عشق زندگی
از سکینہ زیدی
قسط نمبر 13کیسے ہو؟"۔۔۔وہ شرمندہ سا بولا۔
"زندہ ہو!۔۔خیر فالتوں باتوں کے لیئے تمہیں اپنے گھر نہیں بلایا"۔۔۔بالاج نے رخائی سے جواط دیا صارم نے لب بھنچے۔
"میری ایک شرط یے اگر تمہیں قبول ہے تو شادی کے بارے میں کچھ سوچ سکتا ہوں"۔۔۔بالاج بولا۔
"بولو کیا شرط ہے"۔۔۔
حویلی چھوڑ دو"..
"چھوڑ دی"..
"یہ ایش و عشرت چھوڑ دو"...
"چھوڑ دی"...
"شہر میں گھر لو"...
"الحمد اللہ پہلے سے ہے"..
"ماں باپ کو چھوڑ دو"...بالاج کی اس بات پر کافی دیر صارم خاموش رہا پھر سنجیدگی سے بولا...
"نہ ماں باپ کو چھوڑوں گا نہ اریکہ کو"...
"گڈ جمعہ کو نکاح ہے آجانا اپنے والدین اور دوستوں کو لے کر"...بالاج بولتا اٹھا صارم حیران و پریشان بالاج کو دیکھتا بولا...
"لیکن ابھی تم"...
"اگر تم ماں باپ کو چھوڑ دیتے تو یقینا کچھ دن بعد اریکہ کو بھی چھوڑ سکتے تھے"...بالاج نے بہت گہری بات کہئی اور صارم کا کندھا تھپتھایا...
"بالاج میں شرمن۔۔۔
"منصور مہمان کو چائے پانی پلا کر بھجنا"۔۔۔بالاج صارم کی بات کاٹ کر بولتا اپنے کمرے کی طرف بڑگیا جب کہ "مہمان" کہنے پر اور اجنبیت پر صارم ڈوب سا گیا بیشک بالاج کیسے اتنی جلدی یہ سب بھول سکتا تھا۔
"تم صیح طرح سے ٹھیک ہوجاو تو تمہیں سیدھا کرتا ہوں" ۔۔۔دل میں احد کرتا ہلکہ سا مسکراتا صارم باہر نکل گیا۔
✴✴✴✴✴✴
"اریکہ گڑیا فری ہو آپ" ۔۔۔بالاج اس کے پاس بیٹھتا بولا۔"جی بھائی بولیں" ۔۔۔اریکہ اپنا سامان کتابیں وغیری سائیڈ کرتی بولی۔
"گڑیا اگر میں آپ سے کچھ مانگو تو آپ دوگی؟"۔۔
"اپنی جان بھی آپ حکم کریں" ۔۔
"صارم سے شادی کرلو" ۔۔
"لیکن بھائی" ۔۔
"پلیز گڑیا میرے لیئے پلیز" ۔۔لہجے میں امید تھی اریکہ انکار نہ کرسکی۔۔
"صرف آپ کے لیئے ورنہ اریکہ جہان میر صارم سے بہت نفرت کرتی ہے"۔۔۔اریکہ کی بات پر بالاج نے گہری سانس لی وہ صارم کا سر درد تھا بالاج کو صرف اپنا فرض تھا باقی کا کام صارم کا تھا۔۔
"ایک اور بات گڑیا"۔۔
"بولیں بھائی" ۔۔
"کل میرے ساتھ آفس چلنا ملنے" ۔۔
"کس کے کس سے ملنے؟"۔۔
"فاتح سے" ۔۔وہ اپنے بھائی سے نہیں بول سکا اس لیئے فاتح کا نام لیا وہ اب بھی یہ بات قبول نہیں کرپارہا تھا لیکن وہ فاتح کو اس کے حق سے نحروم نہیں کرسکتا تھا لیکن وہ خود بھی ساری زندگی اریکہ کو چھوڑنے پر تیار نہیں ہوگا وہ فاتح کی بھی اور اس کی بھی بہن تھی بہن ہے بہن رہے گی۔۔۔
"اوکے بھائی" ۔۔
"فریج میں تمہارا فیورٹ چوکلیٹ کیک رکھا ہے" ۔۔۔بالاج مسکرا کر بولا۔ ۔
"آپ باہر گئے تھے؟ "۔۔۔اریکہ غصے سے بولی۔ ۔
"ارے یہ تو اپنی گڑیا کے لیئے عاب سے منگوایا تھا" ۔۔۔یہ سن کر اریکہ مسکرائی۔
✴✴✴✴✴"کتنا مزہ آئے گا نہ صارم کی شادی میں"۔۔۔فوشنی نے جب سے سنا تھا وہ تیاریوں میں لگی تھی۔ ۔
"تم بھول رہی ہو بالاج نے صارم کو تھوڑی دیر پہلے کال کرکے بتایا ہے کی اریکہ بس سادگی سے نکاح چایتی ہے" ۔۔۔فاتح سگریٹ سلگاتا بولا۔ ۔
"تو کیا ہوا ہم ولیمہ دھوم دھام سے کرلیں گے کچھ وقت بعد" ۔۔۔روشنی کی بات پر فاتح نے کوئی جواب نہیں دیا وہ خاموش سگریٹ سلگاتا آسمان کو دیکھ ریا تھا۔ ۔
"کیا یوا بیسٹ سائیں" ۔۔
"میرا بہت دل تھا جب میری بہن ملے گی تو بہت دھوم دھام سے اریکہ کی شادی کی شادی کروگا لیکن قسمت دیکھو اسے تو میں دیکھ بھی نہیں سکتا وہ خود میری شکل نہیں دیکھنا چاہیئے گی مجھے انتظار تھا وہ مجھے بھائی پکارے" ۔۔۔۔فاتح کے لیجے میں خوائش تھی ایک کسک تھی۔۔
"نہ امید مت ہوں سائیں وقت ایک سا نہیں رہتا کیا پتہ کل وہ خود آجائے اور آپ کو بھائی کہہ کر پکارے" ۔۔۔روشنی نے سمجھانے کو کہا لیکن کہتے ہیں نہ کسی بھی وقت دعا قبول یوجاتی ہے" ۔۔۔
"جھوٹے خواب مت دیلاو روشنی" ۔۔
"خواب دیکھے گے تو ہی تو پورے ہونگے" ۔۔
"تمیاری باتیں"۔۔فاتح تلخی سے مسکرایا روشنی نے دل سے دعا کی کاش اریکہ نکاح سے پہلے فاتح کو بھائی کہہ دے اس کے سائے میں رخصت ہو۔
جاری ہے۔۔۔
ESTÁS LEYENDO
Ishq Zindagi (Complete✅)
Novela Juvenilیہ ناول ہے ایک میر خاندان کا... یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جو سب کے ہوتے ہوئے بھی بےسہارا ہے.. کس طرح ملے گے یہ لوگ.. "میر صارم عباس" "اریکہ جہان"