آج جب میں نے اسے لائبریری میں دیکھا تو خود کو اس کے پاس جانے سے نہیں روک سکا پتہ نہیں کیوں بے ساختہ میرا دل کیا اس سے بات کرؤں نام پوچھوں ۔ لیکن نام بتانا تو دور کی بات ، اس نے تو ٹھیک سے بات ہی نہیں کی ۔ بلکہ مجھے تین چار باتیں سنا کر بولی جاسکتے ہیں میں ہی بیوقوف تھا جو اس کے پاس چلا گیا اور یہ تو اللہ کا شکر ہے لائبریری میں کوئی میرا جاننا والا نہیں تھا ورنہ مذاق بن جاتا جیسے کینٹین میں صرف اسے دیکھنے سے احمد اور فرقان تو میرے پیچھے ہی پڑ گئے ۔ اوکے میری ڈائری بہت باتیں ہو گئیں ابھی مجھے اسائنمنٹ بھی تیار کرنی ہے ۔ رات کے دس بج رہے تھے شاہ اس وقت رائٹنگ ٹیبل کے سامنے بیٹھا تھا اپنی ڈائری بند کرتے ہوئے اسائنمنٹ کی طرف متوجہ ہوا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"کیسی ہو میری مانو ۔" فائزہ اس کے قریب آتے ہوئے بولی جو اکنامکس ڈیپارٹمنٹ کے باہر کھڑی اسی کا انتظار کر رہی تھی ۔
پہلے مجھے یہ بتاؤ کل کس خوش میں گھر بیٹھ گئی ہو اس نے گھور کر دیکھا ۔
سوری مانو کچھ طبیعت خراب تھی تو نہیں آ سکی اس نے وضاحت دی ۔
مجھے نہیں بتا سکتی تھی وہ کچھ ناراضگی سے بولی ۔ صبح دس بجے میری آنکھ کھلی اور تب تم یونیورسٹی جا چکی تھی ۔ تمہاری وجہ سے کل میں بور ہوتی رہی دونوں ایک ساتھ اپنے ڈیپارٹمنٹ کی سیڑھیاں چڑھنے لگیں اور دوسرا وہ لڑکا منہ اٹھا کر لائبریری میں میرے پاس چلا آیا ۔ " کون سا لڑکا ۔"؟ اس نے سوالیہ نظروں سے دیکھا ۔ جسے تم شریف زادہ کہتی ہو وہ طنزیہ لہجے میں بولی ۔ فائزہ کے لبوں پر مسکراہٹ چھا گئی ۔ اچھا کیا کہہ رہا تھا ۔
میرے سامنے بیٹھ کر گھور رہا تھا جب میں نے پوچھا یہاں آنے کا مقصد تو بولا ایسے ہی چلا آیا ۔ میں نے کہا آپ یہاں جا سکتے ہیں ۔ وہ دونوں کلاس میں داخل ہوئیں ابھی تین چار لڑکیاں ہی صرف کلاس میں تھیں ۔ وہ دونوں بھی چئیر پر بیٹھ گئیں ۔ "اچھا پھر ۔ " پھر جانے کے بجائے بولنے لگا آپ کا نام پوچھ سکتا ہوں ۔ میں نے کہا " نہیں ۔" پھر بھی ڈھیٹ بن کر بیٹھا رہا وہ اسے ساری تفصیل بتانے لگی اور وہ غور سے اس کی باتیں سننے لگی ۔ آخر جب میں بولی کہ آپ یہاں سے جاتے ہیں یا میں جاؤں تو پھر جلدی سے اٹھ کر چلا گیا ۔ مجھے تو لگتا ہے وہ تمہیں پسند کرنے لگا ہے فائزہ سوچ کر بولی ۔ تمہارا دماغ تو الٹی باتیں سوچتا ہے ۔ اچھا چھوڑو پروفیسر صاحب کے آنے سے پہلے کل والا لیکچر نوٹ کروا دؤ وہ اپنا رجسٹر نکالنے لگی ۔ " اوکے ۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم آج تو نائلہ آپی آئی ہوئی ہیں مانو لاؤنج میں داخل ہوتے ہوئے سامنے ہی پروین بیگم اور ساجدہ بیگم کے ساتھ بیٹھی نائلہ کو دیکھ کر بولی ۔
"وعلیکم السلام ۔" وہ خوش دلی سے بولی ۔ مجھے پتہ ہوتا کہ آج آپ آ رہی ہیں تو میں یونیورسٹی ہی نہیں جاتی مانو پروین بیگم کے ساتھ ہی براجمان ہو گئی ۔
کوئی بات نہیں مانو کون سا میں آج گھر جا رہی ہوں اب کچھ دن یہاں ہوں ۔ زوہیب کی منگنی کروا کر ہی جاؤں گی وہ اسے دیکھ کر بولی جو حجاب اتار رہی تھی ۔ مانو بیٹی آج زوہیب تمہیں چھوڑ کر واپس چلا گیا ہے ساجدہ بیگم بولیں کیونکہ جب سے مانو کو ڈراپ کرنے لگا تھا پھر لنچ کر کے ہی آفس جاتا تھا ۔
جی چچی جان بھائی کی کوئی میٹنگ تھی تو باہر سے ہی چھوڑ کر چلے گئے ہیں ۔
اچھا سنی کہاں ہے نظر نہیں آ رہا مجھے کچھ دنوں سے بہت زیادہ یاد آ رہا تھا اس نے نائلہ کے تین سالہ بیٹے کے بارے میں پوچھا ۔
" وہ بس ابھی ہی سویا ہے ۔" وہ مسکرا کر بولی ۔
بیٹا فریش ہو جاؤ باقی باتیں بعد میں کرنا میں لنچ لگاتی ہوں ۔ صبح بھی ٹھیک سے ناشتہ نہیں کرتی ہو پروین بیگم اپنی بیٹی کو پیار سے دیکھ کر بولیں ۔
" جی ماما ۔" جا رہی ہوں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ لڑکی مجھے لگتا ہے سونے نہیں دے گئی جب سے اسے دیکھا ہے ، پتہ نہیں کیوں میرے دماغ اور دل اسے سوچنے لگا ہے ۔ شاید میں اس لڑکی کو پسند کرنے لگا ہوں ، کیا پتہ محبت بھی ہو گئی ہو یہ محبت کوئی عجیب چیز ہے بندے کو پاگل کر دیتی ہے مجھے لگتا ہے میں بھی اس لڑکی سے محبت کرنے لگا ہوں جس کا نام تک نہیں جانتا اس لیے تو اس کے بارے میں سوچ سوچ کر پاگل ہو رہا ہوں ایک تو لڑکی بھی غصے والی بات کرنا پسند نہیں کرتی نہ ہی کوئی بات سنتی ہے وہ میری باتوں کا یقین کیسے کرئے گئی اگر فرض کیا میں اس سے محبت کا اظہار کر دؤں ۔ یا اللہ میں کیا کرؤں ۔ رات کے بارہ بج رہے تھے لیکن اس کی آنکھوں سے نیند کوسوں دور تھی شاہ کب سے لیٹا اس کے بارے میں سوچ رہا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"سنو ملکہ عالیہ کافی تو بنا دو ۔" رات کے دس بج رہے تھے ۔ سکندر اس وقت صوفے پر بیٹھا لیب ٹائپ پر آفس کا کام کرنے میں مصروف تھا ۔
وہ بیڈ پر لیٹی سیل فون پر مصروف تھی ۔ اتنی رات کو میں کافی بنا دو اس نے گھور کر دیکھا ۔ جی آپ سے ہی کہہ رہا ہوں اس نے سر اٹھا کر دیکھا ۔
"میں کوئی نوکر ہوں تمہاری ۔" وہ طنزیہ لہجے میں بولی ۔
"یہ کہاں لکھا ہوا ہے گھر کے کام کرنے سے انسان نوکر بن جاتا ہے اس نے نرم لہجے میں سمجھایا ۔ اور اتنی رات کب ہوئی ہے ابھی تو دس ہی بجے ہیں چلو یار شاباش کافی بنا دو بہت تھکاوٹ ہو رہی ہے ابھی میرا بہت سا آفس کا کام رہتا ہے جو مکمل کرنا ہے ۔
ایک منٹ یہ یار کس کو بولا میں تمہاری کوئی یار ور نہیں لگتی سمجھے وہ سخت لہجے میں بولی ۔
اچھا سوری اب تو کافی بنا دو اس بار منت بھرے لہجے میں کہا اور آج آپ کے کہنے پر اتنا بڑا کام کیا ہے ۔
"کون سا کام کیا ہے؟ " اس نے حیرت سے دیکھا ۔کتنی جلدی باتیں بھول جاتی ہیں آپ وہ ہنی مون والی بات بھول گئی ہیں جب ماما پاپا نے پوچھا ہنی مون پر کب جا رہے ہو تو آپ نے مجھے اشارہ کیا تھا مہربانی کر کہ منع کر دو میں نہیں جاؤں گئی اس نے لیپ ٹاپ پر انگلیاں چلاتے ہوئے یاد دہانی کرائی ۔
جب میں نے انکار کیا تو پاپا نے مجھے باتیں سنائی ۔
" یہی تو دن ہوتے ہیں ایک دوسرے کو سمجھنے کے لیے تمہارے پاس ابھی سے وقت نہیں ہے اپنی بیوی کے لیے ۔" لیپ ٹاپ سے نظریں اٹھا کر مسکرا کر دیکھا ۔
ہونہہ اب ایک معمولی سا کام کیا کر دیا احسان جتا رہے ہو " جو سمجھ لیں ۔ " چلیں کافی بنا دیں ورنہ میں کل پاپا کو کہہ دوں گا ہم ہنی مون پر جا رہے ہیں اس نے سنجیدگی سے جواب دیا ۔
"بد تمیز انسان مجھے بلیک میل کر رہے ہو ۔" شکریہ ملکہ عالیہ خطاب سے پکارنے پر ویسے جو سمجھ لیں وہ اٹھ کر رائٹنگ ٹیبل پر موجود کوئی فائل دیکھنے لگا ۔ "ہوں بد تمیز انسان نہ ہو نئی نویلی دلہن سے کام کرواتے ہوئے شرم نہیں آتی ابھی میری شادی کو صرف پندرہ دن تو ہوئے ہیں جیسے بھی شادی ہوئی ہو ہوں تو ابھی نئی دلہن نا پتہ نہیں یہ انسان ایسا کیوں ہے اور گھر والے کتنے اچھے ہیں ۔"
کہاں کھو گئی ہیں وہ فائل اٹھا کر پلٹا تو سوچوں میں گم دیکھ کر پوچھا ۔
" کچھ نہیں ۔" اس سے اچھا کافی بنا دو ورنہ یہ انسان ساری رات آج میرا دماغ کھاتا رہے گا وہ کمبل سائیڈ پر کرتے ہوئے اٹھ کھڑی ہوئی ۔
دل تو کر رہا ہے کہ اس کافی میں زہر ملا دوں چولہا جلاتے ہوئے خود کلامی کی ۔
ایمان آپ اس وقت غصے میں بہت خوبصورت لگ رہی ہیں وہ لبوں پر مسکراہٹ سجائے اس کے قریب چلا آیا ۔
توبہ ہے یہ انسان میرا دماغ کھانے یہاں بھی پہنچ گیا اس نے ناگواری سے سوچا ۔
میرے سر پر کیوں کھڑے ہو وہ کافی کا جار اٹھا کر موڑی تو اپنے قریب دیکھ کر بولی ۔
میں نے سوچا کیا پتا آپ غصے میں زہر ملا کر دے دیں اس لیے میں بھی آپ کے پاس چلا آیا اس کی سیاہ آنکھوں میں جھانک کر کہا ۔
ٹھیک ہے میں پھر چلتی ہوں تم خود ہی کافی بناؤ میں تو زہر ملا دوں گی ناں وہ جار چولہے کے قریب رکھتے ہوئے باہر جانے لگی ۔
نہیں روکو میں مذاق کر رہا تھا میں تو آپ کے ہاتھوں سے زہر بھی پی لوں گا میں تو ایسے ہی آپ کے پاس چلا آیا اسے روکنے کے لیے اس کی کلائی نرمی سے تھام لی ۔
یہ فلموں کو دیکھ دیکھ کر زیادہ ہیرو بنے کی ضرورت نہیں ہے میری کلائی چھوڑو وہ گھور کر بولی ۔ایک شرط پر چھوڑوں گا اس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ۔
"کیسی شرط ۔" وہ دانت پیس کر پوچھنے لگی ۔
"کافی بنا دیں ۔"ٹھیک ہے اس بار قدرے نرمی سے بولی کیونکہ وہ اپنی کلائی آزاد کروانا چاہتی تھی ۔
اب میری کلائی تو چھوڑ دو وہ جھنجھلا کر بولی ۔
"ہاں کیوں نہیں ۔ " اس بار خاموشی سے کلائی چھوڑ دی ۔
میرے ساتھ بولنے کی کوشش کی تو پھر خود کافی بنانا سمجھے پانی چولہے پر رکھتے ہوئے وارننگ دی ۔ جو حکم ملکہ عالیہ روم میں جا رہا ہوں آپ کافی لے کر آجائیں وہ فرمابرداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے چلا گیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

BẠN ĐANG ĐỌC
Yaqeen aur Mohabbat ( Complete Novel )
Lãng mạnالسلام علیکم پیارے قارئین ! " اللہ پر ہمیشہ یقین رکھیں بعض اوقات ہماری زندگی میں جو کچھ بھی ہوتا ہے ہماری بہتری کے لیے ہوتا ہے ، رب کی رضا میں رضی ہونا سیکھ لیں یقین کریں آپ کی زندگی سنوار جائے گئی یہ بھی ایک ایسے ہی شخص کی کہانی ہے مجھے یقین ہے آپ...