دوسری قسط

383 26 7
                                    

وہ اسامہ تھا جو نا جانے کب سے چھت کی دوسری طرف کھڑا ان بہن بھائی کی باتیں سن رہا تھا چھت کی سڑھیاں درمیان میں تھی اور سڑھیوں کے تین طرف دیوار تھی اور سامنے کی طرف دروازہ
زرش اور حمدان دروازے والی طرف جب کہ اسامہ سڑھیوں کی پچھلی طرف کھڑا تھا اسی وجہ سے حمدان اور زرش کو اسامہ کی وہاں موجودگی کا احساس نہیں ہوا.......
زرش اسامہ کو اپنے سامنے دیکھ کر نیچے جانے ہی لگی تھی کہ اسامہ کے ہاتھ کے اشارے پر وہی روک گئی
تو آپ مجھے پسند کرتی ہے..... اسامہ نے بغیر تہمید باندھے پوچھا
تو آپ ہماری باتیں سن رہے تھے..... زرش نے الٹا سوال کر ڈالا
میں کچھ پوچھ رہا ہوں ہاں یا ناں..... اسامہ اپنی بات پر قائم رہا
ہاں کرتی تھی..... یہ کہہ کر زرش وہاں نہیں روکی

زرش نےتو یہ الفاظ کہہ ڈالے مگر وہ نہیں جانتی تھی کہ یہ الفاظ وہاں کھڑے اسامہ کے قلب پر لگے تھے
صبح کالج اور شام اکیڈمی بس اسی طرح زرش کی زندگی کے ایام گزر رہے تھے اور اس رات کے بعد سے اس کا سامنہ اسامہ سے نہیں ہوا تھا لیکن اس رات کی پوری روداد وہ اپنے بھائی کو بتا چکی تھی وہ اپنے بھائی سے کچھ نہیں چھپاتی تھی ایک دوست کی طرح اپنی ہر بات بنا کسی الجھن کے بتا دیتی تھی اور حمدان بھی زرش سے اپنی ہر بات شیر کیا کرتا تھا شاید اس وقت حمدان ہی اس کا واحد دوست تھا
زرش اپنے کمرے میں بیٹھی ناول پڑھ رہی تھی جب اسامہ اس کے کمرے میں آیا
آپ یہاں --- کیسے...... زرش حیران ہوتے ہوئے بولی کیونکہ اسامہ اس کے کمرے میں کم ہی آیا کرتا تھا

کچھ بات کرنے آیا تھا.... اسامہ آرام سے بولا
آہ بات........ زرش کو پھر سے حیرت کا جھٹکا لگا
چھت پر چلے..... اسامہ اوپر کی طرف اشارہ کرتا ہوا بولا
چلتے ہے.... زرش نے کہا اور وہ دونوں چھت کی طرف چل دئیے
ان دونوں کے درمیان کافی دیر خاموشی چھائی رہی جسے زرش نے توڑا شاید ہم بات کرنے آئے تھے.......
ہممممممم،، کیا آپ سچ میں مجھے پسند کرتی ہوں.... اسامہ سیدھا مدے پر آیا یہ بات اس کی شخصیت کا حصہ بھی تھی جو اس کی شخصیت کو مزید نخارتی تھی کہ اسے جو بات کرنی ہوتی وہ سیدھا وہی بات کرتا ساری دنیا گھوم کر مدعے پہ آنا اس کی عادت نہیں تھی
ہاں کرتی ہو.... زرش بھی پوری بہادری سے بولی
کیوں ؟؟؟ اسامہ بس اتنا ہی بولا
کیونکہ میں چاہا کر بھی آپ سے نفرت نہیں کر سکتی.....زرش کی بات میں کچھ ایسا تھا جو اسامہ کے دل کو چھو گیا
اور نفرت کیوں کرنا چاہتی ہو؟؟؟ اسامہ نے پھر سوال کیا شاید وہ آج اسے سوال کرنے ہی آیا تھا
کیونکہ آپ سموکنگ کرتے ہے......
زرش بھی اسامہ کے سوالوں کو اپنے جوابوں سے چکنا چوڑ کرتی رہی_
اسامہ خاموش رہا جب زرش بولی اسامہ آپ جانتے ہے فیملی میں سب باتیں کرتے ہے کہ اسامہ سموکنگ کرتا ہے.....
ہاں میں سگریٹ پیتا ہوں
بہت شوق سے پیتا ہوں
بہت حسرت سے پیتا ہوں
بہت کثرت سے پیتا ہوں
اسامہ ایک دم غصے سے بولا پھر جیسے اس کا غصہ تھوڑا کم ہوا تو کہنے لگا
مجھے فرق نہیں پڑتا لوگ کیا سوچتے ہیں کیا کہتے ہیں میرے متعلق... لوگوں کا تو کام ہے اور انہیں یہ کام کرنے دینا چاہیے اگر وہ یہ نہیں کریں گیں تو کیا کرے گیں ویسے بھی
کہنے دو جو کہتی ہے ، دنیا کب چپ رہتی ہے
زرش میں کسی کا منہ نہیں بند کرسکتا دنیا کی باتوں پہ کبھی دھیان نہیں دینا چاہیئے دنیا کا کام صرف اور صرف تنقید کرنا ہے اور آپ کی بری باتوں پر نظر رکھنا آپ کو ایک برا انسان کہنا ہے زرش میں یہ بات نہیں مانتا کہ ہر انسان برا ہوتا ہے یا اس میں صرف بری عادات پائی جاتی ہے نہیں ہر انسان اچھا ہوتا ہے اور اس میں کچھ اچھی عادتیں بھی ہوتی ہے لیکن یہ دنیا جو ہے نا فقط آپ کی بری عادتوں پر نظر ڈالیں گی آپ کی خامی سے آپ پر وار کرے گی تاکہ آپ کمزور پر جاو وہ کبھی آپ کی اچھی عادت پر نظر نہیں ڈالیں گی اور ڈالیں بھی کیو بھئی دنیا تو یہاں آکر اندھی ہو جاتی ہے اگر وہ آپ کی اچھائی دیکھنا شروں ہو جائے تو اس کے قلب میں آپ کیلئے پسندگی کا جذبہ نا پیدا ہو جائے
اور جہاں تک مجھے پسند کرنے کی بات ہے تو ایک بات بولو اگر آپ کو برا نا لگے تو..... اسامہ نے اجازت چاہی
اسامہ مجھے آپ کی کوئی بات بوری نہیں لگتی..... زرش مسکرا کر بولی یقینا وہ اسامہ کی بات سمجھ گئی تھی
اچھا...... آپ یہ پیار، محبت سے دور رہا کرو ان میں کچھ نہیں رکھا.... اسامہ نے اچھا پر زور دیا
اسامہ شاید آپ ٹھیک کہہ رہے ہے شاید آپ میرا کرش تھے اور میں اسے غلط سمجھتی رہیں... زرش نے پرسکون لہجہ میں کہا
بالکل ایسا ہو جاتا ہے یہ ایج ہی ایسی ہوتی ہے لیکن اس ایج میں خود کو ہر لمحے سنبھال کر رکھنا ہوتا ہے اور جو سنبھل گیا وہ ہدایت پایا گیا....
اسامہ نے بات مکمل کی
تو اب ہم دوست ہیں..... زرش نے اسی کے لہجہ میں پوچھا
دوست..... ہاں سوچا جا سکتا ہے....... ویل اب ہمیں نیچے جانا چاہیے...... اسامہ نے نیچے کی طرف اشارہ کیا لیکن زرش حیران تھی کہ اسامہ آج اتنا زیادہ بول کیسے رہا ہے وہ تو بہت کم بولنے کا آدی تھا زیادہ سے زیادہ ہاں، ناں میں بات کیا کرتا تھا خیر اس نے ان وسوسوں کو جھٹکا اور نیچے چلی گئی
یہاں سے ان کے قلب کی دوستی کا آغاز ہوا......

QalbWhere stories live. Discover now