عزت کا پاسبان

89 14 37
                                    

سیٹھ صاحب اتنی جلدی یہ سب کیسے ممکن ہے.... ہمارے پاس لڑکوں کی بھی کمی ہے اور سارا سامان دو دن میں کیسے ہم منتقل کریں گے..... شہباز کو سیٹھ کی بات بھلی نہیں لگ رہی تھی بھلا اتنی جلدی اڈے کو کیسے بدل سکتے تھے اور وہ بھی بہت کم وقت میں

شہباز تم سے جو کہا ہے وہی کرو اور لڑکوں کا کیا ہے جتنے لڑکے پہلے سے کام پر ہیں ان سے کہہ دو کہ سب اپنے ساتھ قابل اعتبار لڑکوں کو لائیں تم ان میں سے چُن لینا جو تمہیں کام کے لگیں... یہ کام دو دن میں ہو جانا چاہیے اس سے زیادہ وقت نہیں ملے گا تمہیں.... اب جاؤ اور دو دن کا مطلب ہے دو دن... دائم کے اندازے کے عین مطابق سیٹھ اپنے اڈے تبدیل کرنے جا رہا تھا.

فہیم..... تم جس لڑکے کا بتا رہے تھے کل صبح ہی اُسے لے کر میرے پاس آؤ.... شہباز نے فہیم کو فون کر کے اپنی بات بتائی اور اگلے کی سنے بغیر فون بند کر دیا.

___________________

ماما..... میرے لیے بہت ساری دعائیں کرنی ہیں آج آپ نے پتہ نہیں کیا ہو گا.... علشباء صبح سے کئیں مرتبہ فرحانہ بیگم کو یہ بات بول چُکی تھی اور ساتھ ساتھ تیاری بھی کر رہی تھی... ٹیسٹ دن کے بارہ بجے تھا اور ابھی نو ہوئے تھے مگر علشباء کو شاید سب سے پہلے ٹیسٹ سنٹر پہنچنا تھا..

میں تو کب سے تمہارے لیے دعائیں کر رہی ہوں... انشاءاللہ میری بیٹی کامیاب ہو گی اس بات کا پورا یقین ہے مجھے.... کیا مان تھا اُن کی آنکھوں میں اس وقت علشباء نے مسکرا کر اُنہیں دیکھا.

ماما یقین تو مجھے بھی ہے لیکن میں چاہتی ہوں کہ میں اس ٹیسٹ میں پہلے نمبر پر آؤں میرے لیے صرف پاس ہو جانا کافی نہیں ہے..... علشباء نے جتنی محنت کی تھی اُسے یقین تھا کہ وہی پہلے نمبر پر آۓ گی. مگر ایک انجانا سا وہم جو سب کے دل میں موجود ہوتا ہے علشباء کے دل میں بھی اس وقت وہی وہم تھا.

انشاءاللہ ایسا ہی ہو گا... مگر اس وقت تم تیاری پر دیہان دو دیکھو کیسے سارے کپڑے پھیلا کر رکھے ہیں... علشباء کے بیڈ پر اس وقت اُس کی الماری میں موجود تقریباً سارے کپڑے بکھرے پڑے تھے...جن میں سے وہ ایک ایک سوٹ اُٹھاتی اپنے ساتھ لگا رہی تھی آخرکار ایک سفید اور ہلکے گلابی رنگ کے قمیص شلوار کو اُس نے منتخب کیا جس کا دوپٹہ شیفون کا تھا... سفید دوپٹے میں گلابی رنگ کی سیدھی لائنیں تھیں علشباء وہ لے کر ڈریسنگ روم میں گھس گئی....

              ________________

السلام و علیکم آنٹی!!میں شفاء کو لینے آیا ہوں آپ شفاء کو بھیج دیں.... دائم صبح ہی شفاء کو لینے پہنچ گیا تھا آسیہ صاحبہ نے تڑپ کر دائم کو دیکھا وہ اس فیصلے سے بالکل بھی مطمئن نہیں تھیں.

دائم ایک بار پھر سوچ لو تم سب.... کیا شفاء کے لیے یہ سب ٹھیک رہے گا اگر اسے کوئی نقصان پہنچ گیا تو....ان کے لیے شفاء کو خود سے دور کرنا بہت مشکل ہو رہا تھا.

عزت کا پاسبان Donde viven las historias. Descúbrelo ahora