chapter 2

3.5K 135 41
                                    

Writter's P.O.V

اگلے دن وہ degrees لینے کے بعد uni سے نکل رھے تھے کے ارحم uni کا second topper حیاء کے پیھیچے پیھیچے آیا اور بغیر سوچے سمجھے گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اور ring سامنے کرتے ہوے اس نے حیاء کو proposel دیا -اتنے میں black car اس کے پیھیچے رکی Daim Ali shah کار سے اترا اس نے ارحم کو دھکا دیا اور guards کو اشارہ کیا جو اشارہ ملتے ہی اسے اور عائشہ 'سلیمان کو بھی ساتھ لے گے دائم علی شاہ نے حیاء کو بازو سے پکڑا اور گاڑی میں بیٹھا حیاءنے اس کی grip کو چھوڑانے کی بہت کوشش کی مگر چھوڑا نہ سکی Black Car ایک بہت بڑی Buliding کے سامنے رکی دائم حیاء کو گھسیٹتا ہوا ایک کمرے کی طرف لے گیا اور خود وہاں سے چلا گیا حیاء وہاں سے جانے ہی لگی تھی کے وہ دروازہ بند کر گیا. وہ غصے سے بھری chair پے بیٹھ گئ اتنے میں ایک لڑکی jeans اود shirt میں ملبوس کمرے میں داخل ہوئ اور بولی کے Daim Sir نے آپ کو یہاں sign کرنے کو کہا ہے حیاء اچھالے ہوے پیپرز پر توجہ دیے بغیر یہ کہتے ہوے باہر نکلی:
"What rubbish is this!".......

اتنے میں دائم علی شاہ کمرے میں آگیا اور اس کی طرف بڑھتا گیا.... اور وہ پیھیچے پیھیچے ہوتی چلی گئ...... -لڑکی باہر نکل گئ دائم نے حیاءکو ایک ویڈیو دکھائ جس میں عائشہ،سلیمان اور ارحم رسیوں کی مضبوط گرفت میں تھے دائم نے حیاء کو دھمکی دی کہ "تمھارے signature ان کی نجات کا واحد حل ہیں"- حیاء نے پوچھا: "کس چیز کے پیپرز ہیں ؟؟
"Manager of my Office..."!

اس نے کمرے سے جاتے ہوے کہا -حیاء کی حوایاں ہی اوڑ گئ ہوں جیسے وہ اب اور اپنے پیاروں کی جدائ برداشت نہیں کر سکتی تھی....
After all Ayeshs and Suleiman both are very dear to her. Ayesha is pattner of her every joy as well as in every gloomy moment and suleiman is her cousin. 
اس نے فورا" پیپرز پے sign کر دیے اور کمرے سے پھرتی سے نکلتی ہوئ باھر کی طرف جانے لگی کہ اچانک کسی نے اسے زور سے کھینچ کر اپنے قریب کیا یہ Daim تھا اسنے اس کے کان کے قریب ہو کر کھا
"Tomorrow At 8 :00  your joining remmeber that!".....

"Don't forget Dear!"
حیاء نے اسے اگنور کیا--- اس نے حیاء کو اپنی گرفت سے آزاد کیا اور وہ buliding سے باہر نکل آئ. Ayesha'Suleiman'Armham سب تھے ارحم فورا" taxi میں بیٹھ کر چلا گیا حیاء نے عائشہ کو گلے لگیا وہ سب وھاں سے جانے ہی لگے تھے کے guards نے حیاء سے کہا
"Mam you are not alowed to leave alone".

"And who ordered you to stop me?"Haya said.

"You have to go home in our security it's an order from Daim Sir!!".

یا خدایا!!....... اسنے تیوری چڑھائ اور گاڑی میں بیٹھ گئ -- اگلے دن حیاء Black jeans اور black shirt پہنے.... purple  over coat پہنے اور سر پے purple hijab کیے ہوے تھی اسنے چہرے پر foundation لگایا ہوا تھا اور آنکھوں پر Mascara وہ سادگی میں بھی غضب کی لگ رہی تھی جب وہ گھر سے باہر نکلی تو Office car or Guards اسے receive کرنے باہر کھڑے تھے. لیکن وہ پھر بھی taxi ہی میں آئ Office آتے ہی اسی لڑکی نے اسے welcome. کہا اور اسے اس کے cabin لے گئ .... حیاء shoulder سے bag اتاڑتے ہوے chair پے بیٹھ گئ اور cell use کرنے لگی ....

اتنے میں دروازہ پھٹخنے کی آواز آئ اس سے پھلے حیاء اوپر دیکھتی اس کی آنکھوں کے انتہائ نزدیک ایک چہرہ تھا ... یہ دائم علی شاہ تھا .....
"تم guards کے ساتھ کیوں نیہں آئ!"..... دائم نے کہا-
"میری مرضی"،  حیاء بولی-

"تمہاری مرضی نہیں چلے گی!!"
"Why ?"Haya said.

"Because I'm your boss and I ordered you to come in office car and you have to Obey my orders" Dear!!....he said in a clam but dangerous voice.
یہ کہتے ہوے وہ وہاں سے کوٹ کا بٹن بند کرتے ہوے چلا گیا.

.--------------------------------

Do votes n comments⚠⚠
Author......MINAHIL SALEEM❤

دل کے ہاتھوں صنم --(مکمل)Where stories live. Discover now