حسن نے علی کو کال کی۔۔۔۔
"علی تم کہاں ہو ۔۔۔زمر کسی مصیبت میں ہے!!!"
حسن نے ڈرتی اور میں کہا۔۔۔۔۔"نہیں بھائی زمر تو اپنے روم میں ہے ۔۔۔۔میں ابھی دیکھ کہ آرہا ہوں۔۔۔۔" علی نے جواب دیا۔۔۔۔
"اچھا تو پھر یہ کوئی خواب ہی ہو گا۔۔۔۔۔" حسن نے اپنے آپ سے کہا۔۔۔۔۔۔اور صوفے پر جا کر لیٹ گیا۔۔۔۔۔۔
اسکے دماغ میں کئی سوال آۓ۔۔۔۔۔جن کے جواب وہ یقیناً زمر سے جا کر لے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صبح ہو چکی تھی زرینہ کی حالت بھی اب بہتر تھی ۔۔۔۔مگر وہ پچھلے حادثے کی وجہ سے بول نہیں سکتی تھیں۔۔۔۔۔۔
حسن تقریباً 9 بجے زرینہ کو لے کر گھر آ گیا۔۔۔۔۔
زرینہ کو اسکے کمرے میں چھوڑنے کے بعد وہ فورً زمر کے کمرے میں گیا۔۔۔۔۔۔۔ اور اسکے پاس جا کر بیٹھ گیا۔۔۔۔۔
"زمر مجھے کل رات ایک خواب آیا تھا!!!" حسن نے زمر کو بتایا!!!
زمر مسکرائی۔۔۔۔۔۔
"کہ تم کسی مصیبت میں ہو۔۔۔۔۔۔۔!!" حسن نے زمر کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔۔۔
"یہ سچ ہے !!!" زمر پھر مسکرائی۔۔۔۔
"پررر!!" حسن زمر کی بات کو سمجھ نہ پایا
"میں نے کہا تھا کہ میں اپنے آپ کو سزا دوں گی!!!" زمر نے حسن کو گھورتے ہوئے کہا۔۔۔۔۔
"کیا مطلب!!!"حسن نے پوچھا۔۔۔۔۔
"وہ زمر جسے ذلت کے علاوہ کبھی کچھ نہیں ملا۔۔۔۔مصیبت میں وہ ہے۔۔۔۔۔۔" زمر نے غصے سے جواب دیا۔۔۔۔۔
"مطلب وہ خواب میں اس نے مجھے سب بتایا تو تم نے اسکے ساتھ!!!!" حسن کو یقین نہیں آ رہا تھا۔۔۔۔
"بلکل۔۔۔۔۔میں کچھ بھی کر سکی ہوں۔۔۔۔یقین آیا آپکو" زمر نے حسن کو طعنہ دیا۔۔۔۔۔۔کیونکہ حسن نے قبرستان میں زمر سے کہا تھا کہ وہ کچھ نہیں کر سکتی۔۔۔۔۔
حسن غصے میں لال ہو گیا۔۔۔۔۔
"میں اپنی بہن کو ٹھیک کر کے رہوں گا جو مرضی کر لو۔۔۔۔۔۔" یہ کہتے ہوئے حسن کمرے سے باہر نکل گیا۔۔۔۔۔۔۔
حسن نے عامل کو فون کیا اور اسے ساری بات بتائی۔۔۔۔۔۔عامل نے مشورہ دیا کر وہ زمر کے اس کمرے کو جلا دیں ۔۔۔۔وہ کمرا ہی سارے فساد کی جڑ ہے۔۔۔۔۔۔جس پر حسن راضی ہو گیا۔۔۔۔۔
مگر دوسری بات جو عامل نے کی اس پر حسن کو شدید غصہ آیا۔۔۔۔۔۔
"بیٹا بہتر یہی ہو گا کہ ہم اس کمرے کو تب آگ لگائیں جب زمر وہاں موجود ہو۔۔۔۔۔" عامل نے مخلصانہ مشورہ دیا۔۔۔۔۔
مگر حسن نہ مانا اور کال کاٹ دی ۔۔۔۔۔۔
کچھ گھنٹوں بعد عامل حسن کے پاس آ گیا۔۔۔۔۔۔
"میری بات سمجھنے کی کوشش کرو بیٹا۔۔۔۔۔۔اگر اس کمرے کو ویسے جلایا تو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔۔۔۔۔اس کمرے کے شیطان کو مارنا ضروری ہے۔۔۔۔اور وہ شیطان زمر میں ہے۔۔۔۔اس سے شیطان بھی مر جائے گا۔۔۔۔اور تمہاری بہن جو اسکی قید میں ہے وہ بھی بچ جائے گی۔۔۔۔" عامل نے حسن سے کہا۔۔۔۔۔
"پررر" حسن کا دل نہیں مان رہا تھا۔۔۔۔۔
"بیٹا اس زمر کے لیے ہی سہی جو اس وقت زنجیروں میں جکڑی ہوئی ہے۔۔۔۔کتنی اذیت میں ہو گی وہ ۔۔۔۔۔" عامل کی یہ بات سن کر حسن راضی ہو گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"شام کے وقت جب حسن نے زمر کو اوپر جاتے دیکھا تو عامل کو فورً آنے کے لیے کہا۔۔۔۔
عامل کے آنے پر دونوں اوپر چلے گئے۔۔۔۔۔۔
انہوں نے باہر سے دیکھا کہ زمر کو عمل کر رہی ہے۔۔۔۔۔اور اسکی آنکھیں بند ہیں۔۔۔۔۔۔۔
انہوں نے صبح ہی پورے کمرے میں پیڑول ڈال دیا تھا۔۔۔۔اور اسکی مقدار اتنی کم تھی کہ محسوس ہی نہیں ہو رہا تھا۔۔۔۔پر آگ لگانے کہ لیے کافی تھا۔۔۔۔۔۔
عامل نے ماچس سے آگ جلائی اور تیلی کمرے میں پھنک دی۔۔۔۔دیکھتے ہی دیکھتے آگ پورے کمرے میں پھینک دی۔۔۔۔۔۔۔
حسن کی آنکھوں سے آنسو ٹپکنے لگے۔۔۔۔۔
"دھیان سے !!! آگ باہر نہ آ جائے" پیچھے سے آواز آئی۔۔۔۔۔۔
دونوں نے پیچھے مڑکر دیکھا تو زمر وہاں کھڑے مسکرا رت تھی۔۔۔۔۔وہ دونوں زمر کو وہاں دیکھ کر حیران رہ گئے۔۔۔۔
"بلکہ نہیں آگ تو پہلے ہی باہر کھڑی ہے۔۔۔۔۔" زمر طنزیہ مسکرائی۔۔۔۔
Hyyy viewers I hope you like this charter.....
YOU ARE READING
کوئی تو داستان ہو گی. ✔Completed
Horrorرات کے اس وقت جوان لڑکی کا قبرستان میں ہونا ٹھیک نہیں ہے تم کس سے باتیں کر رہی ہو زمر!!!!کون ہے یہاں!!!" حسن (زمر کا بڑا بھائی) نے خالی کمرے کو دیکھتے ہوئے کہا جہاں زمر کے علاوہ کوئی نہیں تھا۔۔۔۔۔۔ شیطان پر یقین رکھتے ہو؟؟"زمر نے پتھر کی طرف دیکھتے...