Episode # 07

7 0 0
                                    

حال
october 2021

روٹھنا بھی محبت کا دستور ہے
اور یہ دستور دنیا میں مشہور ہے
تم ہو دل کی خوشی ہو تم زندگی
تم مناؤ گے تو مان جائیں گے ہم
اپنا وعدہ سیاست کا وعدہ نہیں
جو کہا ہے کر کے دیکھائیں گے ہم

وہ دونوں کالج کی کینٹین میں بیٹھے تھے۔ وہاں بیٹھے سب کا گروپ سٹڈی کا ارادہ تھا مگر آتے ہی سب اپنی ہی دنیا میں مگن تھے۔ کوئی فون پر لگا تھا تو کوئی کھانے پینے میں۔۔۔
یار سب کو پتہ ہے نا ہم میڈیکل کے سٹوڈنٹ ہیں تو کیوں سب نے اپنی ڈیڈ اینٹ کی مسجد بنا رکھی ہے۔۔۔ ولی نے سب کو دیکھ کر کہا۔۔۔۔
سب ہی اس کی طرف متوجہ ہوۓ۔۔۔۔اس نے سب کو متوجہ پایا تو مسکرا دیا۔۔۔

اور یہ کیا بیلا کہاں ہے۔۔۔اس کی بات پر وہ سامنے سے آتی دیکھائی دی۔۔۔۔
وہ تھوڑی اداس لگی تھی۔۔۔مگر ان کے پاس آتے ہی اس نے مسکرا کر ہیلو کہا اور ساتھ بیٹھ گئ۔۔۔۔ولی نے بغور اس کا جائزہ لیا۔۔۔
کیا ہوا بیلا تمہارا موڈ  آف کیوں ہے۔۔۔؟اس کی بات پر سب نے اس کی جانب دیکھا سواۓ کاشان کے جو ہنوز ہی اپنے فون میں مگن تھا ایسے سب سے بے نیاز جیسے وہ اس دنیا سے کوئی واسطہ ہی نہ ہو۔۔۔
وہ۔۔۔وہ اصل میں آج میرا برتھ ڈے ہے اور میں اپنی مام کو بہت مِس کر رہی ہوں بیلا نے افسردگی سے کہا۔۔۔
اووووو۔۔۔سو سوری یار۔۔۔
ہم ہیں نا!۔۔۔۔ہم تمہارا برتھ ڈے منائیں گے اور یادگار بھی بنائیں گے۔۔۔۔۔ولی نے چہکتے ہوۓ کہا۔۔۔۔۔
وہ اس کی بات پر اداس آنکھوں سے مسکرا دی۔سب نے اسے برتھ ڈے وش کیا۔۔۔۔ مگر کاشان اپنا بیگ لیے وہاں سے چلا گیا۔۔۔۔یہ دیکھ کر بیلا کا دل ٹوٹ سا کیا اس کا دل کیا وہ پھوٹ پھوٹ کر رو دے مگر ولی کی بات یاد آتے ہی کہ۔۔۔۔۔ وہ سب کے سامنے اپنا تماشا نہیں بناۓ گی وہ خود پر کنٹرول کر گئ۔۔۔
یہ سب ولی نے نوٹ کیا۔۔۔باقی سب اسے وش کرتے گانا گاتے اس کا دن یادگار بنا رہے تھے۔۔۔
کوئی اسکے لیے پھول لے آیا۔۔۔کسی نے اسے کیک لا کر دیا کوئی لانچ آفر کر رہا تھا۔۔۔۔وہ بہت خوش ہوئی تھی مگر کاشان کی بے رخی اُسے تڑپا گئ تھی دل میں درد کی ایک ٹھیس اُٹھ کر معدوم ہو گئ تھی۔۔۔
ولی اسے خوش کرنے کی پوری کوشش کر رہا تھا مگر وہ جانتا تھا کونسی چیز اسے پریشان کر رہی ہے۔۔۔
سب اُسے  دوبارہ وِش کرتے روانہ ہوگئے تھے۔۔۔۔اب وہاں صرف ولی اور بیلا تھا۔۔۔
وہ اسے خاموش دیکھ کر تھوڑا اُلجھا مگر خود ہی اس کا دھیان بٹانے لگا۔۔۔۔

تو بتاؤ بیلا کیسا لگ رہا ہے ہمارے ساتھ پہلا برتھ ڈے۔۔۔۔ولی نے مسکراتے ہوۓ کہا۔۔۔۔
بیلا نے مسکرانے کی ناکام کوشش کی ۔۔۔جو کب سے مسکرا رہی تھی اب تھک گئ تھی۔۔۔۔۔اب وہ چاہ کر بھی مسکرا نہ پائی۔۔
ولی۔۔۔۔بہت مشکل سے اُس سے یہ لفظ ادا ہوا۔ جیسے رونا اس کے گلے میں پھنس گیا ہو۔۔۔
کیا وہ مجھے ایک بار وِش بھی نہیں کر سکتا تھا۔۔۔میں نے کچھ ذیادہ کی ڈیمانڈ نہیں کی تھی اُس سے۔۔۔۔وہ میرا دل ہی رکھ لیتا۔۔۔وہ یہ کہتے ہی سیسک اُٹھی۔۔
ولی نے اس کا ہاتھ تھام لیا۔۔۔مقصد اسے دلاسا دینا تھا۔ ۔مگر ایسا کرنے سے وہ ذیادہ رو پڑی۔۔۔کب سے کی گئ برداشت اب دم توڑ گئ۔۔۔
کیا وہ اتنا بھی نہیں کر سکتا تھا۔۔۔۔۔وہ روتی ہوئی بولی آہستہ آہستہ اس کا رونا یکسر ہچکیوں میں بدل گیا۔۔اب وہ ولی کا بازو تھامے بچوں کی طرح بلک رہی تھی۔۔۔۔
محبت میں انسان ننا بچہ بن جاتا ہے اور محبوب کی ذرہ سی بے رُخی عاشق کو تڑپا کر رکھ دیتی ہے جیسے وہ تڑپ رہی تھی۔
شام ہونے کو تھی مگر وہ دونوں اب بھی کینٹین میں تھے۔۔۔
وہ اسکا بازو تھامے خود کو سنبھالنے کی کوشش کرنے لگی۔۔۔ولی بھی بدلے میں کچھ نہیں کہہ رہا تھا۔۔۔اُسے اسکا کندھا چاہیے تھا رونے کے لیے وہ فراہم کر رہا تھا۔۔۔

وعدہWhere stories live. Discover now