"زرک اتنا اوور ری ایکٹ کیوں کررہے ہو"ادیب آفس میں زرک کے پیچھے پیچھے گیا۔
" اوور ری ایکٹ تم نے مجھ سے جھوٹ بولا ادیب! "
زرک نے جیسے ادیب کو یاد کروایا ۔
ہاں تو کون سا گناہ ہوگیا صرف تمہیں ملوایا ہی ہے سیماب سے"۔
ادیب نے صفائی پیش کی۔"ہاں یہ جانے بغیر وہ مجھ سے ملنا چاہتی بھی ہے یا نہیں؟
how could you adeeb ?
کیا مجھ میں عقل سمجھ نہیں ہے مجھے نہیں پتا کہ مجھے کب سیماب سے بات کرنی چاہیے، کب ملنا چاہیے ۔"
زرک بول رہا تھا اور ادیب چپ کرکے سن رہا تھا۔"اوکے my mistake اب ریلیکس ہو جاؤ غلطی ہو گئی دوبارہ نہیں ہوگی۔"
ادیب ہمیشہ کی طرح معاملے کو اس کی مناسبت سے سنبھالنے والا۔ جانتا تھا کہ ابھی کوئی بحث کرنے کا فائدہ نہیں زرک غصے میں ہے۔
"Iam sorry"
کچھ دیر بعد زرک ادیب کہ ساتھ والی کرسی پر بیٹھ کر بولا ۔"کس لیے؟ "۔
ادیب نے سوال کیا۔"یار بس کر اوور ری اکٹ کیا ہے میں نے۔۔ توں غلط ہے نہ ہی عمیزہ غلط ہے لیکن میں ابھی mentally ان سب کیلئے prepare نہیں ہوں اس لیے اس بات کو چھوڑ"۔
زرک نے کہا تو ادیب نے اس کا کندھا تھپکا ۔
" ہو جاۓ گا سب ٹھیک"۔ادیب کے کہنے پر زرک مسکرایا اور پھر دونوں کام میں لگ گۓ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شادی میں ایک ہفتہ رہتا تھا دن اتنی تیزی سے گزر رہے تھے کہ پتہ ہی نہیں چلا عمیزہ نے تو ادیب کے ساتھ جاکر اپنی شاپنگ کرلی تھی لیکن سیماب کے انکار سے پہلے ہی عمیزہ نے اپنی امی کو انکار کردیا تھا۔
"امی سیماب کی پسند نا پسند کا اندازہ ہے مجھے اسے شادی سے پہلے یوں گھومنا پھرنا، شاپنگ کرنا نہیں پسند اس لیے ہم خود دیکھ لینگے۔ "
پچھلی مرتبہ سیماب کو جھوٹ بول کر لنچ پر لے جانے والی غلطی یاد تھی اسے۔ سیماب نے ناجانے کتنے دنبات نہیں کی تھی اس سے۔۔ اس لیے اس بار وہ وہ اس کی ناراضگی مول نہیں لے سکتی تھی۔
"اوکے پھر کل چلتے ہیں۔ ایک ہفتہ رہتا ہے شادی کو اور ابھی تک ولیمے کا ڈریس نہیں done ہوا۔ "
صائمہ بیگم نے اسے بتایا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وقت کی تیزی تھی کہ بڑھتی ہی چلی جارہی تھی سیماب اور عمیزہ کی مہندی تھی۔ بلال صاحب کے بہت اصرار پر سیماب کے والد دونوں بیٹیوں کی رسم ساتھ کرنے پر رضامند ہوۓ تھے۔
عمیزہ اور سیماب دونوں نے لہنگا پہن رکھا تھا۔دونوں کا لہنگا پیلے رنگ کا تھا جس پر بہت خوبصورت ملٹی کلر کی کڑھائی ہوئی تھی۔ عمیزہ کی چولی گرین جبکہ سیماب کی چولی پنک رنگ کی تھی پھولوں کا زیور پہنے وہ دونوں گلاب کا پھول ہی لگ رہی تھی۔
ESTÁS LEYENDO
رنگِ دنیا از قلم منال احمد
Romanceکہانی ہے نادانی سے ہدایت تک کے سفر کی ، زندگی کا اصل مقصد جاننے کی اور آپ کی زندگی میں اپنوں کے مثبت کردار کی۔