قسط 1 رمضان کا چاند

6.6K 207 119
                                    

میری قسمت کا چاند❤

عافی او عافی
کہاں ہو عافیہ
شافیہ عافیہ کو آواز دیتی ہوئی اوپر چھت پہ آئی۔
ادھر ہوں بجو ، عافیہ نے وہیں سے آواز لگائی۔
کہاں رہ گئی ہو عافی یہاں چھت پہ کیا کر رہی ہو؟
شافیہ نے اسے گھورا
چاند ڈھونڈ رہی ہوں بجو ، عافیہ نے بے نیازی سے کہا
چاند کون سا چاند ، شافیہ نے اپنی عقل مندی دکھائی
اپنی قسمت کا ، عافیہ نے جل کہ کہا
ہیں قسمت کا چاند وہ کہاں ملتا ہے بھلا ، شافیہ نے دانت دکھائے
بجو ، عافیہ نے اسے گھورا
اچھا نہ گھورنا بند کرو ، شافیہ نے دانت اندر کیے تو عافیہ واپس اپنے کام میں مشغول ہوگئی
ویسے اپنا چاند تو تمہیں مل ہی چکا ہے
شافیہ نے مسکرا کر کہا
چاند ، چاند کہتی ہیں آپ اسے چاند لگتا ہے وہ آپ کو
عافیہ نے شافیہ کی طرف مڑ کہ حیرانی سے پوچھا
میرا چھوڑو تمہیں کیا لگتا ہے وہ
شافیہ نے شرارت سے پوچھا
پتا نہیں پر چاند تو کہیں سے نہیں لگتا البتہ سورج کہہ سکتی ہیں
عافیہ نے منہ بنا کہ کہا
ہیں سورج، سورج کہاں سے لگتا ہے وہ تمہیں
شافیہ نے حیرانی سے پوچھا
ہاں نہ بجو ایک دم سورج کی طرح ہی ہے تیز نہ انسان اس کو دیکھ سکتا ہے نہ وہ خود کو دیکھنے دیتا ہے
جب دیکھو بھڑکا ہی رہتا ہے
ہر وقت آگ کا گولا بنا رہتا ہے
عافیہ نے جل کہ کہا
ہاہاہا لڑکی تمہارا کچھ نہیں ہوسکتا
شافیہ نے ہنس کہ کہا
اب چلو نیچے کام پڑے ہیں احمد آنے والے ہوں گے
شافیہ نے مسکرا کر کہا
ان کا آنا ضروری ہے کیا آج
عافیہ نے منہ بنا کہ کہا
تمہیں کیا مسئلہ ہے، شافیہ نے اسے گھور کہ کہا
مسئلہ کیسے نہیں اتنا کام کرنا پڑتا ہے مجھے اور اوپر سے اتنی فرمائشیں ان کی
عافیہ نے منہ بنایا
شرم کرو لڑکی بہنوئی کہ بارے میں ایسا بولتے ہیں
شافیہ نے آنکھیں دکھائیں
تو اور کیا بہنوئی ہیں تو لے جائیں نہ میری بہن کو ہمارے سر پہ کیوں چھوڑ گئے ہیں
عافیہ نے شرارت سے کہا
ہیں کیا کہا تم نے سر پہ بوج ہوں کیا میں تم پہ
شافیہ نے منہ بناتے ہوئے کہا
اب کیا کہہ سکتی ہوں میں
عافیہ نے شرارت سے کہا
عزت کرلو لڑکی میری کچھ دن کی مہمان ہوں نکاح ہوگیا ہے رخصتی بھی بہت جلد کروالیں گے احمد
شافیہ نے اترا کر کہا
آہا بہت جلدی رخصتی بڑا پتا ہے آپ کو تو
عافیہ کو شرارت سوجھی
پپھو کہہ رہی تھی اس دن امی سے
شافیہ نے بات کو سنبھالا
اچھا آپ کو نہیں بتایا احمد بھائی نے روز تو آتے ہیں
عافیہ نے آنکھیں مٹکاتے ہوئے پوچھا
عافی خیر نہیں تمہاری رکو میں تمہیں بتاتی ہوں
شافیہ نے اس کو گھورتے ہوئے کہا اور اس کہ پیچھے بھاگی
عافی شافیہ کا ارادہ بھانپتی جلدی سے سیڑھیاں پھلانگتی گئی
رکو کہاں چلی تم
شافیہ بھی اس کہ پیچھے آئی
ارے بجو چھوڑیں جلدی چلیں احمد بھائی آتے ہوں گے آپ تیار بھی نہیں ہوئی ابھی
عافیہ نے جلدی سے کہا
ارے ہاں تم جائو اب کچن میں دیکھ لو جو رہتا ہے
میں چلی اب تیار ہونے
شافیہ نے کہا اور کمرے کی طرف چل دی
ہم اتنی دیر سے کون سا خود کچن میں تھی
عافیہ نے دل میں سوچا اور کچن کی طرف چل دی۔۔۔

Meri Qismat Ka Chand❤ (Complete Novel)Onde histórias criam vida. Descubra agora