اب اگر دیکھا جاۓ دور چھوٹے سے علاقے کی زمین پر مٹی کو دھول بناتی۔۔
سامنے ایک تیز رفتار بلیک پراڈو آکر رکی۔۔۔ایک سائیڈ سے دروازہ کھلا۔۔۔چالیس سال کے قریب ایک بارُعب شخصیت بیلک تھری پیس سوٹ میں ایک ہاتھ میں سگار لیے باہر نکلتی نظر آئی۔۔۔خود کو میٹین رکھنے کی وجہ سے وہ اپنے عمر سے خاصے کم لگے تھے۔۔۔اپنے ازلی پُروقار انداز میں وہ گہری سنجیدگی چہرے پر سجاۓ اپنے آنکھوں کو بیلک چشمے سے بے نیاز کرتے سامنے موجود زمین پر دوڑاہی۔۔۔۔ان کی گاڑی کے پیچھے دو گارڈز کی گاڑیاں تھیں۔۔۔جو اپنی پوزیشن میں کھڑے ادھر ادھر دیکھ رہے تھے۔۔۔۔اتنے میں وائٹ سویک اسی مٹی کو ایک بار دھول کی شکل بناتے آکر رُکی۔۔۔۔اسی گاڑی سے ایک وکیل کے حلیے میں ہاتھ میں ایک فائیل لیے تیز رفتاری سے اس بارعب شخصیت کی جانب آیا۔۔۔۔
جس کے ہاتھ میں موجود سگار کا دھواں ہوا کی مٹی میں اپنا وجود کھو رہا تھا۔۔۔۔کیا صورتِ حال ہے مَلک۔۔۔اس ہوا میں پر اشتعال آواز گونجی۔۔۔۔
یزدانی صاحب ہر چیز کلیئر تھی۔۔۔۔بس ایک مسئلہ بن گیا ہے
وہ۔۔۔۔وکیل تھوڑا گھبرایہ۔۔۔
اب بولو بھی۔۔۔۔آواز میں ناگواری تھی ۔۔۔
اس زمین کا مالک اسے بیچنے سے انکا کرچکا ہے۔۔۔۔اصل میں وہ ملک باہر گیا ہوا تھا۔۔۔۔اب جو لوٹا ہے تو وہ یہاں پر ایک سکول بنانا چاہتا ہے۔۔۔۔اور کسی صورت بیچنا نہیں چاہتا۔۔۔۔مقابل خاموشی سے اسے سنتا رہا۔۔۔۔پھر اچانک ان کے چہرے پر ایک مغرور مسکراہٹ نمودار ہوئی۔۔۔
یعنی کہ حب الوطنی کا جذبہ جاگ اُٹھا اس نوجوان میں۔۔۔۔۔سگار کا دھواں ایک بار پھر ہوا میں تحلیل ہوا۔۔۔
اگر آپ اجازت دیں تو ہم اپنے طریقے سے۔۔۔۔۔
رہنے دو۔۔۔کچھ معاملات کو سکون سے بھی طے کر لینے چاہئے۔۔۔
اسے انفارم کرو۔۔۔مجھے اس سے ملنا ہے۔۔۔
آپ۔۔۔۔یہ پہلی بار تھا کہ کسی زمین کے لیے منصور کبیر یزدانی اس کے اونر سے خود ملتے۔۔۔وکیل حیران ہوا تھا۔۔۔
ہاں میں ۔۔۔۔ڈوفاسٹ۔۔۔۔وہ کہتے اپنی گاڑی کی جانب بڑھ گۓ۔۔
وکیل اب بھی حیرت کے سمندر میں غوطے لگاتا اس زمین کو دیکھنے لگا۔۔۔۔
اس زمین میں ایسا کیا ہے۔۔۔۔وہ بڑبڑایا۔۔۔اس زمین میں ایسا کیا ہے منصور۔۔۔۔جس کے اونر سے آپ خود ملنا چاہتے ہیں۔۔۔صائمہ بیگم نائیٹ گاؤن پہنے ہاتھوں کو لوشن لگاتے ان مقابل آ بیٹھیں۔۔۔
وہ سگار سلگاتے ہوا میں تحلیل ہوتے دھویں کو تک رہے تھے۔۔۔یہ میرے اکلوتے بیٹے کی خواہش ہے۔۔۔وہ ان کی طرف دیکھے بغیر بولے۔۔۔
کاشان کی۔۔۔۔وہ حیران ہوئیں۔۔۔
ہاں وہ اسے کسی بھی قیمت پر حاصل کرنا چاہتا ہے۔۔۔اور تم جانتی ہو میں اس کی کوئی بات ٹالتا نہیں ہوں۔۔۔
ہاں مگر۔۔۔۔وہ کہتی ہوئی رکیں۔۔۔
اس کا مطلب وہ جلد واپس لوٹے گا۔۔۔۔
ہاں وہ جلد ہی ہمارے درمیان ہوگا۔۔۔میں خود بھی اس کے فیصلے سے مطمعین ہوں یہاں کے حالات ایسے نہیں کہ وہ رہ پاۓ۔۔۔وہ کہتے ہوئے صائمہ بیگم کی جانب آۓ۔۔۔