تدفین کے اگلے دن ہی شہروز زمان خان نے فرح کو گھر بدر کر دیا تھا اور وراثت کا حصہ دینے سے انکار کر دیا تھا. میر جتنا بھی مضبوط سہی, پندرہ سال کی عمر میں اپنا حق نہیں نکلوا سکتا تھا. فرح نے واویلا کیا مگر وہ قانون سے ناواقف تھی, سو اپنا حق نہیں چھڑوا سکی اسلئے اپنا حق چھوڑتے ہوئے اپنے ابا کے گھر میں پناہ لے لی اور عدت گزارنے لگی. ان دنوں جبرئیل کو سنبھالنا اور اسے صبر دلانا میر اور فرح کیلئے بہت چیلنجنگ تھا کیونکہ اس کا نقصان سب سے زیادہ ہوا تھا. مگر میر نے اپنے غموں کو پسِ پشت ڈال کر یہ سب بھی ایسے ہی انجام دیا جیسے نانا جان اس کیلئے کیا کرتے تھے. اسلئے جبرئیل کا فرح اور میر کے قریب ہوتے جانا فطری تھا.
ابھی سبز آنکھوں والے أفروز کو گئے بمشکل دس دن ہی گزرے تھے جب انکے گھر سبز آنکھوں والی ننھی سی شہزادی آئی. جبرئیل کو فرح نے اجازت دی تھی کے وہ اسکا نام زینب رکھ سکتا ہے. جہاں میر پھولے نہ سما رہا تھا, وہیں جبرئیل کی بھی ساری توجہ زینب نے لے لی تھی. اگر یہ کہا جائے کے جبرئیل نے اپنے دن کا نناوے فیصد اس بچی کو دے رکھا تھا تو بالکل بھی غلط نہ ہو گا. ہاں مگر فرح اپنی جمع پونجی ہسپتال میں لگا چکی تھی.
میر کے میٹرک کا رزلٹ آ چکا تھا اور اسکا نام بھی اچھے کالج کی لسٹ میں آ چکا تھا, لیکن ادا کرنے کیلئے فیس نہیں تھی. فرح اپنا زیور بیچنا چاہتی تھی مگر میر نے اسے ایسا کرنے سے منع کر دیا.
"ماما مجھے تھوڑا ٹائم چاہیئے." میر کو جب کچھ سمجھ میں نہ آیا تو اس نے جاب کرنے کی ٹھان لی. خواہ وہ کسی بھی نوعیت کی کیوں نہ ہو.
"نہیں میر, میں تمہیں تمہارے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی بالکل اجازت نہیں دوں گی." فرح اپنے آج کیلئے میر کا ہمیشہ برباد کرنے کے حق میں نہیں تھی.
"ماما آئی پرامس, میں اپنی اسٹڈیز ضرور کمپلیٹ کروں گا, آپ پلیز منع مت کریں." مقابل بھی میر تھا اس نے جیسے تیسے فرح کو منا لیا تھا. مگر میٹرک کی ڈگری کیساتھ اتنی جلدی کوئی جاب ملنا بھی مشکل تھا. اس کے ساتھ ساتھ فرح نے اپنے اوپر کے پورشن کیلئے کرائے دار ڈھونڈنا شروع کر دیئے تھے جو ایک بیڈ روم اور ایک کچن کیساتھ چھوٹے سے واشروم پر ہی محیط تھا.
---
تنگ دستی نے ایسا قدم رکھا تھا کے ننھی زینب کے پینے کو دودھ بھی نہیں ہوا کرتا تھا. ایسی حالت میں جب جبرئیل سے برداشت نہ ہوا تو اسے ایک ہی راستہ سوجھا, جو غلط راہ پر جاتا تھا!
"جے بی؟ یہ دودھ کا پیکٹ کہاں سے آیا ہے؟" میر نے جبرئیل سے پوچھا تو فرح پریشان ہو گئی, اتنا سا بچہ کہاں سے دودھ کا پیکٹ لا سکتا ہے بھلا؟
"یہ میں نے اَرن (earn) کیا ہے." جے بی نے بنا ڈرے جواب دیا.
"تم نے یہ کیسے اَرن کیا ہے؟" فرح کو ہول اٹھ رہے تھے, کہیں جبرئیل نے کوئی غلط کام تو نہیں کیا؟
YOU ARE READING
مہرال (√ Complete)
Romanceمحبت قربانیوں کی قائل ہوتی ہے. وہ پوائنٹ جہاں پر آپکو لگے کے کسی شے کیلئے آپکو آپکی محبت چھوڑ دینی چاہئے, یقین مانیں پھر آپ کو محبت ہوئی ہی نہیں. کیونکہ وہ شخص جو محبت کرتا ہے, محبت میں قربانیاں دینے پر آمادہ ہو سکتا ہے, مگر جہاں اسے لگے کے م...