ڈل گولڈ لہنگے کے ساتھ میرون دوپٹہ لیے وہ گھونگھٹ نکال کر بیڈ پر بیٹھی ہوئی تھی۔۔ پورا کمرہ گلاب کی خوشبو سے مہکا ہوا تھا۔۔جیسے ہی کمرے کا دروازہ کھلا میرال کے دل کی دھڑکن تیز ہونے لگی۔۔ ہمدان آہستہ سے قدم اٹھاتا اس کی طرف بڑھا اور اس کہ سامنے آ کر بیٹھ گیا۔۔
"السلام علیکم زوجہ محترمہ۔۔ "
وہ مسکراتے ہوئے بولا۔۔"وعلیکم السلام۔۔"
میرال آہستہ سے بولی۔۔"ڈونٹ ٹیل می مالو تم مجھ سے شرما رہی ہو۔۔ اور یہ اتنا بڑا گھونگھٹ کیوں نکالا ہوا ہے۔۔؟ "
وہ شرارت سے بولا۔۔"فضول کی باتیں بعد میں کرنا پہلے گھنگٹ اٹھاؤ۔۔ میرا دم گھٹ رہا ہے۔۔ "
وہ تیز لہجے میں بولی۔۔"کیوں تمہارے اپنے ہاتھ ٹوٹے ہوئے ہیں۔۔؟ "
وہ جیسے سوچتے ہوئے بولا۔۔"دانی۔۔۔ "
میرال کی غصے بھری آواز پر وہ سیدھا ہوا۔۔"اوکے اوکے۔۔ "
اس نے آہستہ سے آگے بڑھ کر میرال کا گھونگھٹ اٹھایا پھر یکدم ہی دل پر ہاتھ رکھتا ایک جھٹکا کھا کر پیچھے کو ہوا۔۔"یا اللہ خیر ۔۔ رات کے اس پہر یہ میں نے کیا دیکھ لیا۔۔ "
وہ جیسے خود سے بڑبڑایا تھا۔۔"کیا ہوا ہمدان؟ "
میرال اس کے یوں اس طرح ڈرنے پر پریشان ہوئی۔۔"یہ۔۔ یہ تم کہاں سے تیار ہو کر آئی ہو۔۔؟ اتنا گندہ میک اپ۔۔ کیا حال کر دیا ہے تمہارے چہرے کا۔۔ "
وہ بہت افسوس کے ساتھ کہہ رہا تھا۔۔"کیا ہوا ہے میرے چہرے کو۔؟ ٹھیک تو ہے میک اپ۔۔ "
میرال حیران ہوتی ہوئی بولی۔۔"کیا خاک ٹھیک ہے۔۔ دیکھو زرا آئینے میں ایک بار ۔۔ کتنی بری لگ رہی ہو۔۔ ایک لمحے کو تو میں ڈر ہی گیا تھا۔۔ "
وہ بہت سنجیدگی سے کہہ رہا تھا۔۔"مجھے تو ٹھیک لگ رہا تھا میک اپ۔۔ فنکشن میں بھی سب نے بہت تعریف کی تھی۔۔ "
وہ نا سمجھی سے بولی"وہ سب تمہارا دل رکھنے کے لیے کہہ رہے ہوں گے۔۔ میں سچ کہہ رہا ہوں بہت بری لگ رہی ہو تم۔۔ "
وہ سنجیدگی سے بولا"کیا واقعی بہت بری لگ رہی ہوں۔؟ "
میرال نے پریشانی سے سوال کیا۔۔"تو اور کیا۔۔ دیکھنے کو بھی دل نہیں کر رہا ہے۔۔ سارے پیسے ضائع۔۔ "
وہ افسوس سے بولا۔۔
میرال بیڈ سے اٹھ کر آئینے کے سامنے آکھڑی ہوئی۔۔ کچھ لمحے غور سے اپنا عکس دیکھتی رہی پھر ہمدان کی طرف پلٹی اور اس کہ سینے پر مکوں کی برسات کردی۔۔"تم۔۔ تم نے مجھے پہلے کیوں نہیں بتایا۔۔ میں اتنی بری لگ رہی تھی اور اتنے لوگوں کے سامنے بیٹھی رہی۔۔ فوٹوشوٹ بھی ایسے ہی کروا لیا۔۔ "
وہ غصے سے کہہ رہی تھی۔۔"میں اس وقت فنکشن خراب نہیں کرنا چاہتا تھا یار ۔۔ اب ایسا منہ دیکھ کر تو میرا منہ دکھائی دینے کا بھی دل نہیں کر رہا۔۔ "
وہ بہت اکتاہٹ سے بولا۔۔ میرال کا دل کیا اس کا سر پھاڑ دے۔۔۔