قسط 5

2.6K 153 67
                                    


عافی، یہاں کیوں کھڑی ہو، شافیہ نے اس کہ کندھے پہ ھاتھ رکھا

کچھ نہیں بس ایسے ہی، عافیہ مڑی

وہ اپنے کمرے کی بالکنی میں کھڑی تھی

فاران جارہا ہے، شافیہ نے نیچے دیکھتے ہوئے کہا
جہاں فاران انور اسلم صاحب سے مل رہا تھا

عافیہ خاموش رہی

اندر آجائو اب دیر ہورہی ہے سوجائو تم سوئی بھی نہیں بلکل، شافیہ نے اسے دیکھا

ہاں آتی ہوں، عافیہ نے بنا مڑے کہا
صبح ہورہی تھی
کوئل کی آواز چاروں طرف گونج رہی تھی

ہلکی ہلکی صبح کی روشنی چارسو پھیل رہی تھی

عافیہ آجائو کوئی فائدہ نہیں جانتی ہو فاران پیچھے مڑ کہ نہیں دیکھتا ،شافیہ نے اسے اندر بلایا

جی ،عافیہ نے بس اتنا کہا

فاران گاڑی کا دروازہ کھولے اس میں بیٹھ رہا تھا

عافیہ مڑنے لگی مگر پھر کسی احساس کہ تحت رکی
فاران بھی رکا پھر نظر اٹھا کر اوپر دیکھا

اس کی نظر سیدھی عافیہ پہ گئی

عافیہ اپنے کمرے کی بالکنی میں کھڑی اسے ہی دیکھ رہی تھی

فاران پل بھر کو سیدھا ہوا
پھر جلدی سے گاڑی میں بیٹھ گیا

گاڑی آنکھوں سے اوجھل ہوئی
عافیہ اندر چلی آئی

میں نے کہا تھا نہ فاران مڑ کہ نہیں دیکھتا، شافیہ نے پھر کہا

جی ،عافیہ نے سر ہلادیا اور آکر بیڈ پہ لیٹ گئی
آنکھوں پہ ھاتھ رکھ لیا

فاران مڑ کہ نہیں دیکھتا، شافیہ کی آواز اس کہ کانوں میں گونجی

فاران کا گاڑی میں بیٹھتے ہوئے واپس نکلنا
یوں مڑنا پھر بنا کچھ کہے واپس مڑ جانا

عافیہ نے کروٹ لی اور چادر سر تک تان لی
******

عافیہ اٹھ جائو اب، شافیہ اس کو کوئی چوتھی بار اٹھانے آئی تھی

شام ہورہی ہے اب تو اٹھو ،شافیہ نے اس کو جھنجھوڑا

بجو نہیں مجھے سونے دیں ،عافیہ نے پھر سے چادر اوپر کرلی

اٹھو نہ افطاری بنالیں، شافیہ نے اسے اٹھانا چاہا

بجو میرے سر میں بہت درد ہے آپ بنالیں پلیز ،عافیہ نے چادر منہ سے اتاری

Meri Qismat Ka Chand❤ (Complete Novel)Nơi câu chuyện tồn tại. Hãy khám phá bây giờ