Episode 13

850 83 44
                                    

رات کا سماں تھا وہ ائیرپورٹ پر گاڑی کا انتظار کررہا تھا۔۔۔۔
گاڑی رکی تو وہ بیٹھ گیا اور جیب سے موبائل نکال کر کسی کو کال ملائی۔۔۔ دوسرے بیل میں ہی فون اٹھالیا گیا تھا۔۔۔۔

Yeah Raiz, finally I have reached .......

وہ مسکراتے ہوئے کہہ رہا تھا۔۔۔۔۔

               *************************

ارشد صاحب اور عباس صاحب لاونج میں بیٹھے گفتگو کررہے تھے۔۔۔

اللہ کا شکر ہے ہم اپنی بیٹیوں کے فرض سے فارغ ہوگئے۔۔۔ ارشد صاحب نے شکر ادا کیا۔۔۔۔

بس اب یہ ہی دعا ہے ہماری بچیاں خوش رہیں اور ان کے نصیب بہت اچھے ہوں۔۔۔ آمین۔۔ عباس صاحب کے کہنے پر ارشد صاحب نے بھی آمین کہا۔۔۔

ویسے بھائی جان میں بہت مطمئن ہوں۔۔۔۔ کہ رامین اور ہانی ایک ہی گھر میں جارہی ہیں۔۔۔ ارشد صاحب صوفے کی پشت سے ٹیک لگائے دونوں ہاتھوں کا تکیہ بنائے اس پر سر رکھے کہہ رہے تھے۔۔۔

ہاں میں بھی خوش ہوں۔۔ عباس صاحب نے کہا۔۔

نہیں بھائی جان آپ خوش ہیں اور میں مطمئن ہوں۔۔۔۔۔۔ میں اسی لیے مطمئن ہوں کیونکہ میری بے عقل بیٹی کے ساتھ رامین ہر وقت ہوگی۔۔ اس نالائق کو صرف رامین ہی سدھار سکتی ہے۔۔۔ ورنہ میں تو ڈر رہا تھا سسرال جا کر ناک کٹوائے گی یہ۔۔۔ ارشد صاحب اسی پوزیشن میں بیٹھے کہہ رہے تھے ان کی بات سن کر عباس صاحب ہنسنے لگے۔۔۔

اچھا تو اسی لیے تم اتنے سکون میں تھے۔۔۔۔۔۔
ہانی بیٹی بہت سمجھدار ہے بس  بچپنا ہے اس میں۔۔۔۔ عباس صاحب نے اپنی لاڈلی بھتیجی کی سائیڈ لی۔۔۔

مجھے تو ڈر ہے داؤد کے گھر کا راشن آدھے مہینے میں ہی ختم نہ ہو جائے۔۔۔۔ کیونکہ وہاں ہماری بھککڑ جو جارہی ہے۔۔ ارشد صاحب سوچ میں گم تھے۔۔۔

توبہ ہے تم تو میری بچی کے پیچھے پڑ گئے۔۔۔ کوئی نہیں کھاتی وہ اتنا زیادہ۔۔ بس جب بھوک لگتی تب کھاتی ہے۔۔۔ عباس صاحب بول ہی رہے تھے کہ ہانی کی آواز پر رکے ۔۔۔ جو سیڑھیاں پھلانگتی کیچن کی طرف جارہی تھی۔۔۔

یار کچھ کھانے کو دے دو پیٹ میں بڑے والے چوہے دوڑ رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اپنی بھوک کا رونا روتے کیچن میں گئی اور جو جو ملا سب لے کر اپنے کمرے میں چلی گئی۔۔۔۔۔۔ ارشد صاحب اور عباس صاحب اسی کو دیکھ رہیں تھے۔۔۔۔۔

جب بھوک لگتی ہے تب ہی کھاتی ہے نا۔۔۔ ابھی آدھے گھنٹے پہلے ہی کھانا کھایا تھا۔۔۔۔ ارشد صاحب نے طنزیہ ہنسی کے ساتھ کہا تو عباس صاحب ہنس پڑے۔۔۔۔۔

           ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سارہ کی فیملی براق کے گھر پر موجود تھی۔۔ سارہ کیچن میں چائے بنانے گئی تو براق بھی اس کے پیچھے آگیا۔۔۔ براق سلیپ پر بیٹھے سارہ جو دیکھ رہا تھا۔۔ سارہ کی نظر اس پر پڑی تو اس نے سوالیہ نظروں سے اسے دیکھا۔۔

انجان عشق (✔️COMPLETED)Onde histórias criam vida. Descubra agora