آج کا دن سب کیلیۓ ہی نیا تھا سب کچھ الگ تھا۔ بلال صاحب کے گھر میں آج عمیزہ کی جگہ سیماب چہکتی ہوئی دکھائی دے رہی تھی۔ جبکہ نصیر صاحب کے گھر میں عمیزہ نے رونق لگا رکھی تھی۔
ادیب آج گھر چلنا ہے کون سا ڈریس پہنوں؟ "
عمیزہ نے ادیب کے سامنے دو جوڑے رکھتے ہوئے کہا۔
ایک جوڑا کالے رنگ کا تھا جبکہ دوسرا مجنڈا رنگ کا۔
ادیب نے پانچ منٹ کچھ سوچنے کے بعد دونوں جوڑے سائڈ پر رکھ دیۓ اور الماری کی طرف چل دیا۔"یہ کیا ادیب سب سے بیسٹ والے نکالے تھے میں نے انہیں دونوں میں سے سلیکٹ کریں۔ "
عمیزہ نے منہ بناتے ہوئے کہا۔ جسکا ادیب نے کوئی جواب نہ دیا۔
کچھ دیر الماری میں تلاش جاری رکھے رہنے کے بعد ادیب نے مہرون رنگ کا خوبصورت سا کامدار کرتا نکال کر اسکے سامنے رکھا۔"یہ والا اچھا ہے"۔
ادیب نے مسکراتے ہوئے کہا۔" اچھا اور وہ دونوں جو میں نے کہے تھے ان کا کیا؟ "
عمیزہ نے سوال کیا۔"مجھے یہ کلر زیادہ پسند ہیں".
ادیب نے بات ہی ختم کردی۔"اچھا لیکن رات کو جب ڈنر کیلیۓ ready ہونا ہوگا تو میں اپنی مرضی کی ڈریسنگ کروں گی۔ "
عمیزہ کے کہنے پر ادیب نے اثبات میں سر ہلایا اور عمیزہ ادیب کا نکالا ہوا ڈریس لے کر چینج کرنے چلی گئی۔
عمیزہ نے واش روم کا دروازہ بند کیا تو ادیب نے سائڈ پر پڑے ہوۓ ان جوڑو پر نظر ڈالی جو عمیزہ نے نکالے تھے۔
ایک کالے رنگ کی لانگ فراک جس کے بازوں نیٹ کے تھے مطلب پہننے پر تو سارے بازو برہنہ ہوتے اور دوسرا مجنڈا رنگ کا شارٹ فراک جو مشکل سے عمیزہ کے گھٹنوں تک آتا شارٹ تو وہ تھا ہی لیکن اس کے ساتھ کا پاجامہ، پاجامہ کم اور tight زیادہ لگ رہا تھا۔ ادیب نے ان جوڑوں پر نظر ڈالتے ہوئے سر جھٹکا"ادیب علی محبت کا اصل امتحان تو اب شروع ہوا ہے بس اللّٰہ پاک مجھے اس امتحان میں احسن طریقے سے کامیاب ہونے کی توفیق دیں"۔
ادیب خود سے مخاطب ہوا تھا۔
یہ بات سچ تھی کہ عمیزہ اور ادیب کی سوچ اور انکا زندگی گزارنے کا نظریہ دونوں مختلف تھے۔ لیکن ان دونوں میں ایک مطابقت تھی کہ وہ دونوں ہی ایک دوسرے سے لازوال محبت کرتے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔
لنچ کرکے سب لونگ روم میں بیٹھے تھے۔
"یہ عمیزہ بی بی نہیں آئی ابھی تک"۔
زرک صوفے پر ٹیک لگاۓ بیٹھا موبائل استعمال کررہا تھا۔ جب عمیزہ کا خیال آنے پر بولا۔"ابھی کال کی تھی اسے کہہ رہی تھی آدھے گھنٹے تک پہنچ جاۓ گی۔ صائمہ بیگم نے اسے اطلاح دی۔
"چلو اچھی بات پے عمیزہ آۓ گی تو کچھ بولے گی ورنہ سیماب بیٹی تو باتیں ہی نہیں کرتی"۔
بلال صاحب نے سیماب کے آنے پر مسکرا کر کہا۔
![](https://img.wattpad.com/cover/317237300-288-k563050.jpg)
DU LIEST GERADE
رنگِ دنیا از قلم منال احمد
Romantikکہانی ہے نادانی سے ہدایت تک کے سفر کی ، زندگی کا اصل مقصد جاننے کی اور آپ کی زندگی میں اپنوں کے مثبت کردار کی۔