عزت کا پاسبان

108 17 43
                                    

ماما پلیز مان جائیں ناں....... میں جب کیپٹن بن جاؤں گی تو آپ کو اور بابا کو اپنے ساتھ لے جاؤں گی....پلیز ناں......

علشباء میں نے جب ایک مرتبہ بول دیا نہیں تو نہیں.... سمجھ کیوں نہیں آ رہی تمہیں اب مجھے یہ بے وجہ کی ضد تمہارے منہ سے سُنائی نہ دے......

مگر ماما......

بس  ہو گئی بات جو ہونی تھی........ علشباء اپنے دفاع میں کچھ بولنے ہی والی تھی کہ فرخانہ بیگم نے اُسے کچھ بھی کہنے سے روک دیا اور اُٹھ کر کمرے کی طرف چلی گئیں جبکہ علشباء نم آنکھوں سے اُنہیں جاتے ہوئے دیکھنے لگی

اب میں بابا سے ہی بات کروں گی وہی منائیں گے ماما کو ...... علشباء دل میں ارادہ کرتی کمرے کی طرف بڑھ گئی

                ________________

رانا صاحب یہ آپ نے کیا کر دیا..... پچاس لاکھ دیے تھے آپ نے اُس خانم کو... لڑکی کی جگہ اپنے آدمیوں میں سے کسی کو پھینک آتے....... شہباز جو سیٹھ کا رائٹ ہینڈ تھا پچاس لاکھ کا دُکھ اُسے کھاۓ جا رہا تھا

شہباز..... تمہیں کتنا عرصہ ہو گیا ہے میرے ساتھ کام کرتے ہوئے اور پھر بھی تم اس طرح کی باتیں کر رہے ہو... اگر اپنے آدمیوں میں سے کسی کو پھینک آتا تو وہ آرمی والے سب اُگلوا لیتے اور یہ جو سب کہتے ہیں ناں " سیٹھ صاحب ہم آپ کے لیے جان دے دیں گے مگر کبھی منہ سے ایک لفظ بھی نہیں نکالیں گے "  جب ان کے سر پر موت نظر آۓ گی ناں تو ایک سیکنڈ بھی نہیں لگائیں گے منہ کھولنے میں......اور رہی پچاس لاکھ کی بات تو اُن کی میرے سامنے کوئی حیثیت نہیں ہے... ہاں اُس حانم جیسوں کے لیے اُن روپوں کی بہت حیثیت ہوتی ہے........سیٹھ کُرسی پر بیٹھا سگریٹ کے کش لے رہا تھا

سیٹھ صاحب یہ سب تو ٹھیک ہے مگر حانم کو کیا جواب دیں گے  اور وہ آرمی والے اُس لڑکی کو بھی اپنے ساتھ لے گئے ہوں گے اور وہ تو اُنہیں بتا دے گی سب کچھ........ شہباز سیٹھ کی کُرسی کے ایک طرف مودب طریقے سے کھڑا تھا

مجھے نہیں لگتا وہ لڑکی اپنی ماں کے بارے میں کچھ بتاۓ گی..... جو بھی ہو پر ہے تو وہ اُس کی ماں اور رہی بات خانم کی تو اُس کا منہ تو نوٹوں کو دیکھ کر ہی بند ہو جائے گا...... بول دینا اُسے کہ وہ لڑکی کچھ اور وقت میرے پاس رہے گی تب تک وہ آرمی والے بھی چھوڑ دیں گے اُسے..... اب جاؤ یہاں سے..... سیٹھ نے شہباز کو سمجھا کر باہر بھیج دیا

                ____________________

آہم آہم....... ازمیر ،رافع اور عزہ کمرے میں داخل ہوئے تو شفاء بیڈ کی سائیڈ پر آنکھیں موندے لیٹی ہوئی تھی.... کمرے میں داخل ہو کر رافع نے اُسے اپنی طرف متوجہ کیا.... شفاء آواز پر فوراً سیدھی ہو کر بیٹھ گئی اور اپنے سامنے اُسی لڑکی کے ساتھ دو لڑکوں کو دیکھ کر ڈر گئی.

ارے آپ ڈرو نہیں آپ بالکل محفوظ ہو میں پہلے بھی بتا چُکی ہوں ناں آپ کو...... آپ ریلیکس ہو جائیں... یہ بس کچھ سوال پوچھیں گے تو آپ بس اُن کے سچ سچ جواب دے دینا.........عزہ نے شفاء کو خوف زدہ سا اپنی طرف دیکھتا پایا تو اُسے تفصیل بتانے لگی

عزت کا پاسبان Where stories live. Discover now