زور سے بار بار دروازہ بجائے جانے پر اس نے اپنی متورم آنکھیں کھولیں. سر میں درد کی شدید ٹیسیں اٹھ رہی تھیں اور آنکھیں جل رہی تھیں. وہ بنا کمبل اوڑھے ہی اوندھے منہ سو چکی تھی. مگر یہ کون تھا جسے اس کا سکون تھوڑی دیر بھی برداشت نہ ہوا.
وہ اٹھ کر دروازے کی جانب بڑھی, لاک کھولا تو سامنے مہک نظامی اپنا موبائل ہاتھ میں پکڑے تیز نظروں سے اسے گھورنے لگی. مہرال نے پیچھے مڑ کر وقت دیکھا تو بارہ بجنے میں چند منٹ ہی باقی تھے.
"کیا بات ہے؟" سوجھی ہوئی آنکھوں اور سوجھے ہوئے ہونٹ کے ساتھ جب وہ بولی تو اس کی آواز قدرے بھاری تھی اور لہجے میں ڈھیروں بیزاری.
"ہٹو میرے راستے سے." مہرال کو دھکا دے کر مہک کمرے میں داخل ہو گئی اور یہاں وہاں دیکھنے لگی, پھر آخرکار اسے مہرال کا موبائیل مل ہی گیا. "اَن لاک کرو اسے." مہک نے اسے موبائیل تھماتے ہوئے حکمیہ انداز میں کہا. مہرال کو اسکا یہ لہجہ بہت برا لگا مگر جواباً خود میں کڑھ کر رہ گئی.
"دماغ ٹھیک ہے؟" اسے مہک کی ذہنی حالت پر شک ہوا.
"چپ کر کے جو کہہ رہی ہوں وہ کرو ورنہ پھر ڈیڈ کے کہنے پر تمہیں یہ سب کرنا پڑے گا." دانت پیس کر کہتی مہک دو قدم آگے آئی. مہرال کو مجبوراً لاک کھولنا پڑا اور موبائیل مہک کے حوالے کرنا پڑا.
"میر کی چیٹس کہاں ہیں؟" مہک نے اسکا سارا موبائیل چھان مارا, مگر میر کے نمبر سے یا تو زینب نے بات کی تھی یا پھر میر کے اکا دکا سرسری سے میسجز تھے.
"موبائیل تمہارے ہاتھ میں ہے. نکال لو." بیزاری سے کہہ مہرال بیڈ کے کنارے پہ آ بیٹھی. اس کے لمبے خوبصورت بال دونوں اطراف سے آگے کو گر رہے تھے, اتنی بری حالت میں بھی وہ مہک کو حسن کی دیوی لگی. مہک کو حسد ہوا, یہ وہ چیز تھی جو مہک چاہ کر بھی نہیں خرید سکتی تھی."یہ وہ میسجز نہیں ہیں. تم کہتی تھی کے وہ تمہارا بوائے..." بات کرتے کرتے وہ چند لمحوں کیلئے خاموش ہو کر سوچنے لگی, "اوہ! اب سمجھی, تو یہ بس تمہارا خواب تھا؟" جب اس سے خوشی نہ سنبھلی تو وہ اونچے قہقہے بھرنے لگی. "اور میں یہاں ہلکان ہو رہی تھی کے شاید مجھے ہی بلاک کیا ہے." اس نے مہرال کی طرف اسکا موبائیل اچھالا جسے مہرال نے بروقت کیچ کر لیا.
"یعنی وہ ویسا ہی ہے جیسا میں نے دیکھا ہے. مغرور! آئی لائیک دِس!" آنکھیں موند کر وہ سر کو اثبات میں ہلانے لگی جیسے میر اس کے سامنے ہی ہو. پھر آنکھیں کھول کر سنجیدگی سے مخاطب ہوئی. "اس کے خواب دیکھنا چھوڑ دو, اب وہ بس مہک نظامی کا ہے. سمجھی؟"
"تم اس کے ساتھ نہیں رہ سکو گی مہک, خود کو مت الجھاؤ." مہرال نے اسے نیک مشورہ دینا چاہا.
"اور بھلا ایسا کیوں ہوگا؟" اچانک ہی مہک کا سارا موڈ فریش ہو گیا تھا.
"وہ رِچ نہیں ہے, جیسے تم ہو. پھر سب کچھ ویسا ہی ہو گا جیسے ماما اور پاپا کیساتھ..."
"کم آن! ماما گولڈ ڈِگر تھیں. مجھے اسکی محبت چاہئیے. وہ جس حال میں بھی رہے گا میں اس کے ساتھ رہنے کو تیار ہوں. ویلتھ اور اسٹیٹس مائی فٹ." کہہ کر وہ مہرال کے قریب آئی اور اس کے شانوں کو جتنے پیار سے اس نے پکڑا تھا, مہرال خود بھی حیران رہ گئی کیونکہ زندگی میں یہ پہلی بار تھا, اور شاید آخری بار بھی ہو.
ESTÁS LEYENDO
مہرال (√ Complete)
Romanceمحبت قربانیوں کی قائل ہوتی ہے. وہ پوائنٹ جہاں پر آپکو لگے کے کسی شے کیلئے آپکو آپکی محبت چھوڑ دینی چاہئے, یقین مانیں پھر آپ کو محبت ہوئی ہی نہیں. کیونکہ وہ شخص جو محبت کرتا ہے, محبت میں قربانیاں دینے پر آمادہ ہو سکتا ہے, مگر جہاں اسے لگے کے م...