ایک درخواست ہے کہ قسط پڑھنے کے بعد آپ لوگ برائے مہربانی آخری نوٹ کا حصہ ضرور پڑھئے گا اس میں ناول کا سارا تھیم واضح ہو جائے گا اور ساتھ ہی اختتام کے حوالے سے جو بھی الجھن ہوگی وہ بھی ختم ہو جائیگی. برائے مہربانی اسے پڑھے بغیر کوئی مجھ سے یہ نہ پوچھے کہ کیا ہے کیوں ہے ورنہ میں الجھی ہوئی مزید الجھ سکتی ہوں. میری آپ سے درخواست ہے کہ برائے مہربانی وہ پڑھ لیجیے گا۔
بہت مشکل تھا میرے لیے یہ سب.
یہ میرے دل کے قریب کہانی ہے پلیز شئیر دس سٹوری.
Comments zroor kre
سحر قادرانتقام وفا
بقلم
سحر قادر####LAST EPISODE####
"زموږ شهزادګۍ څنګه ده؟"(کیسا ہے ہمارا شہزادہ؟) امریز خان مشوانی نے بیڈ پر آڑھے ترچھے لیٹے ہوئے داؤد کو مخاطب کیا تھا۔
"ٹھیک ہوں لالہ! آپ کیسے ہیں؟" داؤد مشوانی نے چہرے سے بازو ہٹایا تھا۔
"پریشان ہو؟" امریز لالہ نے اسکی سرخ ہوتی آنکھوں کو دیکھا اور اسکے پاس بیٹھ گئے۔
"لالہ پریشان ہونا کیا ہوتا ہے؟" مشوانی نے اپنا سر امریز خان کی گود میں رکھ دیا تھا۔وہ جب بھی ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا تھا ایسے ہی امریز لالہ کے ساتھ باتیں کرتا تھا۔ امریز لالہ اس سے صرف دو سال بڑے تھے مگر مشوانی انکے سامنے بچوں کی طرح اپنا دل کھول کر رکھ دیتا تھا۔
"اچھا چلو چھوڑو۔ زنان خانے میں چلو۔ مورے یاد کر رہی ہیں تمہیں۔" امریز خان نے اسے اٹھانا چاہا۔
"لالہ پلیز میرا اس وقت زنان خانے میں جا کر اس کو دیکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔" مشوانی نے منہ بنایا۔
"بس کر دو مشوانی...!مہمل خان نے تمہیں پاگل کر دیا ہے۔ اسکی وجہ سے تم اتنے سالوں سے کراچی میں رہ رہے ہو۔ نہ تمہیں دارجی کا خیال ہے نہ مورے کا اور جو تمہارا خیال کرتے ہیں تمہیں وہ اچھے نہیں لگتے۔ کیا ہے یہ سب؟" امریز لالہ کو اب صحیح معنوں میں اس پر غصہ آیا تھا۔
"لالہ آپ مجھ سے کیا پوچھتے ہیں۔ مجھے تو خود کو خود کی خبر نہیں ہے۔ میرے اندر کی آگ بجھنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ اب مجھے کسی چیز کی پرواہ ہی نہیں رہتی لالہ۔ آپ بتائیں میں کیا کروں؟"مشوانی کی آواز کسی خلا سے آتی ہوئی محسوس ہو رہی تھی جبکہ امریز لالہ کا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہ مہمل خان کو کٹہرے میں کھڑا کر کے باز پرس کریں۔ مگر اس پہ بھی ان کے لاڈلے چھوٹے بھائی نے دیوار بن کر کھڑے ہوجانا تھا۔وہ جانتے تھے مشوانی کو کہ وہ مہمل خان کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے۔لیکن انھیں مہمل خان کی جنونیت اور داؤد خان مشوانی کے عشق سے خوف آتا تھا۔کوئی امّید بر نہیں آتی
کوئی صورت نظر نہیں آتیموت کا ایک دن معین ہے
نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟آگے آتی تھی حال دل پہ ہنسی
اب کسی بات پر نہیں آتیجانتا ہوں ثوابِ طاعت و زہد
پر طبعیت ادھر نہیں آتیہے کچھ ایسی ہی بات جو چپ ہوں
ورنہ کیا بات کر نہیں آتیکیوں نہ چیخوں کہ یاد کرتے ہیں
میری آواز گر نہیں آتی
![](https://img.wattpad.com/cover/232151683-288-k98489.jpg)
YOU ARE READING
انتقامِ وفا (مکمل)
Fanfictionکہانی ہے انتقام کی انتقام کے چکر کے ایک ایسی لڑکی جو سینے میں انتقام کی آگ چھپائے بیٹھی ہے کچھ سبق دینے ہیں مگر کیا مہمل خان کا انتقام ہو گا پورا قارئین کی فرمائش پر لکھی گئی کہانی ہے عشق کہیں کسی کو لے ڈوبے گا یا نہیں اس میں ہے مہمل خان کا جنون...