تم اور اسامہ چاند کو کچھ زیادہ ہی نہیں تکتے.............
زرش نے پیچھے موڑ کر دیکھا
ہاں اسامہ بہت دیکھتا ہے.......
اور اسامہ کی دوست..............حنان اس کے ساتھ جاکر کھڑا ہوگیا اور اسے کافی کا مگ پکڑایا
شکریہ.........
زرش نے مگ لیا
اتنا نا گھورو کے چاند کو نظر لگ جائے............اس نے چاکلیٹ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کیے اور پھر کافی میں ڈال کر مکس کرنے لگا
یہ کیا کر رہے ہو.............زرش اس کی اس حرکت کو دیکھ کر محظوظ ہوئی
کافی پی رہا ہو...........وہ اطیمنان سے بولا
حنان یہ آج کی کتنویں چاکلیٹ ہے؟؟؟؟؟؟؟ اس نے بھنوئیں اچکائیں
یہی کوئی پندرویں یا سولوی.............اس نے کافی کا سپ لیا
شہزادے باز آجاو اپنی حرکتوں سے..........
کیو میری حرکتیں کونسا مشکوک ہے..........وہ ڈھٹائی سے بولا
زرش ہنسے بغیر نا رہے سکی
واپس کب جا رہے ہو؟؟؟؟؟؟ اس نے ایک دفعہ پھر سوال کیا
کیو؟ تنگ آگئی ہو مجھ سے............وہ لب دانت تلے دباتا ہو بولا
نہیں حنان آپ سے تنگ آسکتی ہو کیا؟؟؟؟؟
ابھی کچھ دن یہی ہو......
صیح.......زرش فقط اتنا بولی
زرش ایک بات بتاو.........وہ کچھ سوچتا ہوا بولا
ہاں......اس نے اثبات میں سر ہلایا
میں جب فرسٹ ٹائم جیٹ میں بیٹھا جیٹ کا تمام کنٹرول میرے ہاتھ میں تھا میں ہوا میں اوڑ رہا تھا ایک آزاد پنچھی کی طرح کھلے آسمان میں جہاں اپنے پنکھ پہلائے اوڑے جانا تھا میں بھی بالکل ہر چیز سے، ہر خیال سے آزاد اوڑتا جا رہا تھا بلندیوں پر اونچی پرواز تھی اتنی اونچی کے سب کچھ پیچھے رہے گیا تھا میرے زہن میں صرف ایک خیال تھا کاش میں بھی پنچھی ہوتا..........
پھر کچھ اور خیالوں نے بھی میرے ذہن کو روشناس کیا اس میں تم سب کا خیال بھی تھا ماما بابا سے شروع ہوکر وہ خیال میری زندگی کے ہر ایک انمول رشتہ پر آٹہرا وانیا، اسامہ، تم تمام رشتے میرے ذہن میں ایک جھماٹا ہوا اگر اس وقت مجھے کچھ ہوگیا تو.....
وہ کچھ کہنا چاہتی تھی مگر وہ ہاتھ کے اشارے سے اسے روک چکا تھا
میرے اپنوں کا کیا ہو گا وہ سب مجھ سے کتنی محبت کرتے ہے اسی وقت میرے ذہن نے ایک اور باریک تار کھینچی جو مجھے اپنے رب سے ملا رہی تھی وہ اللہ جو مجھ سے بےحد محبت کرتا ہے ستر ماوں سے بھی زیادہ وہ مجھے اکیلا کیو چھوڑ دیں گا وہ بھی اس وقت میں جب اس نے مجھے ایک ذمداری دی ہے اس نے مجھ سے کوئی کام لینا ہے تو وہ مجھ سے وہ کام لیں کر ہی رہے گا ہاں اگر پھر بھی مجھے کچھ ہوجاتا تو وہ ہے نا جیسے میرا خیال رکھتا ویسے میری فیملی کا خیال بھی رکھیں گا، لیکن میں ایک بات کلیر کرنا چاہتا ہو اگر میری زندگی میں کبھی ایسا موقع آیا کہ شہادت کا رتبہ مجھ سے چند قدم دور ہو گا تو میں اس رتبہ کو اپنی جان کی بازی لگا کر حاصل کر لو گا لیکن ابھی نہیں ابھی میں یہ رتبہ ڈیزرو نہیں کرتا...........
وہ ٹہرا اور پھر بولا
میرے لیے پریشان مت ہوا کرو.............
وہ کچھ نا کہہ سکی.......
زرش..........حنان نے اسے جھنجوڑا
انشااللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب بولی تو بس اتنا----------------------------------------
کیسے ہو؟؟؟؟
ٹھیک ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھ سے ناراض ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔وہ بھی اسامہ کی ناراضگی سے خوب واقف تھی
نہیں۔۔۔۔۔۔۔
پھر اس لہجے میں کیو بات کر رہے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں ہر شخص کیلئے اس کے لہجے کے مطابق لہجہ رکھتا ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کچھ زیادہ ہی صاف گوئی سے کہا
اسامہ ایم سوری۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وانیا کس بات کی سوری؟؟؟؟؟ میں سمجھا نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہی شاہانہ انداز
میں نے جو کچھ کہا تھا وہ نہیں کہنا چاہیے تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ شرمندہ ہوئی
آہہہہہہہ،، نہیں کہنا چاہیے تھا یا جو کہا غلط کہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔...
وہ اسامہ ہی کون جو کسی پر بدلہ اُدھار چھوڑ دیں
تم ٹھیک کہہ رہے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ مزید شرمندہ ہوئی
YOU ARE READING
Qalb
Fantasyاسلام علیکم (قلب) یہ ایک ایسا لفظ ہے جو کئی گہرے راز چھپائے بیٹھا ہے یہ پڑھ کر ہی سکون سا مل جاتا ہے اور کیا وجہ ہے قلب کو پڑھنے کی یہ ایک ایسی کہانی ہے جو تین انسانوں کے قلب کو ایک گہرے تعلق میں باندھ دیتی ہے ایسا تعلق جو کبھی نا ختم ہونے والا ہے...