مومن کی دعا
از سکینہ زیدی
قسط نمبر 1دعا دعا دعا اگر اب دو منٹ میں نہ اٹھی نہ تو میں تمہیں بھائی کو بلاتی ہوں جب صبح صبح سلاوعت سنو گی نہ تو پتہ چلے گا نیند کا.....آمنہ بیگم جھنجھلا کر بولی دس منٹ سے وہ دعا کو آواز دے رہی تھی اب بس آخر ہربا استعمال کرنا تھا جو معلوم تھا کام بھی آئے گا.....
ارے میری پیاری امی جان اٹھ گئی نہ بھائی کو بلانے کی کیا ضرورت....دعا پیار سے نیند بھر آواز میں بولی....
بس بس زیادہ مھکن نہ لگاوں کیلسٹور بڑ جائے گا میرا....آمنہ بیگم آنکھیں گہماتے ہوئے بولی....
افففف امی آپ بھی نہ بس....ابھی دعا کچھ بول ہی رہی تھی کہ لانچ میں سے آھاد کی آواز آئی اور ادھر دعا نے بیڈ سے چلانگ لگائی اور دوڑ کر واش روم میں گس گئی ایک گھر میں سب سے زیادہ آھاد سے ہی ڈرتی تھی وہ.....
امی دعا اٹھی کہ نہیں....آھاد گھڑی کے اسٹیپ بند کرتے ہوئے بولا....
ہاں ہاں اٹھ گی فریش ہوکر آرہی ہے تم بیٹھو میں ناشتہ لگاتی ہوں....آمنہ بیگم مسکرا کر بولی اور اپنے خوبروں نوجوان بیٹے کو دیکھا اور آنکھوں ہی آنکھوں میں نظر اتاری بھر کچن کی راہ لی.....
احمد صاحب اور آمنہ بیگم کی تین اولادے تھی بڑا بیٹا آھاد جو جوب کررہا تھا پھر زامن جو یونیورسٹی میں تھا پھر سب سے چھوٹی اور لاڈلی ان کی دعا جس کی آج سے یونی اسٹارٹ ہورہی تھی یہ لوگ اپنی سادہ سی زندگی میں خوش تھا نہ اتنے امیر نہ غریب نارمل زندگی ہسی خوشی گزار رہے تھے آھاد بہن بھائی میں بڑا ہونے کا رعب رکتا تھا اس لیئے زامن اور دعا دونوں ہی اس سے ڈرتے تھے لیکن ویسے دونوں ہی شرارتی تھے لیکن دعا گھر میں ہی صرف شرارت کرتی یا دبنگ بنتی ورنہ باہر تو اتنی نروس اور معصوم ہوتی کہ کبھی کبھی زامن اور آھاد کو وہ اپنے گھر کی دعا ہی نہیں لگتی تھی وہ پاگل ہی لڑکی سیدھی سادھی خوبصورت چہرے پر بلا کی معصومیت چھوٹی ہی لاڈو میں پلی لڑکی احمد ہاؤس کی جان تھی....
دعا دعا تین منٹ میں تم مجھے میرے سامنے چاہیئے ہوں جلدی....آھاد نے ناشتہ بھی کرلیا لیکن دعا میڈم کی تو تیاریاں ہی نہیں ختم ہو رہی تھی....آخر کار آھاد کی ہمت جواب دے گئی اور وہ بھڑک اٹھا آھاد کے غصے سے تو دعا کی جان جاتی تھی....
بس بھائی آگئی....دعا نے اندر سے آواز لگائی....
تمہارے بھائی کی شادی نہیں ہے جو اتنا تیار ہو رہی ہو جلدی آو مجھے لیٹ ہورہا تھا اچھا بھلا زامن چھوڑ دیتا لیکن جناب کی جلدی کی کلاس تھی....آھاد ادھر سے ادھرُ چکر لگارتے ہوئے بول رہا تھا....
لے بھائی آگئی....دعا شلوار قمیز میں سر پر اسکارف میں چہرہ میک آپ سے پاک بس آنکھوں میں کاجل لگائے شانوں پر بیگ لٹکائے ہاتھ میں چادر تامے آھاد کے سامنے آئی....
کتنی بار بولا ہے تمہیں کہ جلدی سویا کرو لیکن تم کسی کی سن لو تو قیامت نہیں آجائے.....آھاد دعا کو دیکھ کر دانت پیس کر بولا....
YOU ARE READING
Momin Ki Dua (Complete)✔
RomanceA story about revenge love plus jealous forced nikkah.. main character Momin (Hero) Dua (Heroin) i hope everyone love this..