Ep 2

260 38 36
                                    

بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِيم
شُروع اَللہ کے پاک نام سے جو بڑا مہر بان نہايت رحم والا ہے

نوٹ:
میرے لکھے گئے تمام کردار اور وقعات فرضی ہیں حقیقی زندگی میں انکا کوئی عمل دخل نہیں.

BISMILLAH

"عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے انہیں اپنی منزل آسمانوں میں"

تمام نقاب پوش شاہی کے اڈے کو تباہ کرنے کے بعد بلوچستان سے نکل گئے اور اب اسلام آباد اپنے مخصوص خفیہ فلیٹ میں موجود تھے جہاں پر وہ اپنے مشن کا تمام لائحۂ عمل تیار کرتے تھے. ابھی وہاں پر کل 5 لوگ موجود تھے جن میں سے دو وہی نقاب پوش تھے جنہوں نے شاہنواز کی بھاگنے کی کوشش کو نہ صرف ناکام بنایا تھا بالکہ اس وقت وہ ان کی تحویل میں بھی تھا.

" یہ وہ تمام فائلز ہیں جو ہمیں ریڈ کے دوران ملی تھیں" خضر نے کچھ فائلز میز پر رکھتے ہوئے کہا

" میں نے ان سب کا ایک تفصیلی جائزہ لیا ہے اس میں وہ تمام تفصیلات موجود ہیں کہ یہ اب تک کن کن لوگوں کو کہاں کہاں اسلحہ فراہم کر چکے ہیں اور مستقبل میں کچھ لوگوں کے ساتھ کی جانے والی اسلحے کی ڈیلز سب اس میں لکھا ہے اور سب سے بڑی بات یہ کے زیادہ تر اسلحے کی سمگلنگ غیر ملکی لوگوں کے ساتھ کی گئی ہے جن کو بارڈر کے راستے سے غیر قانونی طور پر اسلحہ پہنچایا گیا ہے." اب کی بار اسفندیار نے تمام بات تفصیل سے ان سب کو بتائی جو پوری توجہ اسی پر مرکوز کئے ہوئے تھے.

" ویلڈن یہ سب کامیابی کی طرف ہمارا ایک چھوٹا سا قدم تھا. ہم نے اپنا وار کر دیا اب ہمیں انکی جوابی کاروائی کے لئے تیار رہنا ہو گا. یاد رہے کے یہ مشن ہمیں ہر حال میں پورا کرنا ہے چاہے اسکے لئے ہمیں اپنے جسم میں بہتے خون کا آخری قطرہ تک کیوں نہ بہانا پڑے ہم کسی قسم کی قربانی سے گریز نہیں کریں گے اور میں امید کرتی ہوں کے آپ مجھے مایوس نہیں کریں گے! " بات مکمل کرتے ہی اس نے بائیں آبرو اچکا کے ان سب کو ایک نظر دیکھا گویا سوال کر رہی ہو کے واقعی مجھے مایوس نہیں کرو گے نا؟

اسکی بات کے جواب میں اب چاروں نے یک زبان ہو کر کہا " ہم آپ کو مایوس نہیں کریں گے کیپٹن"

" گڈ..... ایجنٹ فخر اسلحہ اس وقت کہاں ہے؟" اب کی بار فخر سے سوال کیا جو کے انکی تمام گفتگو کے دوران خاموش تھا.

"بلوچستان سے لایا ہوا تمام اسلحہ اس وقت بیسمنٹ میں مخفوظ ہے" اس نے مختصر جواب دیا. بے شک فخر لغاری وہ انسان تھا جسے مذاق کے علاوہ کچھ سوجتا ہی نہیں تھا اسکی زبان جب ایک بار شروع ہو تو رکنے کا نام ہی نہیں لیتی تھی اپنے اسی ہنس مکھ مزاج کی وجہ سے جہاں وہ انکی ٹیم کی رونق تھا وہیں اپنی اس بے لگام زبان کی وجہ سے کئی بار کیپٹن  کے عتاب کا شکار ہو چکا تھا لیکن مشن کے دوران اس قدر سنجیدہ کے اگر کوئی دیکھے تو اسے اپنی آنکھوں پر شبہ ہو گزرے.

راہِ حق ازقلم ندا فاطمہWhere stories live. Discover now