموشی سے کوفت ہورہی ہے بہت دیر کے باد بھی ایشال نا بولی اور کسی گھڑی سوچ میں تھی کہ حماد کی بات سے چونک گئ
بھائ بابا کیا بول رہے تھے میرا نکاح ایشال نے بی یقینی سے کہا ہان ایشال تمھارا نکاح ہوا ہوا ہے وہ بھی بچپن میں حماد نے مسکرا کر کہا
ایشال اب بھی بی یقین ہی تھی کیا اس کا نکاح ہوا ہے وہ بھی بچپن میں میں کسی اور کی ہوں ایشال نے دل میں کہا
بھائ کل مل تیں ہے مجھے نیند آرہی ہے ایشال یے کھ کے کر اپنے کمرے میں چلی گئ
حماد پریشانی سے اس کی پشت دیکھ تا رھ گیا
************************************
ایشال نے دروازہ بند کر کے اس ساتھ ہی ٹیک لگا لی کیا میں کسی اور کی ہوں نھی پھر پھر جو میں اس کے لیے محسوس کرتی ہوں ہے تو وہ بھی نامحرم نا پھر کیو میں سوچ رہی ہوں کیو میری سوچیں بار بار اس کی طرف جاتی ہیں نھین مجھے نہین سوچنا چاھ یے جب میرا محرم کوئ اور ہے تو میں کیو سوچوں کسی اور کے بارے میں پر کیا تم اسے بھول پاوگی اندر سے آواز آئی ہان بھولنے پے آونگی تو بھول جاونگی کونسا مجھے اس سے بلا کا عشق ہے ایشال نے اپنے آپ سے کہا
کھ نا بہت آسان ہے پر کرنا بہت ہی مشکل پھر اندر سے آواز آئی نھیں بس کرو مجھے نھین میں رھ سکتی ہون ایشال نے اپنے کانوں پر ہاتھ رکھ لیا موتی آنکھون سے ٹوٹ کر گر رہے تھے ہان میں مانتی ہوں مجھے وہ اچھیں لگ تیں ہے پر میں ایک نامحرم کی محبت میں رو نہین سکتی اور نا ہی میں اپنے بابا کا یقین اعتماد تورونگی اور نا ہی میں بھائ کا جو مجھ پے غرور ہے وہ تورونگی ایشال نے آٹل لہجے میں اپنے آپ سے کہا اور آنسو صاف کر کے اپنے بستر میں جا لیٹی پر نیند اس کے آنکھون سے کوسوں دور تھی پر ایشال ایک بات سے بی خبر تھی کے... کے آگئے اس کے ساتھ کیا ہونے والا تھا زندگی کونسا موڑ لانے والی تھی
************************************
KAMU SEDANG MEMBACA
حاصل محبت Completed✔
Fantasiحاصل محبت کہانی کے باڑے میں آگئے جان نے کے کیے آپ میرے انسٹا اکاونٹ کو فالوfollowکریں. Kashaf writes