قسط نمبر ۵

410 22 0
                                    

شاہ ایک بات تو بتاؤ وہ تینوں دوست اس وقت کینٹین میں بیٹھے ہوئے تھے ۔
" کیا بتاؤں ۔" اس نے سوالیہ نظروں سے دیکھا ۔
شاہ میں نے نوٹ کیا جب بھی وہ لڑکی تجھے نظر آ جائے تو اس کو دیکھتا رہتا ہے ۔
" کون سی لڑکی فرقان ؟" اس نے انجان لہجے میں پوچھا ۔
فرقان کے لبوں پر مسکراہٹ چھا گئی شاہ بیٹا زیادہ انجان نہ بن ہم تیرے ساتھ ہوتے ہیں ۔ " وہی حجاب والی ۔"
اس کے چہرے پر ایک رنگ آ کر گزر گیا شاید وہ مجھے اچھی لگنے لگی ہے اس نے سر کھجاتے ہوئے اعتراف کیا ۔
یوں کہہ نا محبت کرنے لگا ہوں احمد نے مسکرا کر کہا ۔
احمد ایسی بات بھی نہیں ہے اس نے کمزور سے لہجے میں اپنا دفاع کیا ۔
ہاہاہاہا فرقان نے قہقہہ لگایا ہم سے کیا چھپاتا ہے ہمارے سامنے مان کیوں نہیں لیتا تجھے محبت ہو گئی ہے ۔
میں خود ابھی کنفیوز ہوں مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی وہ جب بھی میرے سامنے آ جائے میرا دل کہتا ہے بس اسے دیکھتا رہوں میرا دل ، دماغ اسے سوچنے لگا ہے وہ سنجیدگی سے بولا ۔
شاہ صاحب یہ محبت ہی ہے احمد نے سامنے ٹیبل سے اپنی کتاب اٹھا کر جواب دیا ۔
خیر باتیں چھوڑو اٹھو لیکچر شروع ہونے والا ہے شاہ نے انہیں لیکچر کی طرف متوجہ کیا کیونکہ اس موضوع پر مزید گفتگو نہیں کرنا چاہتا تھا ۔
" ہاں چلتے ہیں ۔" تینوں ایک ساتھ اٹھ کھڑے ہوئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیاری ڈائری میں ایک تم اور اللہ میاں سے دل کی بات کرتا ہوں ۔ آج ایک اور اہم بات تم سے شئیر کرنا چاہتا ہوں ۔ آج تو فرقان اور احمد کو پتہ چلا ہی گیا کہ مجھے وہ لڑکی جہاں بھی نظر آ جائے اس کی طرف دیکھتا رہتا ہوں ان کے خیال میں مجھے اس لڑکی سے محبت ہو گئی ہے شاید وہ دونوں ٹھیک ہی کہتے ہیں کہ مجھ اس لڑکی سے محبت ہو گئی ہے ۔ میرے خیال میں اس لڑکی سے مجھے بات کر لینی چاہیے کہ میں آپ سے محبت کرتا ہوں اور آپ سے شادی کرنا چاہتا ہوں کیونکہ ایسے کسی لڑکی کو دیکھنا بھی تو غلط بات ہے ۔
بس میں نے سوچ لیا ہے جب بھی نظر آئی بات ضرور کروں گا چاہیے میرے بارے میں پھر جو سوچتی رہی ۔
وہ بیڈ کراؤن سے ٹیک لگائے ڈائری لکھنے میں مصروف تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"اچھا مانو تم بیٹھی ہو ؟"یا میرے ساتھ چلو گئی ۔ فائزہ نے ہاتھ میں موجود کتاب بند کرتے ہوئے پوچھا ۔ وہ دونوں اس وقت یونیورسٹی کے خوبصورت لان میں بیٹھی تھیں ۔
" تم کہاں جا رہی ہو؟ " اس نے کتاب سے سر اٹھا کر سوالیہ نظروں سے دیکھا ۔
میں اپنی کزن شانزہ سے ملنے جارہی ہوں "نہیں فائزہ تم جاؤ ۔" اس نے سوچا کہ میں وہاں جا کر کیا کرؤں گئی اس لیے جانے سے انکار کر دیا ۔
اچھا تم یہاں سے بھاگ نہ جانا لیکچر میں ایک ساتھ جائیں گئے میں بس ابھی دو منٹ میں آئی وہ اپنا بیگ اٹھا کر اٹھ کھڑی ہوئی ۔
" ٹھیک ہے جلدی آنا ۔" اس نے اثبات میں سر ہلایا ۔
شاہ نیلی جینز ، بلیک شرٹ اور براؤن لیدر کے کوٹ میں ملبوس بیگ کندھے پر لٹکائے اردگرد نظریں دوڑاتے ہوئے جامن کے درختوں کے قریب سے گزر رہا تھا کہ سامنے ہی خوبصورت لان میں نظر پڑی جس کے چاروں طرف خوبصورت سے کٹائی کیے گئے مورپنکھ لگے ہوئے تھے وہاں مانو بیٹھی کتاب ہاتھ میں تھامے پڑھنے میں مصروف تھی اس کے علاوہ چند لڑکیاں اور لڑکے گروپ کی شکل میں بیٹھے خوش گپیوں کے ساتھ پڑھنے میں بھی مصروف تھے ۔
شکر ہے آخر کار نظر آ ہی گئیں میں کب سے اکنامکس کے ڈیپارٹمنٹ میں ڈھونڈ رہا تھا یہ میڈم آج یہاں بیٹھی ہوئی ہیں اسے دیکھ کر خود کلامی کی اور پھر کچھ سوچتے ہوئے اسی طرف بڑھ گیا ۔
" السلام علیکم ۔" اس نے سلام کرتے ہوئے اپنی طرف متوجہ کیا ۔
اس نے اپنے قریب سے آواز سننی تو کتاب سے سر اٹھا کر سامنے دیکھا تو اس کے چہرے پر سختی چھا گئی ۔
وہ خاموشی سے نرم گھاس پر آلتی پالتی مار کر بیگ گود میں رکھتے ہوئے نظریں جھکائے اس کے سامنے ہی بیٹھ گیا ۔
آپ کسی خوشی میں اور کسی کی اجازت سے میرے سامنے بیٹھ گئے ہیں اس نے سخت لہجے میں پوچھا ۔
شاہ نے نظریں اٹھا کر حجاب میں چھپے چہرے کو دیکھا وہ میں آپ سے کچھ بات کرنا چاہتا ہوں ۔
میں آپ سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتی اس لیے آپ یہاں سے جا سکتے ہیں وہ سپاٹ لہجے میں بولی ۔
آپ کو شرم نہیں آتی ایسے ایک لڑکی کو گھور گھور کر دیکھ رہے ہیں اسے خاموشی سے بیٹھے دیکھ کر بولی ۔
" جی وہ سوری ۔ " اس نے شرمندگی سے کہا اور نظریں جھکا لیں ۔ میں آپ سے محبت کرنے لگا ہوں مجھے سے شادی کریں گئی اس نے ہمت کرتے ہوئے مدہم لہجے میں ایک ہی سانس میں اپنے دل کی بات کہہ دی ۔
" کیا ۔" اس نے حیرت سے اسے دیکھا جو سر جھکائے بیٹھا تھا ۔ " جی ۔"

آپ کی ہمت کیسے ہوئی یہ سب کہنے کی آپ نے کیا سمجھا کہ میں ایک بیوقوف لڑکی ہوں جو آپ کی ان بے کار باتوں پر یقین کر لوں گی اس کے " جی ۔" کہنے پر غصے سے بولی ۔

یہ کوئی بے کار قسم کی باتیں نہیں ہے سچ میں آپ سے محبت کرنے لگا ہوں وہ وضاحت دینے لگا ۔

Yaqeen aur Mohabbat     ( Complete Novel )Donde viven las historias. Descúbrelo ahora