قسط نمبر....1

965 32 6
                                    

بابا پلیز آپ تو مجھے چھوڑ کر نہ جائیں میں کیسے رہوں گی آپ کے بغیر......
ماما بھی مجھے چھوڑ کر چلی گئیں اور اب آپ بھی جا رہے ہیں ......
بابا......
اسے محسوس ہوا کہ جیسے اسے کسی گہری کھائی میں دھکیلا جا رہا ہے اور اسی کے ساتھ ہی ایک فلک شگاف چیخ کے ساتھ وہ
نیند سے بیدار ہوئی.......
اس وقت بھی وہ پسینے سے شرابور تھی......
پانی کے لئیے جگ کی طرف ہاتھ بڑھایا مگر جگ خالی ملا .....
گھڑی کی طرف نظر دوڑائی تو پتہ چلا نماز کا وقت تقریباً ختم ہو چکا ہے فوراً ہی بستر چھوڑا اور کمرے سے ملحقہ غسل خانے میں جا گھسی کیونکہ صرف نماز ہی تھی جو اس کے دل کو سکون دیتی تھی......
سفید سنگِ مرمر سے بنا وہ بنگلہ ابھی بھی تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا اور ہر طرف خوف اور وحشت کا ڈیرہ تھا......
کہتے ہیں کہ بڑے گھروں میں رہنے والوں کے دل خالی اور زندگی اکثر ادھوری ہوتی ہے....
اس بنگلے کے مکین کو دیکھ کر اس بات کا یقین کرنا لازم ہو جاتا تھا.....
اس کے پاس سب کچھ تھا مگر پھر بھی وہ خالی ہاتھ تھا.....
اس کے پاس ہر وہ شئے تھی جس کی ایک انسان کو طلب ہوتی ہے مگر پھر بھی اس کے پاس کچھ نہ
تھا اگر کچھ تھا تو وہ تھا جنون, نفرت اور شدت......
وہ ایک ایسی آگ میں جل رہا تھا جس کی شدت سے پوری دنیا راکھ ہو سکتی تھی.....
اس میں ایک ایسا جنون تھا جو سامنے والے کو برباد کر دینے کی ہمت رکھتا تھا......
اس کے دل پر نفرت کی ایک ایسی تہہ تھی جو شاید مقابل کی ہستی کو مٹا کر رکھ
سکتی تھی......

----------------------------------------------------------

تو یہ تھی میرے پہلے ناول کی پہلی قسط.....
امید ہے آپ کو پسند آئی ہو گی.....
فیڈ بیک ضرور دیجئے گا.....
شکریہ.....

جاری ہے.....

جنونِ عشقWhere stories live. Discover now