قسط نمبر ۸

399 19 0
                                    

بیٹا تمہارے ایگزامز کب ہو رہے ہیں انہوں نے نیوز پیپر رکھتے ہوئے پوچھا ۔
پاپا اگلے ماہ سے شروع ہو رہے ہیں اس نے پراٹھے سے انصاف کرتے ہوئے کہا ۔ شاہ اس وقت ڈائننگ ٹیبل پر سب کے ساتھ مل کر ناشتہ کرنے میں مصروف تھا ۔
بیٹا میں سوچ رہا تھا ایگزامز کے بعد تم اپنا آفس سنبھال لینا مجھے بھی ریسٹ مل جائے گا بس کبھی کبھی چکر لگاتا رہوں گا انہوں نے چائے کا کپ اٹھایا ۔
"اوکے پاپا جیسے آپ چاہیں ۔" وہ فرمابرداری سے بولا ۔
آفس کی باتیں آفس میں ہی کیا کریں آپ دونوں پہلے ٹھیک سے ناشتہ تو کر لیں ان دونوں کو باتوں میں مصروف دیکھ کر بولیں ۔
" اوکے بیگم جی ۔" وہ مسکرا کر بولے اور خاموشی سے ناشتہ کرنے لگے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
"میرا راستہ چھوڑیں ۔" مانو کے ساتھ فائزہ نہیں تھی وہ اپنے ڈیپارٹمنٹ کی طرف جا رہی تھی جنید جو کچھ دنوں سے بات کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن وہ ہمیشہ نظر انداز کر دیتی آج وہ راستہ روک کر کھڑا ہو گیا ۔
اتنی جلدی بھی کیا ہے جی کچھ باتیں ہو جائیں وہ سائیڈ سے جانے لگی تھی کہ وہ پھر سے سامنے آ کھڑا ہوا ۔
لیکن میں آپ جیسے لوگوں سے باتیں کرنا پسند نہیں کرتی وہ سخت لہجے میں بولی ۔
تو کوئی نہیں جی پہلے پسند نہیں کرتی تھیں تو اب کر لینے میں کوئی حرج نہیں اس نے حجاب میں چھپے چہرے کو معنی خیز نظروں سے دیکھا ۔
کچھ لڑکے ، لڑکیاں دور سے کھڑے تماشہ دیکھ رہے تھے ۔
شاہ ادھر دیکھ یہ تو وہی لڑکی نہیں ہے جو تیرے ساتھ ٹکرائی تھی وہ لان میں کھڑے باتوں میں مصروف تھے کہ احمد کی نظر جنید پر پڑی جو واکنگ ٹریک پر کھڑا تھا اس نے شاہ کو متوجہ کیا ۔

یہ جانی اس کے ساتھ کیا کر رہا ہے فرقان نے سوالیہ نظروں سے دیکھا ۔
اس نے رخ موڑ کر اپنے پیچھے دیکھا اچانک اس کے چہرے پر غصے کی لہر چھا گئی ۔

مجھے تو لگ رہا ہے راستہ روک کر کھڑا ہوا ہے ہر وقت لڑکیوں کو تنگ کرتا رہتا ہے اور اس کا کام ہی کیا ہے احمد نے سامنے دیکھ کر جواب دیا ۔

اس کو تو میں ابھی دیکھتا ہوں وہ غصے سے اس کی جانب بڑھا ۔ شاہ تو کیوں جا رہا ہے یہ تو اس کا روز کا معمول ہے آج یہ لڑکی تو کل کوئی اور ہم کچھ نہیں کرسکتے ہیں تو کیوں اس کے ساتھ جھگڑا مول لیتا ہے اس کے ساتھ ہی چلتے ہوئے فرقان نے اسے روکنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ خاموش رہا ۔
ویسے بھی اس لڑکی سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے پہلے بھی کئی بار لڑکیوں کے پیچھے تم دونوں کا جھگڑا ہو چکا ہے شاہ نے ہمیشہ جنید کو ایسی حرکتوں سے روکنے کی کوشش کی تھی ۔
"انسانیت کا تعلق تو ہے ناں ۔" اس نے روک کر ہمیشہ کی طرح جواب دیا ۔ وہ دونوں رک گئے شاہ اپنی بات مکمل کرتے ہوئے آگے بڑھ گیا ۔
" جنید میں آپ سے کہہ رہی ہوں میرا راستہ چھوڑ دیں ساری یونیورسٹی میں آپ میرا اور اپنا تماشہ کیوں بنا رہے ہیں آپ کی عزت کو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن میری عزت کو تو پڑتا ہے اس بار نرم لہجے میں کہا ۔"

جانی تجھے شرما نہیں آتی ایک لڑکی کا راستہ روک کا کھڑا ہے شاہ نے اس کے قریب آتے ہوئے غصے سے کہا ۔
اف یہ اب کہاں سے چلا آیا اسے دیکھ کر ناگواری سے سوچا ۔
شاہ صاحب تجھے کتنی بار سمجھا چکا ہوں میرے معاملات میں داخل اندازی نہ کی کر یہ ایک بات تجھے سمجھ کیوں نہیں آتی ہاں اسے گھورا اور یہ بتا یہ لڑکی تیری کیا لگتی ہے اب اپنی نظروں کا رخ مانو کی جانب کیا ۔
بات یہ نہیں لڑکی میری کچھ لگتی ہے یا نہیں جو تو کر رہا ہے یہ ایک غلط حرکت ہے اس نے نرمی سے سمجھانا چاہا ۔
اس کے ساتھ کوئی پیار شار کا چکر تو نہیں شاہ صاحب اس نے کمینگی سے پوچھا ۔
جانی یہ اپنی فضول بکواس بند کر اپنی حرکتوں سے باز آ جائے اس نے مشکل سے اپنا غصہ ضبط کیا ۔
مانو نے انہیں باتوں میں مصروف دیکھ کر واپس موڑنا چاہا تھا کہ وہ شاہ کو چھوڑ کر بھاگ کر اس کے سامنے آ گیا ۔
اس وقت اسے دونوں پر غصہ آرہا تھا مانو نے غصے سے جنید کو دیکھا ۔
شاہ نے سختی سے جنید کو بازو سے دبوچ کر پیچھے دھکا دیا تھا ۔ وہ گرتے گرتے بچا تھا ۔ تیری ہمت کیسے ہوئی مجھے ہاتھ لگانے کی وہ خود کو سنبھالتے ہوئے آگے بڑھنے ہی لگا تھا کہ مانو تیزی سے ان کے درمیان آ گئی ۔

Yaqeen aur Mohabbat     ( Complete Novel )Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang