تیسری قسط

351 25 5
                                    

اسامہ چھت پر کھڑا سگریٹ پی رہا تھا جب اس کے موبائل پر مسیج آیا اسامہ نے مسیج دیکھا جو زرش کا تھا
ایم سوری، اسامہ اس دن جو کچھ ہوا غلطی سے ہو گیا...
مسیج پڑھ کر اسامہ کے لبوں پر مسکراہٹ آئی اور اس نے اسی مسکراہٹ کے ساتھ رپیلائے کیا
اٹس اوکے ساتھ ایک سمائل والا ایموجی😊...
زرش نے مسیج پڑھا اور فورا سے رپیلائے کیا
شکر الحمداللہ....
اسامہ نے مسیج دیکھا اور حیران ہوا پھر ٹائپ کرنے لگا
کیا مطلب...
زرش نے مسیج پڑھا اور ہستے ہوئے رپیلائے کیا
کچھ نہیں....
اسامہ نے مسیج پڑھا اور منہ میں بربرایا
عجیب...
اور زرش موبائل سائیڈ پر رکھ کر سو گئی
ماں زرش کہا ہے حمدان ابھی ابھی کلینک سے آیا تھا اور آتے ساتھ اسے اپنی بہن کی پڑھ گئی تھی
میاں کبھی اپنی بیگم کا بھی پوچھ لیا کرو ماشاللہ سے شادی شدہ ہو.... مسیز شہاداب ہستے ہوئے بولی
ارے ماں بیگم تو سامنے ہی بیٹھی ہے تو جو نہیں موجود اسی کا پوچھا گا نا...... شہاداب سامنے بیٹھی مشل کو دیکھتا ہوا بولا جو ان ماں بیٹے کی گفتگو سے لطف اندوز ہو رہی تھی
وہ تمھارے سامنے ہو تو تمہیں باقی سب کہا نظر آتے ہے... شہاداب صاحب اپنے کمرے سے نکلتے ہوئے بولے
خیر حاجی صاحب اب ایسی بھی کوئی بات نہیں... اب بتا بھی دے کہا ہے.... حمدان مصنوئی ناراضگی سے بولا
زرش اور حمدان شہاداب صاحب کو پیار سے حاجی صاحب کہا کرتے تھے
اوپر ہے اسام اور وہ لوڈو کھیل رہے ہے... مشل نے حمدان کی مصنوئی ناراضگی دور کی

اب زرش اور اسامہ کے دوران تھوڑی بہت بات ہو جایا کرتی تھی اور پہلے کی بےرخی اب کہیں باقی نہیں تھی... حنان اور زرش زیادہ بات کیا کرتے تھے مگر اب تینوں کے درمیان اچھی دوستی ہو چکی تھی جب کے اسامہ صرف وانیا سے زیادہ بات کیا کرتا تھا اور اس بات سے حنان اور زرش بہت چیرتے تھے کیونکہ اسامہ ان سے بہت محنتصر بات کیا کرتا تھا وہ کچھ پوچھ لیتے تو جواب دے دیتا ورنہ خاموش رہتا ان کی گفتگو کچھ یوں ہوتی تھی
زرش : اسلام علیکم
اسامہ: وعلیکم سلام
زرش : کیسے ہے؟
اسامہ: میں ٹھیک آپ کیسی ہو؟
زرش : اللہ پاک کا شکر
زرش جانتی تھی اب وہ خود سے کچھ نہیں کہے گا اس لیے خود ہی مسیج کر دیتی
کیا کر رہے ہے؟

اسامہ: اللہ حافظ میں بات ہوتی ہے

زرش جانتی تھی کے اب وہ رپلائے نہیں کریں گا اور حنان اور زرش دونوں کو ہی ہمیشہ یہ شکایت رہتی تھی کہ اسامہ کے ہاتھ تھک جاتے ہے ہماری دفعہ
زرش نے حنان کے نام مسیج ٹائپ کیا حنان کیا کر رہے ہو
فورا سے رپیلائے آیا اسامہ سے بات کر رہا تھا پر جناب نے اللہ حافظ بول دیا کہ ان کے ہاتھ درد ہو رہے ہے
زرش مسیج پڑھ کر ہنسی اور پھر ٹائپ کرنے لگی
ہاہاہاہاہاہاہاہا کوئی بات نہیں اداس نا ہو مجھے بھی ابھی یہی کہا اس نے
بہانے ہے سب ہیرو کے چلو کوئی نہیں آپ بتاو کیا کر رہی ہو حنان نے جواب دیا
کچھ نہیں اگر آپ فری ہو تو کل آسکتے ہو کیا کچھ پکس ایڈیٹ کروانی تھی زرش نے جواب دیا
آپ پکس مجھے سینڈ کر دو ابھی کر دیتا ہو حنان نے رپیلائے کیا
نہیں نا مجھے ساتھ سکھینی بھی ایڈٹنگ 😅 زرش نے مسیج سینڈ کیا جس کا جواب حنان نے کچھ اس طرح دیا
تو اصل بات یہ ہے خیر آجاو گا اور سیکھا بھی دو گا
چلیں پھر کل ملتے ہے اللہ حافظ زرش نے جواب دیا

QalbDove le storie prendono vita. Scoprilo ora