Do not copy paste without my permission
#کچھ_تو_خدا_کا_خوف_کر
#ازقلم_ستارہ_احمد
#تیرہویں_اور_آخری_قسطوہ بےہوش ہوگٸ تھی۔۔نہیں وہ ہوش میں تھی۔۔آخر کیا تھا۔۔وہ سب کچھ محسوس کررہی تھی۔۔
گاڑی ایک بنگلے کے پاس آکر رکی۔۔اس بنگلے کے آس پاس کوٸ آبادی نہیں تھی۔۔اسی وقت چند غلیظ ہاتھوں نے اسے تھاما اور اندر کی جانب بڑھے اور اسے ایک جگہ پر لٹا دیا گیا۔۔
”رضوان۔آج اتنے دنوں بعد صحیح مال ہاتھ آیا ہے۔۔“
ایک لڑکے نے سامنے لیٹی لڑکی کے سراپے کا اوپر سے نیچے تک جاٸزہ لیتےہوۓ اپنے دوست کو مخاطب کیا۔۔
”باقی کہاں ہو۔۔۔جلدی آجاٶ۔۔۔اتنے ٹاٸم بعد بھوک مٹانے کا موقع مل رہا ہے۔۔“تھوڑی دیر پہلے جسے رضوان پکارا گیا تھا وہ خوشی سے چلایا۔۔
وہ سارے اس لڑکی کے گرد جمع ہوگۓ۔۔۔وہ کل سات لڑکے تھے۔۔چہعے بشرے سے امیر باپ کی بگڑی ہوٸ اولاد۔۔۔
ایک لڑکے نے پہل کرنی چاہی جو ان کا سرغنہ لگ رہا تھا۔۔آگے بڑھ کر اس لڑکی کو چھونا چاہا۔۔
”ہینڈز اپ“۔۔چلاتی ہوٸ آواز نے ان کے اندر صور پھونک دیا۔۔۔
وہ سب اپنی جگہ پر ہی جم گۓ۔۔
”آواز نہیں آٸ کیا تم لوگوں کو؟ہاتھ اوپر کر کے ساتھ دیوار سے لگ جاٶ سارے۔
انہوں نے آہستہ آہستہ ہاتھ اوپر کیے اور ایک دیوار کے ساتھ کھڑے ہوگۓ۔۔نجانے یہ پولیس کیسے یہاں پہنچ گٸ تھی۔۔۔
”خبردار جو تم نے پسٹل نکالنے کی غلطی کی تو۔۔“
ایک پولیس مین نے راضوان کے رینگتے ہوۓ ہاتھوں کو دیکھتے ہوۓ کہا۔۔۔جو نیچے کی جانب ہورہے تھے۔۔۔
اور چند پولیس والوں نے آگے بڑھ کر ان کے ہاتھوں کو پیچھے باندھ کر ہتھکریاں لگا دیں۔۔
وہ معصوم چہرے والی لڑکی ہوش میں آچکی تھی۔۔اور ان سب کو پولیس کے نرغےطمیں دیکھ کر شکر بجا لاٸ تھی۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔”گڈ جاب زمل۔“میں نے اس لڑکی کا کاندھا تھپتپھایا۔۔
”آپ نے مجھے موقع دیا ۔۔میں بہت شکرگزار ہوں آپ دونوں کی۔۔اب بتاٸیں آپ نے دیکھ لی میری ہمت؟“
”بلکل۔۔اسمارہ مسکراٸ
”اس دن جب تم نے خود کو پیش کرنے کے بارے میں مشورہ دیا تو ہمیں یقین نہیں آیا۔۔۔لیکن اب تم پر یقین ہوچکا ہے۔۔۔واقعی تم میں بہت عزم ہے۔۔۔جتنی تعریف کی جاۓ کم ہے۔۔۔”ایک ہفتے پہلے“
”میم۔“اس نے پکارا
میں نے اور اسمارہ نے بیک وقت پیچھے مڑ کر دیکھا۔
یہ وہی لڑکی تھی جو اپنے سوتیلے باپ کی بربریت کا شکار ٹھہری تھی۔۔وہ چلتے چلتے قریب آٸ۔۔۔
”میں آپ لوگوں کے ساتھ اس کارِخیر میں شامل ہونا چاہتی ہوں۔۔“
اس کی بات پر میں نے اور اسمارہ نے ایک دوسرے کی جانب دیکھا۔۔
”ابھی آپ چھوٹی ہو گڑیا۔۔جب آپ اپنی پڑھاٸ مکمل کرلو۔۔تب آپ بلکل ہمارے ساتھ شامل ہوسکتی ہو۔“میں نے پیار سے کہا۔۔
”میں ابھی شامل ہونا چاہتی ہوں۔میں ان لوگوں کو انجام تک پہنچانا چاہتی ہوں جو ان سب کی وجہ بنتے ہیں۔“
”لیکن تم کیسے؟تمہاری حالت ابھی بہتر نہیں ہے۔۔“اسمارہ نے آرام سے کہا۔۔
”میں ٹھیک ہوں میم۔۔سوتیلے باپ نے زیادتی کی۔لیکن میرے اندر کی ہمت جگادی۔۔۔میں یہ کر سکتی ہوں۔۔۔میں نے ابھی آپ لوگوں کی باتیں سنیں ہیں۔۔کیا میں ایک پلان شٸیر کر سکتی ہوں؟اس کے بعد آپ لوگوں کو جو بہتر لگے۔۔“
”بتاٶ کیا پلان ہے؟“میں نے کچھ دیر سوچنے کے بعد کہا۔۔
اس نے سارا پلان ہمارے گوش گزار کردیا۔۔
”اس میں بہت رسک ہے۔۔وہ تمہارے ساتھ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔۔“اسمارہ نے کہا۔
”ہاں۔۔لیکن میں گھبرا نہیں رہی۔۔اگر وہ پکڑے جاتے ہیں تو کتنی ہی لڑکیاں بچ جاٸیں گی میم۔“
میں نے اس کا کاندھا تھپتھپایا۔۔۔
”ماشاءاللہ تم میں بہت حوصلہ ہے۔۔۔خدا ہر لڑکی کو ایسے حوصلے سے نوازے۔۔“
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔