آج رمضان کا تیرھواں روضہ تھا
صبح سے ہی موسم کافی خوشگوار تھا
سنڈے کا دن تھا سب گھر پہ ہی تھے
موسم کی وجہ سے روزے میں بھی سب فریش لگ رہے تھےصبح کہ 12 بج رہے تھے جب شافیہ عافیہ کو اٹھانے کی غرض سے کمرے میں آئی۔۔
عافی اٹھو، شافیہ نے اس سے کہا اور کھڑکی سے پردہ ہٹایا
بجو سونے دیں روزہ ہے مجھے
عافیہ نے کمبل منہ پہ ڈالاروزہ سب کو ہے میری بہن سب جاگ گئے ہیں تم بھی اٹھو
شافیہ نے طنز سے کہاعافیہ کی طرف سے کوئی جواب نہ پاکر شافیہ نے اس کہ منہ سے کمبل ہٹایا
عافی پھر سوگئی ہو اٹھو یار
شافیہ نے تنگ آکر اس کو جھججھوڑاکیا ہے بجو کیوں اٹھا رہی ہیں کون سا کوئی کام کرنا ہے میں نے ابھی
عافیہ نے آنکھیں ملتے ہوئے کہاکام تو کوئی نہیں بابا اور تایا ابو پوچھ رہے ہیں تمہارا انہیں نہیں پتا نہ ان کی شہزادی اتنا دیر سے اٹھتی ہے روز
شافیہ نے اس کا کمبل طے کرتے ہوئے کہابابا والے گھر پہ ہیں ، عافیہ نے حیرت سے پوچھا
ہاں جی آج سنڈے ہے ،شافیہ نے کمبل سائیڈ پہ رکھا
اوہ بجو تو پہلے اٹھانا تھا نہ، عافیہ جلدی سے بال بنا بند کیے دوپٹہ اٹھاتی جلدی سے اٹھی
کب سے اٹھا ہی تو رہی ہوں، شافیہ نے اس کہ سر پہ چپیڑ لگائی
عافیہ مسکرا کر آگے بڑھی تو اس کی نظر شیسے کہ دروازے سے باہر پڑی
بجو موسم چینج ہے کیا
عافیہ نے مڑ کہ پوچھاہاں بہت اچھا موسم ہے، شافیہ مسکرائی
عافیہ سلائیڈ ڈور دھکیل کر بالکنی میں آگئی
دروازہ کھولتے ہی ٹھنڈی ہوا نے اس کا استقبال کیااس کہ کھلے ہوئے بال ہوا سے اڑنے لگے
وہ سب باتوں سے بے نیاز آگے بڑھ آئی اور ریلنگ کہ پاس کھڑی ہوگئیمٹی کی سوندھی سوندھی خوشبو فضا میں پھیلی ہوئی تھی
اس کہ پودے جو ان نے لان میں لگائے تھے
ان سے گلاب اور موتیے کی خوشبو ہوا کہ ساتھ ساتھ اڑ رہی تھیاس نے آنکھیں بند کرکے گہری سانس لی
اور اس موسم کو اس خوشبو کو اپنے اندر سمویاہائے کیا موسم ہے کاش یہ ہمیشہ ایسا ہی رہے
عافیہ نے مسکرا کر دل میں سوچا
VOCÊ ESTÁ LENDO
Meri Qismat Ka Chand❤ (Complete Novel)
Conto*میری قسمت کا چاند❤ Ramzan Special Novel