part 4

138 30 26
                                    

زمر کے گھر والے زمر کو لے کر بہت پریشان تھے۔۔۔۔۔۔انکی اکلوتی بیٹی تھی زمر اعر اوپر سے تایا ابو کے بیٹے کے ساتھ اسکا رشتہ تہ ہو چکا تھا۔۔۔۔۔۔۔

"امی میں نے ایک اچھے physiatrist سے time لیا ہے۔۔۔۔آپ فکر نہ کریں سب ٹھیک ہو جائے گا" حسن نے کہا۔۔۔۔۔۔

شام کا وقت تھا اور زمر کو physiatrist کے پاس لے جایا گیا۔۔۔۔۔۔

Conversation between zumar and physiatrist......

"اسلام علیکم! بٹیا"۔۔۔۔ڈاکٹر نے زمر کو دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔۔

زمر جو کسی پتھر کے ساتھ کھیل رہی تھی۔۔۔اس نے ایک نظر ڈاکٹر کو دیکھا اور پھر اپنے کام میں لگ گئ۔۔۔۔۔۔

ڈاکٹر نے hypnotize کرنے والا آلہ نکالا کیوں کہ اسے پوری امید تھی کہ زمر اس کے سوالوں کت جواب نہیں دے گی۔۔۔۔۔۔

ڈاکٹر نے زمر کو hypnotize کرنے کی کوشش کی مگر زمر کی آنکھیں کھیلیں اور لبوں پر وہی مسکراہٹ تھی۔۔۔۔۔

"ایک بار پھر کوشش کریں ڈاکٹر انکل ۔۔۔۔۔"طنز کرتے ہوئے زمر نے ڈاکٹر کو کہا۔۔۔۔۔۔

"آپ hypnotize کیوں نئ ہو رہی؟۔۔۔"ڈاکڑ حیران تھا۔۔۔۔

"کیوں کہ میرا دل نہیں کر رہا۔۔۔" ایک خوفناک مسکراہٹ چہرے پر تھی۔۔۔۔۔

ڈاکٹر کو کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا۔۔۔۔۔۔

"شیطان پر یقین رکھتے ہو؟؟"زمر نے پتھر کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔۔۔۔

"نہیں!!!" ڈاکٹر کی آنکھوں میں ڈر تھا۔۔۔۔

"تو رکھا کرو۔۔۔کیوں کہ وہ بھی تم پر یقین رکھتا ہے" زمر کا اس جواب اور یہ جواب دینے کا انداز دیکھ کر ڈاکٹر کے ہوش اڑ گۓ۔۔۔۔۔۔اور وہ باہر آ گیا۔۔۔۔

"اس لڑکی کو آگ لگا دیں ۔۔۔یا کسی جنگل میں چھوڑ آئیں ۔۔۔۔اسی میں آپکی بہتری ہے۔۔"
ڈاکٹر نے اشاروں ہی اشاروں میں زمر کے گھر والوں کو آنے والے بڑے خطرات تے آگاہ کیا ۔۔۔۔

اتنے میں زمر کمرے سے باہر آ گئ۔۔۔۔

"چلیں گھر چلیں مجھے بھوک لگی ہے۔۔۔۔"

"By the way very very nice to meet you uncle....hope we will never meet again!!"
ڈاکٹر کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے peranormal انداز میں زمر نے کہا۔۔۔۔۔۔۔۔

Hope you like this chapter!!!

Cmnts main bAtaain k apko is chapter main kiya samjh aya!!!!!


کوئی تو داستان ہو گی.                                         ✔CompletedTempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang